وہ جس سے رہا آج تک آوازکا رشتہ
بھیجے میری سوچوںکو اب الفاظ کارشتہ
ملنے سے گریزاں ہے نہ ملنے پہ خفا بھی
دم توڑتی چاہت ہے یہ کس اندازکا رشتہ