SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: یوم تکبیر۔۔۔۔ اللہ کا احسان

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      یوم تکبیر۔۔۔۔ اللہ کا احسان

      یوم تکبیر۔۔۔۔ اللہ کا احسان
      یوم تکبیر۔۔۔۔ اللہ کا احسان، ایٹمی پاکستان , پاکستان ایٹمی دھماکے نہ کرتاتواس کامستقبل غیریقینی اورآنے والی نسلیں غیرمحفوظ ہوجاتیں

      ابو الہاشم ربانی
      بلوچستان کے شمال مغرب میں صحرائے خاران کے پس منظر میں اونچے اونچے سنگلاخ پہاڑ جب 28 مئی 1998ء کی سہ پہر سنہری ہونا شروع ہوئے تو فضا تکبیر کے نعروں سے گونج اُٹھی ۔ یہ وہ وقت تھا جب پاکستان نے اپنے ازلی دشمن انڈیا کا غرور خاک آلود کر دیا ۔ جب دنیا بھر کی پیش کشوں کو صحرائے خاران میں دفن کر دیا گیا۔ پوری دنیا ورطہ حیرت میں تھی یہ کیا ہوگیا ۔ جی ہاں یہ وہی ہوگیا جس کی اُمید انڈیا کو کبھی بھی نہ تھی کہ ایسا بھی ہوسکتا ہے ۔ ہندوستان کا ازل سے جاری جارہانہ رویہ اس وقت شدت اختیار کر گیا جب طاقت کے نشے میں چور واجپائی حکومت نے گیارہ مئی 1998ء کو پوکھران کے مقام پرزیر زمین تین ایٹم بم کے تجربے کر ڈالے۔ جس کے بعد اس نے پاکستان کو آنکھیں دکھانا شروع کر دیں ، دودن کے وقفے کے بعد مزید دو دھماکے کر دیے ۔ بھاجپا سرکار کے شاید وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ پانچ کے مقابلے میں چھ ایٹمی دھماکوں کی صورت میں ان کی عقل ٹھکانے لگادی جائے گی۔ یوں تو بھارت انگریز سے آزادی کے بعد سے ہی جنوبی ایشیا کا تھانیدار بننے کے خواب دیکھتا چلا آرہا ہے۔ تعداد کے اعتبار سے دنیا کی تیسری بڑی زمینی فوج، چوتھی بڑی فضائیہ اور پانچویں بڑی بحریہ رکھنے والا ملک 1974ء میں ہی ایٹمی تجربہ کر کے خطّے میں ایٹمی اسلحہ کی دوڑ شروع کر چکا تھا۔ مجبوراً پاکستان کو بھی اپنے دفاع کے لئے اس دوڑ میں شامل ہونا پڑا۔ پاکستان کی جانب سے ایٹمی قوت کا حصول اس لیے بھی ضروری تھا کہ پاکستان اپنے محدود وسائل کے باعث بھارت کے ساتھ عددی اعتبار سے روایتی ہتھیاروں کی دوڑ میں مقابلہ نہیں کر سکتا۔ مزید یہ بھی کہ بھارت ایٹمی قوت بننے سے قبل ہی پاکستان پر جارحیت کرکے اس کو دولخت کرچکا تھا۔ ایٹمی قوت بن جانے کے بعد خطے میں طاقت کا توازن بری طرح بگڑ گیا۔ اس لئے بھارتی ایٹمی تجربات کے بعد ،پاکستان کے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کو نہ صرف جنوبی ایشیاء بلکہ عالم اسلام کی ایٹمی قوت بنانے کا فیصلہ کیا۔وطن عزیز کو ایٹمی قوت بنانے کے لیے انہوں نے دنیا کو واضح اور دو ٹوک ، واشگاف الفاظ میں بتلا دیا کہ ہم گھاس کھا لیں گے مگر ایٹم بم ضرور بنائیں گے۔ جسے جنرل (ر)ضیاء الحق ، غلام اسحاق خان،بے نظیر بھٹو اور میاں محمد نواز شریف سمیت تمام سیاسی و عسکری قیادت نے جاری رکھا۔ یہ وطن عزیز پاکستان کی عزت، غیرت اور سالمیت کا سوال تھا۔ واجپائی نے اپنی انتخابی مہم میں برملا اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ برسر اقتدار آنے کے بعد اکھنڈ بھارت کے لیے ہر حربہ اختیار کریںگے، چاہے اس کے لیے ایٹم بم ہی کیوں نہ چلانا پڑے۔ اور ایسا ہی ہوا واجپائی نے برسر اقتدار آنے کے بعد اپنے جارحانہ عزائم کا بھرپور طریقے سے اظہار کیا اور ایٹمی دھماکے کرکے پاکستان کو یہ پیغام دیا کہ بھارت اپنے جارحانہ عزائم کو کسی بھی وقت عملی جامہ پہنا سکتا ہے۔ واجپائی کی یہ جارحیت پاکستان کی سالمیت کے لئے ایک چیلنج کی حیثیت اختیار کرچکی تھی۔ پوری قوم کی یہ تمنا تھی کہ بھارتی جارحیت کا بھرپور طریقے سے جواب دیا جائے۔ پاکستان کے ایٹمی طاقت بننے کے بعد حقیقت پسندانہ تجزیہ کیا جائے تو ایسے مواقع نظر سے گزرتے ہیں جن پر اگر پاکستان ایٹمی طاقت نہ ہوتا تو انڈیا پاکستان کو کھا چکا ہوتا۔ آج سری لنکا ہو یا بنگلہ دیش، نیپال ہو یا بھوٹان حتیٰ کہ مالدیپ ان سب کو بھارت نے ایٹمی قوت بن کر اپنی طفیلی ریاستیں بنا رکھا ہے۔ یہ ملک اپنی مرضی سے دنیا میں خاص طور پر پاکستان سے اپنے روابط استوار نہیں کر سکتے۔ اپنی آزادی اور اپنے نظریات کا تحفظ صرف وہی قوم کر سکتی ہے جو دوسروں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کر سکتی ہے۔ ملکوں اور قوموں کی زندگی میں ایسے لمحات ضرور آتے ہیں جب ایک صحیح فیصلہ ان کی تقدیر بدل کر رکھ دیتا ہے۔ ایسا ہی وقت پاکستان کی تاریخ میں بھی 28 مئی 1998ء کو آیا جب ایک صحیح اور بروقت فیصلے نے ایک ایسا معجزہ کردکھایا کہ دنیا حیران و ششدر رہ گئی۔ دنیا کو یہ بتلانا بھی ضروری ہوگیا تھا اگر اُس وقت یہ فیصلہ نہ کیا جاتا تو ہماری آنے والی نسلیں غیر محفوظ ہوتیں اور ہم احساس کمتری کا شکار ہوجاتے۔ اس فیصلے سے حکم الٰہی پر بھی عمل درآمد ہوگیا جس کا ذکر سورۃ انفال میں اللہ رب العزت نے ان الفاظ میں کیا ہے کہ ’’اور جہاں تک ممکن ہو کافروں کے مقابلے کیلئے قوت اور جنگی گھوڑے تیار رکھوجن سے تم اللہ کے اور اپنے دشمنوں کو اور ان دوسرے دشمنوں کو خائف کر سکوجنہیں تم نہیں جانتے مگر اللہ انہیں جانتا ہے‘‘ ۔ حکم الٰہی پر عمل کرنے کی برکت ہے کہ مئی 1998ء کو پاکستان کے ایٹمی تجربات کے بعد تمام مسلم اُمہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور یہ اسلامی ایٹم بم کہلایا۔ انڈونیشیا سے لے کر شمالی افریقہ کے مسلم ممالک تک چراغاں کیا گیاف فلسطینیوں نے کہا کہ اب ہم یہودیوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کر سکتے ہیں ۔ یوں اس دن کو ’’یوم تکبیر‘‘ سے موسوم کیا گیا۔تیسری دنیا کا ملک پاکستان جہاں نہ تعلیم عام تھی اور نہ ہی ٹیکنالوجی میسر تھی، وہ ایٹمی قوت بننے میں کامیاب ہوگیا۔ حقیقت یہ ہے کہ جب سے انڈیا اور پاکستان کے درمیان ایٹمی توازن قائم ہوا ہے اور پاکستان کے میزائلوں کے سو فیصد ہدف کو تباہ کرنے کی صلاحیت نے بھارت کے مقابلے میں وطن عزیز کو محفوظ بنادیا ہے اور اس حد تک محفوظ بنادیا ہے کہ بھارت پاکستان پر حملے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔پاکستان ایک امن پسند ملک ہے، جو کسی کیخلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتا۔ پھر بھی اپنے وجود کو قائم رکھنے کے لیے اسے بار بار ہندوستان سے جنگیں لڑنا پڑیں۔ مختلف اسباب کی بناء پر اس کی سلامتی کے لیے خطرات آج بھی موجود ہیں جس کی وجہ سے وہ آج بھی اپنی دفاعی صلاحیتوں میں اضافے کی جدوجہد کررہا ہے۔اگر 28 مئی کے واقعات پر نظر دوڑائی جائے تو یہ بات عیاں ہے کہ محنت، لگن اور ایمانداری سے کام لیا جائے تو ناممکن کو بھی ممکن بنایا جاسکتا ہے۔پاکستان اسلام کا قلعہ ہے اور مسلمانوں کی حفاظت کا ضامن بھی ہے۔ جس طرح مئی 1998ء میں پاکستان نے جرأت کا مظاہرہ کیا تھا اور عالمی دبائو کو خاطر میں نہیں لایا گیا تھا آج بھی اسی امر کی ضرورت ہے۔ پاکستان کو اپنے دفاع اور اُمت مسلمہ کی ترجمانی کے لیے مزید مضبوط فیصلے کرنا ہوں گے۔ ایٹمی صلاحیت کا حامل پاکستان اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے جو دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوںکے لیے امیدوں کا مرکز ہے۔ 28 مئی1998 کو ہونے والے ایٹمی دھماکے دراصل امریکہ اور اس کے حواریوں کی غلامی سے نجات کا دن تھا اور اب پاکستان مستحکم،مضبوط ملک ہے۔یوم تکبیر دشمنان اسلام اور پاکستان کے لیے یوم تکلیف ہے۔ پاکستان زندہ باد ایٹمی پاکستان پائندہ باد۔ ٭…٭…٭



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. The Following 3 Users Say Thank You to intelligent086 For This Useful Post:

      CaLmInG MeLoDy (05-30-2018),Rana Taimoor Ali (05-29-2018),Ubaid (05-30-2018)

    3. #2
      The thing women have yet to learn is nobody gives you power. You just take it. Admin CaLmInG MeLoDy's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      6,213
      Threads
      2245
      Thanks
      931
      Thanked 1,367 Times in 868 Posts
      Mentioned
      1038 Post(s)
      Tagged
      7966 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: یوم تکبیر۔۔۔۔ اللہ کا احسان

      Thank u habib bhai.






    4. The Following User Says Thank You to CaLmInG MeLoDy For This Useful Post:

      intelligent086 (06-02-2018)

    5. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: یوم تکبیر۔۔۔۔ اللہ کا احسان

      رائے کا شکریہ



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •