ایک اور لاجواب ، لہجوں کی سچی جولانیوں سے بھرپور تخلیق
میں نے ہر عید پہ جاناں تیرا رستہ دیکھا
عید کے چاند میں چہرہ تیرا ہنستا دیکھا
منتظر میری نگاہیں ہیں دید کو تیری
کہ آ کے اب تو سنوارو نا عید کو میری
یہ رونقیں، یہ قہقہے،یہ روشنی،یہ قمقمے
جلا رہے ہیں جاں میری،نظر یہاں وہاں میری
تجھے تلاشتی پھرے،نظر میں آ بھی جاؤ نا
میرے ویران بیابان دل کے گھر میں آ بھی جاؤ نا
کہ جاگ اٹھیں گی رونقیں،جڑیں گے پھر سے سلسلے
کہ عید میں مزا بھی ہو،دلوں کا رابطہ بھی ہو
تو روبرو رہے میرے، میں سامنے رہوں تیرے
نہ تو کہے،نہ میں سنوں،نہ میں کہوں،نہ تو سنے
نظر سے گفتگو کریں،ادب سےعید ہم ملیں
نہ دل سے دور تو رہے نہ رُوح سے بعید ہو
نظر کے تو قریب ہو،تبھی تو میری عید ہو
آمنہ رانی
ایک اور لاجواب ، لہجوں کی سچی جولانیوں سے بھرپور تخلیق
نہ تو کہے،نہ میں سنوں،نہ میں کہوں،نہ تو سنے
ایک یہی تو فن سیکھا ہے ہم نے
جس سے ملیے اسے خفا کیجے
ہے تفاخر میری طبیعت کا
ہر ایک کو چراغ پا کیجے
میری عادت ہے روٹھ جانے کی
آپ مجہھے منا لیا کیجے
Very Nice
Keep it up
Waaah...................Awesome..............!!!!!
Itne chup chaap k raste b rahain gain la- ilm.......!!!
Chhor jayein gain kissi rouz nagar shaam k baad...!!!
[/CENTER]
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks