SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    Closed Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 9 of 9

    Thread: Tanz O Mazah Competition August 2014

    1. #1
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html Miss You's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Location
      Rahim Yar Khan
      Posts
      2,914
      Threads
      379
      Thanks
      242
      Thanked 420 Times in 329 Posts
      Mentioned
      259 Post(s)
      Tagged
      6842 Thread(s)
      Rep Power
      186

      photography Tanz O Mazah Competition August 2014



      August K Competition K Sath Hazir Hun

      Chun K Tanz O Mazah K Sec Hai

      To Aap Ne Karna Ye Hai K

      Ek Funny Sa Tanz O Mazah Se Bharpur

      Iktebaas Share Karna Hai

      Jisay Perh K Hansi Na Rukay

      Or Eid Ki Khushiyaan B Dobala Hojaen

      Rules

      Hamesha Ki Tarha Same Hain

      1. One Member One Sharing

      2. Iktebaas Kahin Se B Lain Magar Usay Khud Type Ker K Yahan Post Karain

      3. Iktebaas Urdu Ka Ho Mgr Type Urdu N English Donu Me Kar Sakaty

      4. Last Date Of Sharing 20th August 2014 Hai

      So



      Similar Threads:

    2. #2
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 Youthful's Avatar
      Join Date
      Jun 2014
      Posts
      367
      Threads
      202
      Thanks
      18
      Thanked 111 Times in 71 Posts
      Mentioned
      65 Post(s)
      Tagged
      1507 Thread(s)
      Rep Power
      32

      photography Re: Tanz O Mazah Competition August 2014


      پاکستانی بیویاں

      ناشتے کی میز پر اخبار کھولا تو عجیب ہولناک خبریں پڑھنے کو ملیں. مثلا بیوی سے مار کھانے والے، پاکستان میں ہر سال اڑھائی لاکھ مرد بیویوں کے طمانچے کھاتے ہیں اور پاکستانی بیویاں شوہروں پر کھولتا ہوا چا ئے کا پانی پھینک دیتی ہیں.نوکدار جوتوں سے زخمی ہونے والے شوہروں کو کئی روز بسترعلالت پر رہنا پڑتا ہے. بیویوں کے ناقابل برداشت مظالم پڑھ کر میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے. گلا خشک ہوگیا، بدن لرزنے لگا. پھر اسی خبر کو دوبارہ پڑھنے لگا. معلوم ہوا کہ یہ ظلم کی داستانیں تو امریکہ کی ہیں ...... اور میں ذاتی تجربات کی دہشت کی وجہ سے امریکہ کی بجایے پاکستان اور پاکستانی بیویاں وغیرہ پڑھتا گیا


      از مستنصر حسین تارڑ، چک جک



    3. #3
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html tricky temi's Avatar
      Join Date
      Aug 2014
      Location
      In the beatiful world
      Posts
      501
      Threads
      57
      Thanks
      0
      Thanked 0 Times in 0 Posts
      Mentioned
      41 Post(s)
      Tagged
      2530 Thread(s)
      Rep Power
      40

      Re: Tanz O Mazah Competition August 2014

      Qudraat NeAurat ko Haseen Banaya.. !!!

      Qudrat Ne
      Aurat ko Haseen Banaya.. !!!

      Khubsurti Di..
      Hirni Si Aankhein..
      Resham Se Baal..
      Gulab K Pankhriyon Se Hont..
      Pyaar Bhra Dil Diya..

      Phir Zaban Di:
      Aur Sub Satya-Naas Ho Gaya




    4. #4
      Genius Poet www.urdutehzeb.com/public_html illusionist's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      831
      Threads
      202
      Thanks
      34
      Thanked 39 Times in 22 Posts
      Mentioned
      87 Post(s)
      Tagged
      3530 Thread(s)
      Rep Power
      39

      Re: Tanz O Mazah Competition August 2014




      Main apne school fellows se taqrebun 50 barus ke waqfey ke bad...phele bar milne se sakht ghabrata hon...balke shaded na pasnad karta hon...ke kisi mehfil mian ...shadi ki taqreeb main aik saheb pata nahi kha se namodar hoker....yukdum mujh se leput jate hian...main inhe zaburdasti alag karke inhe dekhta hon...tu kiya dekhta hon...ke aik na mooh main dant ...na pait mnain anth...baba jee sar hila rahe hian...jo inke hilane se nahi khud ba khud hilta jaraha hai aur wo kehte hian..."aye Mustunsar tune mujhe pechana nahi"?... main inkar main sar hilata hon tu wo mere kandhe per zor dar dhup raseed karte howe...farmate hain..."oyee hum dono calss fellow the...Muslim Model sochool mian...chati jamat main...yaad nahi " ? ...mujhe shaded dhuchka lagta hia ke ager yeh mere class fellow hain...tu mian bhi ise noeyat ka baba hochuka hon...ghar wapis akur aaina dekhta hoon...tu aik buzurg sa nazar ata hai...aur main depression ka shikar hojata hon.


