اس کے اک اک حرف کی تہہ میں چاہت کا اک دریا دیکھا
لیکن اس کی آنکھ میں ہم نے اکثر پیاس کا صحرا دیکھا

درد کی رت میں کون کسی کے زخم پہ مرہم رکھتا ھے
سردی کی راتوں میں ہم نے پورے چاند کو تنہا دیکھا