google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Page 3 of 7 FirstFirst 1234567 LastLast
    Results 21 to 30 of 70

    Thread: Shakeeb Jalali's Collection

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10
      Last edited by intelligent086; 09-02-2014 at 10:00 PM.

    2. #21
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: Shakeeb Jalali's Collection



      کون جانے کہاں ہے شہرِ سکوں

      قریہ قریہ بھٹک رہا ہے جنوں



      نورِ منزل مجھے نصیب کہاں

      میں ابھی حلقۂ غبار میں ہوں



      یہ ہے تاکید سننے والوں کی

      واقعہ خوشگوار ہو تو کہوں



      کن اندھیروں میں کھو گئی ہے سحر

      چاند تاروں پہ مار کر شب خوں



      تم جسے نورِ صبح کہتے ہو

      میں اسےگردِ شام بھی نہ کہوں



      اب تو خونِ جگر بھی ختم ہوا

      میں کہاں تک خلا میں رنگ بھروں



      جی میں آتا ہے اے رہِ ظلمت

      کہکشاں کو مروڑ کر رکھ دوں



    3. #22
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: Shakeeb Jalali's Collection


      کہاں رکیں گے مسافر نئے زمانوں کے

      بدل رہا ہے جنوں زاوئے اُڑانوں کے



      یہ دل کا زخم ہے اک روز بھر ہی جائے گا

      شگاف پُر نہیں ہوتے فقط چٹانوں کے



      چھلک چھلک کے بڑھا میری سمت نیند کا جام

      پگھل پگھل کے گرے قفل قید خانوں کے



      ہوا کے دشت میں تنہائی کا گزر ہی نہیں

      مرے رفیق ہیں مُطرِب گئے زمانوں کے



      کبھی ہمارے نقوشِ قدم کو ترسیں گے

      وہی جو آج ستارے ہیں آسمانوں کے



    4. #23
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: Shakeeb Jalali's Collection


      میں شاخ سے اڑا تھا ستاروں کی آس میں

      مرجھا کے آ گرا ہوں مگر سرد گھاس میں

      سوچو تو سلوٹوں سے بھری ہے تمام روح

      دیکھو تو اک شکن بھی نہیں ہے لباس میں

      صحرا کی بود باش ہے اچھی نہ کیوں لگے

      سوکھی ہوئی گلاب کی ٹہنی گلاس میں

      چمکے نہیں نظر میں ابھی نقش دور کے

      مصروف ہوں ابھی عملِ انعکاس میں

      دھوکے سے اس حسیں کو اگر چوم بھی لیا

      پاؤ گے دل کا زہر لبوں کی مٹھاس میں

      تارہ کوئی ردائے شبِ ابر میں نہ تھا

      بیٹھا تھا میں اداس بیابان یاس میں

      جوئے روانِ دشت! ابھی سوکھنا نہیں

      ساون ہے دور، اور وہی شدّت کی پیاس ہے

      رہتا تھا سامنے ترا چہرہ کھلا ہوا

      پڑھتا تھا میں کتاب یہی ہر کلاس میں

      کانٹوں کی باڑھ پھاند گیا تھا مگر شکیبؔ

      رستہ نہ مل سکا مجھے پھولوں کی باس میں



    5. #24
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: Shakeeb Jalali's Collection



      تارے ہیں نہ ماہتاب یارو

      کچھ اس کا بھی سدِّ باب یارو



      آنکھوں میں چتائیں جل رہی ہیں

      ہونٹوں پہ ہے آب آب یارو



      تا حدِّ خیال ریگ صحرا

      تا حدِّ نظر سراب یارو



      رہبر ہی نہیں ہے ساتھ اپنے

      رہزن بھی ہے ہم رکاب یارو



      شعلے سے جہاں لپک رہے ہیں

      برسے گا وہیں سحاب یارو



    6. #25
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: Shakeeb Jalali's Collection



      وہی جھکی ہوئی بیلیں، وہی دریچا تھا

      مگر وہ پھول سا چہرہ نظر نہ آتا تھا

      میں لوٹ آیا ہوں خاموشیوں کے صحرا سے

      وہاں بھی تیری صدا کا غبار پھیلا تھا

      قریب تیر رہا تھا بطوں کا ایک جوڑا

      میں آب جو کے کنارے اداس بیٹھا تھا

      شب سفر تھی قبا تیرگی کی پہنے ہوئے

      کہیں کہیں پہ کوئی روشنی کا دھبا تھا

      بنی نہیں جو کہیں پر، کلی کی تربت تھی

      سنا نہیں جو کسی نے، ہوا کا نوحہ تھا

      یہ آڑھی ترچھی لکیریں بنا گیا ہے کون

      میں کیا کہوں مرے دل کا ورق تو سادا تھا

      میں خاکداں سے نکل کر بھی کیا ہوا آزاد

      ہر اک طرف سے مجھے آسماں نے گھیرا تھا

      اُتر گیا ترے دل میں تو شعر کہلایا

      میں اپنی گونج تھا اور گنبدوں میں رہتا تھا

      اِدھر سے بارہا گزرا مگر خبر نہ ہوئی

      کہ زیرِ سنگ خُنُک پانیوں کا چشما تھا

      وہ اس کا عکس بدن تھا کہ چاندنی کا کنول

      وہ نیلی جھیل تھی یا آسماں کا ٹکڑا تھا

      میں ساحلوں میں اترا کر شکیبؔ کیا لیتا

      ازل سے نام مرا پانیوں پہ لکھا تھا



    7. #26
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: Shakeeb Jalali's Collection




      اتریں عجیب روشنیاں رات خواب میں

      کیا کیا نہ عکس تیر رہے تھے سراب میں

      کب سے ہیں ایک حرف پہ نظریں جمی ہوئی

      وہ پڑھ رہا ہوں جو نہیں لکھا کتاب میں

      پانی نہیں کہ اپنے ہی چہرے کو دیکھ لوں

      منظر زمیں کے ڈھونڈتا ہوں ماہتاب میں

      پھر تیرگی کے خواب سے چونکا ہے راستہ

      پھر روشنی سی دوڑ گئی ہے سحاب میں

      کب تک رہے گا روح پہ پیراہنِ بدن

      کب تک ہوا اسیر رہے گی حباب میں

      یوں آئنہ بدست ملی پربتوں کی برف

      شرما کے دھوپ لوٹ آ گئی آفتاب میں

      جینے کے ساتھ موت کا ہے ڈر لگا ہوا

      خشکی دکھائی دی ہے سمندر کو خواب میں

      گزری ہے بار بار مرے سر سے موجِ خشک

      اُبھرا ہوا ہوں ڈوب کے تصویرِ آب میں

      اک یاد ہے کہ چھین رہی ہے لبوں سے جام

      اک عکس ہے کہ کانپ رہا ہے شراب میں

      چوما ہے میرا نام لبِ سُرخ سے شکیبؔ

      یا پھول رکھ دیا ہے کسی نے کتاب میں




    8. #27
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: Shakeeb Jalali's Collection



      تمہیں بھی علم ہو اہل وفا پہ کیا گزری

      تم اپنے خون جگر سے کبھی وضو تو کرو



      نہیں ہے ریشم و کمخواب کی قبا نہ سہی

      ہمارے دامن صد چاک کو رفو تو کرو



      نگار صبح گریزاں کی تابشوں کو کبھی

      ہمارے خانہ ظلمت کے رو برو تو کرو



      طلوع مہر درخشاں ابھی کہاں یارو

      سیاہیوں کے افق کو لہو لہو تو کرو



    9. #28
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: Shakeeb Jalali's Collection


      شفق جو روئے سحر پر گلال ملنے لگی

      یہ بستیوں کی فضا کیوں دھواں اگلنے لگی

      اسی لئے تو ہوا رو پڑی درختوں میں

      ابھی میں کھل نہ سکا تھا کہ رت بدلنے لگی

      اتر کے ناؤ سے بھی کب سفر تمام ہوا

      زمیں پہ پاؤں دھرا تو زمین چلنے لگی

      کسی کا جسم اگر چھو لیا خیال میں بھی

      تو پور پور مری مثل شمع جلنے لگی

      مری نگاہ میں خواہش کا شائبہ بھی نہ تھا

      یہ برف سی ترے چہرے پہ کیوں پگھلنے لگی

      ہوا چلی سرِ صحرا تو یوں لگا جیسے

      ردائے شام مرے دوش سے پھسلنے لگی

      کہیں پڑا نہ ہو پرتَو بہارِ رفتہ کا

      یہ سبز بوند سی پلکوں پہ کیا مچلنے لگی

      نہ جانے کیا کہا اس نے بہت ہی آہستہ

      فضا کی ٹھہری ہوئی سانس پھر سے چلنے لگی

      جو دل کا زہر تھا، کاغذ پہ سب بکھیر دیا

      پھر اپنے آپ طبیعت مری سنبھلنے لگی

      جہاں شجر پہ لگا تھا تبر کا زخم شکیبؔ

      وہیں پہ دیکھ لے، کونپل نئی نکلنے لگی




    10. #29
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: Shakeeb Jalali's Collection




      ساحل سے دور جب بھی کوئی خواب دیکھتے

      جلتے ہوئے چراغ تہِ آب دیکھتے



      ہم نے فضول چھیڑ دی زخمِ نہاں کی بات

      چپ چاپ رنگِ خندۂ احباب دیکھتے



      غم کی بس ایک موج نے جن کو ڈبو دیا

      اے کاش وہ بھی حلقۂ گرداب دیکھتے



      بیتے دنوں کے زخم کریدے ہیں رات بھر

      آئی نہ جن کو نیند وہ کیا خواب دیکھتے



      کشکولِ شعرِ تر لیے پھرتے نہ ہم شکیبؔ

      اس ریشمیں بدن پہ جو کمخواب دیکھتے



    11. #30
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: Shakeeb Jalali's Collection


      رعنائیِ نگاہ کو قالب میں ڈھالیے

      پتھر کے پیرہن سے سراپا نکالیے

      گزرا ہے دل سے جو رمِ آہو سا اک خیال

      لازم ہے اس کے پاؤں میں زنجیر ڈالئیے

      دل میں پرائے درد کی اک ٹیس بھی نہیں

      تخلیق کی لگن ہے تو زخموں کو پالیے

      یہ کہر کا ہجوم درِ دل پہ تابہ کے

      بامِ یقیں سے ایک نظر اس پہ ڈالیے

      احساس میں رچائیے قوسِ قزح کے رنگ

      ادراک کی کمند ستاروں پہ ڈالیے

      ہاں کوزہ ہائے گل پہ ہے تنقید کیا ضرور

      گرہو سکے تو خاک سے خورشید ڈھالیے

      امید کی کرن ہو کہیں حسرتوں کے داغ

      ہر دم نگار خانۂ دل کو اجالیے

      شاید کہ ان کی سمت بڑھے کوئی دستِ شوق

      روندے ہوئے گلاب فضا میں اچھالیے

      ہاں کوہِ شب کو کاٹ کے لانا ہے جوئے نور

      ہاں بڑھ کے آفتاب کا تیشہ سنبھالیے

      وجدان کی ترنگ کا مصرف بھی ہو شکیبؔ

      شاعر کی عظمتوں کو ہنسی میں نہ ٹالیے



    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Page 3 of 7 FirstFirst 1234567 LastLast

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •