سائیکلنگ کے فائدے
رضوان عطا
بڑے شہروںمیں ٹریفک بہت بڑھ چکی ہے، موٹر سائیکلوں، کاروں اور بسوں نے سڑکوں پر گویا قبضہ کر رکھا ہے ۔ جو جگہ بچ گئی ہے وہاں تجاوزات ہیں، اور وہ بھی اتنی کہ پیدل چلنے والوں کو نہ فٹ پاتھ دِکھتا ہے اور نہ راستہ۔ ایسے میں وہ گزرا وقت یاد آتا ہے جب کثیر تعداد میں سائیکل چلا کرتے تھے۔سائیکل نہ صرف شور سے پاک اور ماحول دوست سواری ہے بلکہ انسانی صحت کے لیے بھی اس کے فوائدبہت زیادہ ہیں۔ فِٹ اور صحت مند رہنے کے لیے جسمانی طور پر سرگرم رہنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ باقاعدگی سے جسمانی ورزش آپ کو موٹاپے، امراض قلب، کینسر، ذہنی بیماری، ذیابیطس اور ارتھرائٹس سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔ سست طرززندگی سے جان چھڑانے اور صحت کے مسائل سے دور رہنے کا ایک طریقہ سائیکل چلانا بھی ہے۔ سائیکلنگ سے بچے، جوان اور بوڑھے، ہر عمر کے افراد لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ اگر اردگرد کا ماحول اچھا ہو تو ورزش اور مزہ ایک ساتھ پایا جا سکتا ہے۔ یہ ورزش کرنے کا ایک سستا طریقہ بھی ہے۔ اگر ہم ہفتے میں دو سے چار گھنٹے اس کے لیے نکال لیں تو ہماری صحت میں خاطر خواہ بہتری آ سکتی ہے۔ سائیکل چلاتے ہوئے تقریباً تمام پٹھوں کی ورزش ہوتی ہے۔ اس کے لیے بہت زیادہ مہارت اور جسمانی فٹنس کی ضرورت بھی نہیں۔ سائیکلنگ سے دل، خون کی نالیاں اور پھیپھڑے سب مشق کرتے ہیں۔ کچھ وقت کے بعد سانس گہرے ہونے لگتے ہیں، جسم میں حرارت پیدا ہوتی ہے جو کہ صحت کے لیے مفید ہے۔ سائیکلنگ سے پٹھوں میں مضبوطی اور لچک آتی ہے اور جوڑوں کی حرکت بہتر ہوتی ہے۔ اس سے ذہنی دباؤ کم ہوتا ہے، تشویش اور یاسیت گھٹتی ہے۔ اس سے ذہنی بیماریوں میں مبتلا ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔ یہ ہڈیوں کی مضبوطی کا سبب بنتی ہے۔ سائیکلنگ جسم میں چربی کی سطح کم کرتی ہے۔ وزن میں کمی یا اسے بڑھنے سے روکنے کے لیے سائیکلنگ کیجیے۔ اس سے جسم میں خوراک کی تحلیل کی رفتار بڑھتی اور چربی پگھلتی ہے۔ وزن کم کرنے کے لیے سائیکلنگ کے ساتھ ساتھ مناسب خوراک کا ہونا بھی ضروری ہے۔ تحقیقات کے مطابق مسلسل سائیکل چلانے سے ایک گھنٹے میں 300 کے قریب حرارے یا کیلوریز خرچ ہوتی ہیں۔ ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر آپ روزانہ آدھا گھنٹہ سائیکل کی سواری کریں تو ایک سال میں آپ کی پانچ کلو چربی پگھل جائے گی۔ سائیکلنگ کے اتنے سارے فوائد کو جان کر اسے فوراً اپنانے کو جی چاہتا ہے۔ ایسے میں ملک میں سائیکلنگ کے ٹریکس کی ناکافی تعداد اور سڑکوں کے سائیکل دوست نہ ہونے کا خیال فوراً ذہن میں آتا ہے۔ ہمارے ہاں کچھ لوگ سائیکل چلانا اپنی شان کے خلاف سمجھتے ہیں۔ یہ ایک سطحی سوچ ہے۔ بہت سے ممالک میں سائیکلنگ وقار کے خلاف نہیں سمجھا جاتی بلکہ سائیکل دفاتر اور دکانوں پر آنے جانے کے لیے عام استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سے نہ صرف شہریوں کی صحت بہتر رہتی ہے بلکہ فضا کو دھویں سے پاک رکھنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ اس کی ایک اچھی مثال نیدرلینڈز ہے۔ ملک کے دارالحکومت میں پانچ لاکھ کے قریب افراد روزانہ سائیکل پر سواری کرتے ہیں۔ وہاں سائیکل چلانے والوں کے لیے سڑک پر علیحدہ جگہ مخصوص ہوتی ہے۔
Bookmarks