ٹوکیو کے 5 قابلِ دید مقامات

یسرا خان
۱۔ شاہی محل: جاپانی شہنشاہ کا یہ محل اہم سیاحتی مقام ہے جو ٹوکیو کے مرکز میں واقع ہے۔ اس محل کی خاص بات یہ ہے کہ جاپان کے شہنشاہ اپنے اہل خانہ کے ہم راہ آج بھی یہاں قیام پذیر ہیں اور جاپانی عوام اہم تہواروں کے موقع پر یہاں آتے ہیں۔ یہ کسی بڑے پارک کی طرح ہے جس میں محل کی عمارت کے علاوہ میوزیم اور انتظامی دفاتر وغیرہ ہیں۔ اس کا رقبہ 1.15 مربع کلومیٹر ہے۔ یہ ایڈو قلعہ کے مقام پر بنایا گیا ہے جو پندرہویں صدی میں تعمیر ہوا۔ اس قلعے کے اطراف سیکڑوں سال قبل تعمیر کیے جانے والے خوبصورت باغات کسی نہ کسی شکل میں آج بھی موجود ہیں اور وقتاً فوقتاً ان کی ترئین و آرائش میں سرمایہ کاری کی جاتی ہے۔ محل کے اطراف میں ایک تالاب ہے جو ماضی میں کبھی حفاظت کے پیش نظر بنایا گیا تھا۔ محل کی خاص بات یہاں کی دیواروں کی بہت زیادہ چوڑائی ہے۔ شاہی محل کا کچھ حصہ ہر روز سیاحوں کے لیے کھولا جاتا ہے۔ نومبر 1868ء میں جاپان کے شہنشاہ نے کیوٹو شاہی محل کو چھوڑا اور اسے اپنا نیا محل بنا لیا لیکن کچھ عرصہ بعد واپس کیوٹو شاہی محل چلا گیا۔ اگلے برس مئی میں وہ دوبارہ یہاں آ گیا اورپھر نہ گیا۔ ۲۔ سینسو جی ٹیمپل:ٹوکیو کے علاقے اساکسا میں واقع سینسو جی ٹیمپل بہت قدیم ہے۔ یہ ٹوکیو کا سب سے قدیم اور اہم ٹیمپل ہے۔ دوسری عالمی جنگ سے قبل اس کاتعلق بدھ مت کے فرقے ٹینڈائی سے تھا لیکن بعدازاں اس کی حیثیت آزاد ہو گئی۔ بدھ مت کے ماننے والے جب ٹوکیو آتے ہیں تو اس کا دورہ مذہبی عقیدت کی وجہ سے کرتے ہیں جبکہ بہت سے لوگوں کے لیے یہ سیاحتی حیثیت رکھتا ہے۔ یہاں سالانہ تین کروڑ افراد آتے ہیں۔ دوسری عالمی جنگ کے دوران ہزاروں سال قدیم یہ ٹیمپل بمباری کی وجہ سے تباہ ہو گیا تھا۔ بعدازاں اسے دوبارہ تعمیر کیا گیا۔ موسم بہار کے اواخر میں یہاں تین روزہ میلہ ہوتا ہے۔ یہ ٹوکیو کا سب سے مقبول اوربڑا میلہ ہے اسے سنجا مٹسوری کہا جاتا ہے۔ یہاں بیرون ملک سے بھی بہت سے سیاح آتے ہیں۔ یہاں قدیم جاپانی ثقافت کی جھلک نظر آتی ہے اوراردگر د بہت سی روایتی اشیا کی دکانیں ہیں۔ ۳۔ یووینو پارک: یہ پارک انیسویں صدی میں قائم کیا گیا تھا۔ یہ اس کانیجی ٹمپل کے رقبے پر قائم کیا گیاجو 1625ء میں تعمیر ہوا تھا۔ یہ ملک کے اولین عوامی پارکوں میں سے ہے۔ اس کی تعمیر اس وقت ہوئی جب میجی تجدید کے عہد میں مغربی طرز کو جاپان میں اپنانے کی کوشش کی گئی۔یہاں سالانہ ایک کروڑ افراد آتے ہیں اور یہ جاپان کا سب سے مقبول پارک ہے۔ یہاں آٹھ ہزار آٹھ سو درخت ہیں۔ یہاںخوبصورت درختوں کے علاوہ بہترین میوزیم اور کئی سو برس پرانے ٹیمپل بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔ وینو پارک کا سبزہ اس قدر دبیر ہے اور ایسی مہارت سے تراشا گیا ہے کہ اس پر اکثر مقامی افراد جوتوں کے ساتھ نہیں چلتے۔ اس پارک سے متصل چڑیا گھر میں دنیا بھر سے جانور لائے گئے ہیں۔ بچوں کے ساتھ سیاحت کا بڑا لطف یہیں محسوس ہوتا ہے۔ پارک میں متعدد چھوٹے عجائب گھر بھی ہیں۔ ۴۔ ٹوکیو ڈزنی لینڈ:ٹوکیو ڈزنی لینڈکا رقبہ 115 ایکڑ ہے۔ یہ ریاست ہائے متحدہ امریکا سے باہر تعمیر ہونے والا پہلا ڈزنی پارک ہے۔ اسے 15 اپریل 1983 ء کو کھولا گیا۔ 2017ء میں اسے ایک کروڑ 66 لاکھ افراد نے وزٹ کیا۔ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ڈزنی لینڈ صرف بچوں کی تفریحی جگہ ہے تو وہ غلطی پر ہیں یہاں بوڑھے بھی بچوں کی طرح انجوائے کرتے ہیں۔ ۵۔ ٹوکیو سکائی ٹری:یہ برج خلیفہ کے بعد دنیا کا سب سے اونچا ٹاور ہے جس کی اونچائی634میٹر ہے ۔ اسے 2012ء میں مکمل کیا گیا ۔ یہ کمیونیکیشن اور آبزرویشن ٹاور ہے۔ اس ٹاور سے پورے ٹوکیو کا نظارہ کیا جا سکتا ہے۔ ٹاور خوبصورت شیشوں سے مزین ہے۔ اس کا ڈیزائن جدیدمغربی اور قدیم جاپانی طرز تعمیر کا امتزاج ہے۔ اس میں ریسٹورنٹس بھی ہیں۔ یہاں کی لفٹ انتہائی تیز ہے۔چونکہ جاپان میں زلزلے اکثر آتے ہیں اس لیے اس کی تعمیر میں اس امر کا خیال رکھا گیا ہے۔ ٹاور بڑے زلزلوں کو برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ٭٭٭