باغیچے میں آب پاشی
ہدایت اللہ
اگر آپ نے گھر کے باغیچے میں سبزیوں کے بیج ڈالے ہیں تو یاد رکھیں کہ بیج کے اگاؤ سے سبزیوں کی پیداوار تک پودے کے لیے پانی بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ بیجوں کے اگاؤ کے لیے زمین کا وتر حالت میں رہنا ضروری ہے۔ اس طرح سے جب پنیری منتقل کی جائے تو زمین کو وتر حالت میں ہونا چاہیے۔ نیز پنیری منتقل کرنے کے فوراً بعد بھی پانی دینا ضروری ہے۔ رقبہ ہموار ہونا چاہیے تاکہ پانی تمام پودوں کو یکساں مقدار میں حاصل ہو سکے۔ فالتو پانی کے اخراج کے لیے رقبہ میں بندوبست ضرور رکھیں تاکہ بارش کا پانی باغیچہ میں کھڑا ہو کر پودوں کے لیے نقصان کا باعث نہ بنے۔ موسم گرما میں سبزیوں کو پانی جلد درکار ہوتا ہے۔ گرمیوں میں حرارت کی شدت سے بچنے کے لیے پودے پانی تیزی سے خارج کرتے ہیں۔ لہٰذا چار تا چھ دن تک کے وقفے سے پانی دیں۔ جب کہ موسم سرما میں ننھے پودوں کے لیے وقفہ زیادہ رکھیں۔ پانی کی کمی والے علاقوں میں فوارے سے آب پاشی کریں۔ نیز ملچنگ سے پانی کے ضیاع کو روکا جا سکتا ہے۔ پودوں کے ساتھ اگنے والی جڑی بوٹیاں نہ صرف پودوں کے حصے کی خوراک و پانی وغیرہ استعمال کرتی ہیں بلکہ کیڑوں اور بیماریوں کے پھیلاؤ کا باعث بھی بنتی ہیں۔ اس لیے ابتدا ہی سے جڑی بوٹیوں کا مؤثر تدارک لازمی ہے۔ جڑی بوٹیوں کے نکلتے ہی کھرپہ وغیرہ کی مدد سے انہیں جڑ سے نکالتے رہیں۔ جڑی بوٹیوں کی کٹائی کرنے سے خاطر خواہ فوائد حاصل نہیں ہوتے جب تک انہیں جڑ سے نہ اکھاڑا جائے۔ بار بار گوڈی کرنے سے نہ صرف جڑی بوٹیاں تلف ہوتی ہیں بلکہ ساتھ ساتھ زمین بھی نرم ہوتی ہے اور پودوں کو ہوا وافر مقدار میں حاصل ہوتی ہے۔ گوڈی کرنے کے دو یا تین دن بعد آب پاشی کریں تاکہ تلف شدہ جڑی بوٹیاں مکمل طور پر مر جائیں۔