      Mustansur hussain tarar











    5. #5
      Moderator www.urdutehzeb.com/public_htmlClick image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982
      BDunc's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      8,431
      Threads
      678
      Thanks
      300
      Thanked 249 Times in 213 Posts
      Mentioned
      694 Post(s)
      Tagged
      6322 Thread(s)
      Rep Power
      119

      Re: Tanz O Mazah Competition August 2014




    6. #6
      MĪИD ßĿ♡ѠĪИƓ www.urdutehzeb.com/public_html Mrs.Qaisar's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      Lahore Pakistan
      Posts
      1,246
      Threads
      135
      Thanks
      0
      Thanked 21 Times in 18 Posts
      Mentioned
      256 Post(s)
      Tagged
      7152 Thread(s)
      Rep Power
      97

      Re: Tanz O Mazah Competition August 2014

      عید کا چاند ہو گیا

      صاحبو! اب تو عید کا چاند دیکھنے کا شوق ہی نہیں رہا۔ ہلال عید کی جھلک دیکھنے کے لیے نہ لڑکے بالے کھوکھلی دیواروں پر چڑھتے ہیں اور نہ اونچے مکانوں کی چھتوں پر۔ بس افطار کے بعد ٹی وی کے سامنے بیٹھ جاتے ہیں اور 29ویں کے چاند کا مژدہ سننے کے لیے بیتابی سے چینل بدلتے رہتے ہیں۔ چاند دیکھنے کا اہتمام رویت ہلال کمیٹیوں کے مولویوں کے سپرد کر دیا گیا ہے، لیکن آج سے پچاس پچپن برس پہلے بائیس خواجاؤں کی اس بستی میں 29ویں روزے کو عید کا چاند دیکھنے کے شوق اور اہتمام کا عالم ہی کچھ اور ہوتا تھا۔ افطار سے پہلے اونچے مکانوں کی چھتیں آباد ہونی شروع ہو جاتیں۔ چاند دیکھنے کے شوق میں لڑکے بالے، بالیاں، عورتیں اور مرد اپنے اپنے مکانوں کی چھتوں پر چڑھ جاتے۔ وہیں روزہ افطار ہوتا اور پھر ہلال عید کی تلاش شروع ہو جاتی۔ وفور شوق کے مارے انتیس کا چاند دیکھنے میں کوئی کمی نہ چھوڑتے۔


      اگر خوش قسمتی سے باریک سا چاند اپنی جھلک دکھا دیتا تو فضا میں نعرۂ تکبیر کی صدا گونجتی اور چھتوں پر خوشی کی لہر دوڑ جاتی۔ چھتوں پر سے ہی پڑوس کی خالاؤں، ممانیوں، بھابھیوں اور چچیوں کو سلام کا سلسلہ شروع ہو جاتا۔ مرد فوراً خریداری کے لیے بازار کا رخ کرتے، عورتیں عید کی تیاریوں میں مصروف ہو جاتیں اور لڑکے بالے گلی کوچوں میں ’چاند ہو گیا‘ ’چاند ہو گیا‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے ہڑدم مچانے لگتے۔ ہیئر کٹنگ سیلونوں اور چائے خانوں میں فلمی گیتوں کی آواز اپنے عروج پر ہوتی۔ اگر انتیس کا چاند نظر نہ آتا تو وفور شوق پر اوس پڑ جاتی۔ لوگ اپنے اپنے کاموں میں مصروف ہو جاتے، لیکن رات دیر گئے تک سڑکوں پر یہی سوال گردش کرتا رہتا کہ ’’میاں چاند کی کوئی اطلاع آئی۔‘‘

      آج بھی جب دہلی کے مطلع پر انتیس کا چاند نظر نہیں آتا تو یہی سوال یہاں کی گلیوں اور کو چوں میں گردش کرنے لگتا ہے۔ شوق بے انتہا کے ساتھ ایک دوسرے سے بس یہی سوال پوچھا جاتا ہے ’’میاں چاند کی کوئی اطلاع آئی۔‘‘ سنی سنائی ہوئی اطلاعیں گردش کرنے لگتی ہیں ’’سنا ہے کانپور اور علی گڑھ میں چاند ہو گیا۔‘‘ ’’ارے تو پھر دہلی کتنی دور ہے یہاں بھی انشاء اللہ ہو جائے گا۔‘‘ یہ سنی سنائی باتیں گردش کرتی رہتی ہیں اور جب چاند کانپور اور علی گڑھ سے دہلی کی طرف بڑھتا نہیں تو ایمان والے اتاولے ہو جاتے ہیں۔ رویت ہلال کمیٹیوں کے دفاتر پر بھیڑ جمع ہو جاتی ہے۔ اللہ اور اس کے رسول کے حکم پر جان و مال نچھاور کرنے کا دعویٰ کرنے والوں کی اکثریت ایک مزید روزے کے بوجھ سے بچنے کے لیے گھڑی کی چوتھائی میں عید کا اعلان چاہتی ہے اور علمائے کرام بے چارے شرعی احکامات کی روشنی میں اس خواہش بےجا کو پورا کرنے سے قاصر رہتے ہیں۔

