غموں کی رات بڑی بے کلی سے گزری ہے گزر گئی ہے مگر جاں کئی سے گزری ہے
گلوں سے دوستی ہے ، شبنم ستانوں میں رہتا ہوں بڑے دلچسپ اور شاداب رومانوں میں رہتا ہوں
کنارے پر نہ کیجئے گا زیادہ جستجو میری کہ میں لہروں کا متوالا ہوں ، طوفانوں میں رہتا ہوں
There are currently 7 users browsing this thread. (0 members and 7 guests)
Forum Rules
Bookmarks