رات ذرا ڈھل جانے دو
رات ذرا ڈھل جانے دو
جب دو پاٹ ندی کے
مل جائیں گے
در وصل کے کھل جائیں گے
نیند کے جھونکے
آغوش میں اپنی
بستی کو لے لیں گے
آکاش سے دھند اترے گی
ظلمت اپنی زلفوں میں
جاگتے رہنا کے آوازوں کو
کس لے گی
تب ہوس سکوں کی
گھر سے باہر نکلے گی
رات ذرا ڈھل جانے دو
تم حصہ اپنا بٹوا لینا
راتوں کے مالک
لوگ بھروسہ کے ہیں
دن کو تو
اجلے چہرے
دھندلا جاتے ہیں
رات ذرا ڈھل جانے دو
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out


Reply With Quote

Bookmarks