      ایک بار دہلی میں مطلع ابر آلود ہونے کی وجہ سے انتیس کے چاند نے یہاں کے روزہ داروں کو اپنی جھلک نہیں دکھائی، اس طرح اطلاعات کا بازار گرم ہو گیا کہ ’میرٹھ میں چاند ہو گیا۔‘ بلند شہر میں عید کا اعلان ہو گیا، ان خبروں نے دہلی کے روزہ داروں کے شوق عید پر مہمیز کا کام کیا۔ اگلی صبح میرٹھ و بلند شہر میں عید ہو اور دہلی والے بھلا کیوں پیچھے رہ جائیں۔ چنانچہ ایک جم غفیر رویت ہلال کمیٹی کے دفتر میں پہنچ گیا۔ تھوڑی دیر کے انتظار کے بعد نعرے بازی شروع ہو گئی اور جب ممبران شرعی احکامات کی روشنی میں عید کا اعلان نہ کرسکے اور اجلاس ختم ہو گیا تو لوگوں کا جوش اپنے عروج پر تھا، ممبروں سے سوال و جواب شروع ہو گئے اور بات اتنی بڑھی کہ ایمان والوں نے کمیٹی کے ایک معزز ممبر کو مسجد کی حوض میں پھینک دیا اور دوسرے ممبران خوفزدہ ہو کر بھاگے اور امام صاحب نے حجرے میں جا کر پناہ لی ’’حوض میں پھینکے جانے والے ممبر بے چارے چھوٹے قد کے بزرگ تھے اس سے پہلے کہ وہ حوض میں ڈبکیاں کھاتے اور صورت حال بگڑتی کچھ لوگوں نے ان کو جلدی سے باہر نکالا اور بخیر و عافیت گھر پہنچا دیا۔ پتہ نہیں یہ حوض کا خوف تھا یا شہادت کے تمام تقاضے پورے ہو گئے تھے کہ نصف رات کے بعد عید کا اعلان کر دیا گیا اور پرانی دہلی کے اہل ایمان کی منوکامنا پوری ہو گئی تھی، لیکن دہلی کی دور دراز کی کالونیوں میں رہنے والے مسلمان جب سحری کھانے کے بعد دوبارہ سو کر اٹھے تو دہلی والوں کی اکثریت عید کی نماز ادا کرچکی تھی۔

      دو تین سال قبل پھر ایسا ہی ہوا۔ 29کا چاند علی گڑھ، میرٹھ، بلند شہر، مظفر نگر میں اپنی جھلک دکھانے کے بعد دہلی کی راہ بھول گیا، اطلاعات کا بازار گرم تھا، وہاں چاند ہو گیا، وہاں عید کا اعلان ہو گیا، دہلی کے مسلمان محلوں میں یہی سوال گردش کر رہا تھا کہ ’میاں عید کا کوئی اعلان ہوا‘‘ رویت ہلال کمیٹیاں مصروف کار تھیں، رات کے گیارہ بج رے تھے۔ لوگ غیر یقینی صورت حال سے پریشان تھے کہ اچانک ہمارے محلے کی بڑی مسجد کا سائرن بج اٹھا۔ سائرن کا بجنا تھا کہ لوگوں کے چہروں پر خوشی پھیل گئی، عید کی مبارکباد کا سلسلہ شروع ہو گیا، ہیئرکٹنگ سیلونز اور چائے خانوں میں فلمی گانوں اور قوالیوں کی ریکارڈنگ تیز ہو گئی، لوگ خوش تھے کہ رمضان خیر و عافیت سے گزر گئے کہ اچانک لاؤڈ اسپیکر پر بڑی مسجد کے امام صاحب کی آواز سنائی دی۔ وہ عام لوگوں سے مخاطب تھے بھائیو اور بہنو، چاند نہیں ہوا ہے۔ ہمارے محلے کے لمڈے بڑے حرامی ہیں، میں استنجا کر رہا تھا کہ کسی نے چپکے سے سائرن بجا دیا۔ اس لیے بھائیوں اور بہنوں کل عید نہیں ہو گی۔ مولانا یہ اعلان کر کے لوگوں کی خوشیوں پر پانی پھیر رہے تھے کہ محلے کی دوسری مسجدمیں بھی سائرن بجنے کی آوازیں آنے لگیں۔ لوگ ان مساجد کی طرف دوڑے تو وہاں کے امام حضرات بھی یہی شکایت کرتے ہوئے نظر آئے کہ ’’لمڈا سائرن بجا کر بھاگ گیا۔‘‘ اس صورت حال کے واضح ہونے کے بعد فلمی گانوں اور قوالیوں کی ریکارڈنگ بند ہو گئی۔ لوگوں کے جوش عید پر اوس پڑگئی او ران مساجد کے امام حضرات تھوڑی تھوڑی دیر کے بعد پانی پی پی کر یہی اعلان کرتے رہے ’حضرات‘ ہمارے محلے کے لمڈے بہت حرامی ہیں۔ کوئی لمڈا چپکے سے سائرن بجا کر بھاگ گیا، کل عید نہیں ہے۔


      ٭٭٭

      میاں ! مجھ پر بھی مضمون لکھو
      عظیم اختر






    7. #7
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html ayesha's Avatar
      Join Date
      Jul 2014
      Posts
      2,117
      Threads
      446
      Thanks
      3
      Thanked 45 Times in 40 Posts
      Mentioned
      183 Post(s)
      Tagged
      6973 Thread(s)
      Rep Power
      129

      Re: Tanz O Mazah Competition August 2014

      پرانے زمانے میں تذکیروتانیث کے بڑے قاعدے مقرر تهے...قاعدہ یاد نہ ہو تو لباس اور بالوں وغیرہ سے پہچان ہو جاتی تهی.....اب مخاطب سے پوچهنا پڑتا ہے کہ تو مذکر ہے یا مونث اور بتا تیری رضا کیا ہے..؟ اس کے بعد اس سے صیح صیغے میں گفتگو کرتے ہیں..... یا ایران ہو تو اس کے ساته صیغہ کرتے ہیں.....
      بہت سے واحد ایک جگہ اکٹهے ہوں تو جمع کے صیغے میں آ جاتے ہیں...جمع کے صیغے میں تهوڑی احتیاط لازم ہے....خصوصا جن شہروں میں دفعہ 144 لگی ہو....ان دنوں جمع نہیں ہونا چاہیے....واحد رہنا ہی اچها ہے....
      (ابن انشاء کے مضامین)


      Last edited by Mrs.Qaisar; 08-21-2014 at 04:32 PM.


    8. #8
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 Black Pearl's Avatar
      Join Date
      Jul 2014
      Location
      jalal Pur Jattan (Gujrat)
      Posts
      105
      Threads
      18
      Thanks
      3
      Thanked 6 Times in 4 Posts
      Mentioned
      10 Post(s)
      Tagged
      1718 Thread(s)
      Rep Power
      19

      Re: Tanz O Mazah Competition August 2014



      میرا دوست 'ف' کہتا ہے اگر کوئی مجھ سے پوچھے کہ اس دنیا کا سب سے پہلا مہذب جانور کونسا ہے تو میں کہوں گا 'خاوند'- میں نے پوچھا-"دوسرا مہذب جانور؟" تو جواب ملا، 'دوسرا خاوند'-

      خاوند کو اردو میں عورت کا مجازی خدا اور پنجابی میں عورت کا بندہ کہتے ہیں- جب کہ گھر میں اسے کچھ نہیں کہتے،جو کہتا ہے وہی کہتا ہے- سارے خاوند ایک جیسے ہوتے ہیں، صرف ان کے چہرے مختلف ہوتے ہیں تا کہ ہر کسی کو اپنا خاوند پہچاننے میں آسانی ہو- ہر خاوند یہی کہتا ہے کہ مجھ جیسا دوسرا خاوند پوری دنیا میں نہیں ملے گا اور عورت اسی امید پر دوسری شادی کرتی ہے، مگر اسے ہر جگہ کوئی دوسرا نہیں ملتا، خاوند ہی ملتا ہے-

      ڈاکٹر یونس بٹ کی کتاب 'شیطانیاں' سے اقتباس



    9. #9
      ...."I don't need your attitude. I've my own"..... www.urdutehzeb.com/public_htmlwww.urdutehzeb.com/public_html Arosa Hya's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Location
      Peace
      Posts
      5,286
      Threads
      972
      Thanks
      973
      Thanked 827 Times in 507 Posts
      Mentioned
      518 Post(s)
      Tagged
      6978 Thread(s)
      Rep Power
      242

      Re: Tanz O Mazah Competition August 2014


    Closed Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •