سکول سے بھاگنا
شمیم نکہت
بچے کے سکول سے بھاگنے کی دو تین بنیادی وجوہ ہو سکتی ہیں۔ یا تو سکول میں ٹھیک سے چل نہیں پا رہا یا اس کو سکول سے کوئی دلچسپی نہیں ہے یعنی اس کا دل نہیں لگتا اور یا وہ اپنے استادوں سے خوفزدہ ہے۔ اس کے علاوہ بھی وجوہ ہو سکتی ہیں جیسا کہ بری صحبت میں بیٹھنا ، نہ نظر آنے والی صحت کی کوئی خرابی اور نصاب کا بوجھ وغیرہ۔ اگر بچہ سکول میں ٹھیک سے چل نہیں پا رہا تو اکثر دیکھا گیا ہے کہ اس کے استاد اور ماں باپ اس کی محدود لیاقت کا خیال کیے بغیر اس کو ہر وقت ڈانٹتے ڈپٹتے ہیں۔ اس سے اس میں احساس کمتری پیدا ہو جاتا ہے اور وہ سکول جانا نہیں چاہتا۔ بعض بچے ذہین ہونے کے باوجود سکول سے بھاگنے لگتے ہیں کیونکہ ان کا دل وہاں نہیں لگتا اور وہ شدید بور ہوتے ہیں۔ لیکن عام طور پر سکول سے وہ بچے بھاگتے ہیں جو اپنے والدین کی توقعات پر پورا نہ اترنے کی وجہ سے ان کے غصے اور لعن طعن کا نشانہ بن جاتے ہیں۔ آپ کو چاہیے کہ آپ اپنے بچے کی ہر طریقے سے مدد کریں اور اگر وہ آپ کی مدد اور اپنی بہترین کوشش کے باوجود مزید کامیابی حاصل نہیں کر پاتا تو آپ اس حقیقت کو تسلیم کر لیں اور اس کو ڈانٹنا ڈپٹنا چھوڑ دیں۔ آپ کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ ہر بچے کی الگ الگ لیاقت ہوتی ہے اور کوئی بچہ اپنی لیاقت سے زیادہ کچھ نہیں کر سکتا۔ خود آئن سٹائن بچپن میں بالکل معمولی بچہ تھا اور اکثر بچے معمولی ہی ہوتے ہیں کیوں کہ ہر بچہ تو کلاس میں اول آ نہیں سکتا۔ اگر آپ کی کوششوں کے باوجود بچے کے رویے میں تبدیلی نہ آئے تو بچوں کے ماہر سے صلاح لیجیے۔