یہ جو پتھروں میں چھپی ہوئی ہے شبیہ، یہ بھی کمال ہے
وہ جو آئینے میں ہمک رہا ہے وہ معجزہ بھی تو دیکھتے

جو ہوا کے رخ پہ کھلے ہوئے ہیں وہ بادباں تو نظر میں ہیں
وہ جو موج خوں سے الجھ رہا ہے وہ حوصلہ بھی تو دیکھتے