Unsa y Bichray Dil ko Ujray Barso Beet Gaye
Ankhoo Ka Ye Hall Abhi Tak Kal Ki Baat Lagay
Similar Threads:
Unsa y Bichray Dil ko Ujray Barso Beet Gaye
Ankhoo Ka Ye Hall Abhi Tak Kal Ki Baat Lagay
Similar Threads:
Ubaid (04-01-2018)
اس کے اک اک حرف کی تہہ میں چاہت کا اک دریا دیکھا
لیکن اس کی آنکھ میں ہم نے اکثر پیاس کا صحرا دیکھا
درد کی رت میں کون کسی کے زخم پہ مرہم رکھتا ھے
سردی کی راتوں میں ہم نے پورے چاند کو تنہا دیکھا
اس معرکہء عشق میں اے اہل ۔محبت
آساں ہے عداوت پہ عداوت نہ کی جائے
ہم اپنے مزاج میں کسی بھی در کے نہ ہوسکے
کسی سے ہم ملے نہیں کسی سے دل ملا نہیں
نہ نیند میری نہ خواب میرے اور نہ زندگی
مجھے مجھ سے ہی دستبردار کر گیا وہ شخص
نصیب پھر کوئی تقریب ہو کہ نہ ہو
جو دل میں ہو وہی باتیں کیا کرو اس سے
فراز ترک تعلق تو خیر کیا ہوگا
یہی بہت ہے کہ کم کم ملا کرو اس سے
لوگ پتھر مارنے آئے تو وہ بھی ساتھ تھے
ہم خطائیں جن کی اپنے نام لکھواتے رہے
یاد ہے آنکھوں کے آگے اِک دُھند کا منظر
کس پل مجھ سے وُہ بچھڑا تھا یاد نہیں ہے
یونہی موسم کی ادا دیکھ کے یاد آیا ہے
کس قدر جلد بدل جاتے ہیں انساں جاناں
اب تیرا ذکر بھی شاید ہی غزل میں آئے
اور سے اور ہوئے درد کے عنواں جاناں
ہر دھڑکتے پتھر کو لوگ دل سمجھتے ہیں
عمریں بیت جاتی ہیں دل کو دل بنانے میں
کی میرے قتل کے بعد اس نے جفا سے توبہ
ہائے اس ذودِ پیشیماں کا پیشیماں ہونا
There are currently 4 users browsing this thread. (0 members and 4 guests)
Bookmarks