کامیاب شادی کا سب سے بڑا نقصان .... ! مُسکرائئے
کامیاب شادی کا سب سے بڑا یہ نقصان ہے کہ یہ عمر بھر چلتی ہے۔
شادی ایک لازمی چیز ہے اگر آپ کنوارے ہیں تو آپ کو محلے والے جوتے کی نوک پر لکھتے ہیں کسی شادی بیاہ میں آپ کو نہیں بلایا جاتا
آپ گلی میں تھوڑی دیر کے لیے بھی کھڑے ہوجائیں تو اُلامے آنے شروع ہوجاتے ہیں آپ کی ہر حرکت پر نظر رکھی جاتی ہے اگر آپ اکیلے رہتے ہیں تو کبھی ہمسایوں کے گھر سے نیاز کے دال چاول آپ کی طرف نہیں آتے۔۔۔
تاہم آپ جتنے مرضی برے ہوں جوان لڑکیوں کی مائیں آپ پر خصوصی نظر کرم کرتی ہیں۔
تحقیق کے مطابق آدھے سے زیادہ کنوارے لڑکے کسی نہ کسی ماں کے بیٹے بنے ہوتے ہیں یہ اپنی ماں سے زیادہ غیر ماں سے پیار کرتے ہیں کیونکہ غیر ماں کے گھر ایک عدد دوشیزہ بھی موجود ہوتی ہے۔
عطاء الحق قاسمی صاحب کہتے ہیں کہ کنوارے بندے کو یہ بڑا فائدہ ہے کہ وہ بیڈ کے دونوں طرف سے اتر سکتا ہے
ٹھیک کہتے ہیں میں تو کہتا ہوں کنوارے بندے کو یہ بھی بڑا فائدہ ہے کہ وہ رات کو گلی میں چارپائی ڈال کر بھی سو سکتا ہے کمرے کی کھڑکیاں ہر وقت کھلی رکھ کر تازہ ہوا کا لطف اٹھا سکتا ہےرات کو لائٹ بجھائے بغیر سوسکتاہے۔۔۔
میں جب بھی کسی کنوارے کو دیکھتا ہوں حسد میں مبتلا ہوجاتا ہوں
شادی شدہ بندے کی یہ بڑی پرابلم ہے کہ وہ کنوارہ نہیں ہوسکتا البتہ کنوارہ بندہ جب چاہے شادی شدہ ہوسکتاہے۔
ہمارے ہاں کنوارہ اُسے کہتے ہیں جس کی زندگی میں کوئی عورت نہیں ہوتی حالانکہ یہ بات شادی شدہ بندے پر زیادہ فٹ بیٹھتی ہے کنوارے تو اِس دولت سے مالا مال ہوتے ہیں۔
فی زمانہ جو کنوارہ ہے وہ زندگی کی تمام رعنائیوں سے لطف اندوز ہونے کا حق رکھتا ہے وہ کسی بھی شادی میں سلامی دینے کا مستحق نہیں ہوتا
اُس کا کوئی سُسرال نہیں ہوتا اُس کے دونوں تکیے اس کی اپنی ملکیت ہوتے ہیں اُسے کبھی تنخواہ کا حساب نہیں دینا پڑتا
اُسے دوستوں میں بیٹھے ہوئے کبھی فون نہیں آتا کہ آتے ہوئے چھ انڈے اور ڈبل روٹی لیتے آئیے گا۔
اُسے کبھی موٹر سائیکل پر کیرئیر نہیں لگوانا پڑتا اُسے کبھی دوپٹہ رنگوانے نہیں جانا پڑتا اُس کا کوئی سالا نہیں ہوتا لہذا اُس کی موٹر سائیکل میں پٹرول ہمیشہ پورا رہتا ہے
اُسے کبھی روٹیاں لینے کے لیے تندور کے چکر نہیں لگانے پڑتےاُسے کبھی فکر نہیں ہوتی کہ کوئی اُس کا چینل تبدیل کرکے میرا سلطان لگا دے گا
اُس کے ٹی وی کا ریموٹ کبھی اِدھر اُدھر نہیں ہوتااُسے کبھی ٹی سیٹ خریدنے کی فکر نہیں ہوتی اسے کبھی پردوں سے میچ کرتی ہوئی بیڈ شیٹ نہیں لینی پڑتیاسے کبھی کہیں جانے سے پہلے اجازت نہیں لینی پڑتی اسے کبھی اپنے موبائل میں خواتین کے نمبرزمردانہ ناموں سے save نہیں کرنے پڑتے
اسے کبھی کپڑوں کی الماری میں سے اپنی شرٹ نہیں ڈھونڈنی پڑتی اسے کبھی انارکلی بازار میں مارا مارا نہیں پھرنا پڑتا اسے کبھی بیڈ روم کے دروازے کا لاک ٹھیک کروانے کی ضرورت پیش نہیں آتیاسے کبھی ٹوتھ پیسٹ کا ڈھکن بند نہ کرنے کا طعنہ نہیں سننا پڑتا اسے کبھی دو جوتیاں نہیں خریدنی پڑتیں
اسے کبھی بیوٹی پارلر کے باہر گھنٹوں انتظار میں نہیں کھڑا ہونا پڑتا اسے کبھی دیگچی کو ہینڈل نہیں لگوانے جانا پڑتا اسے کبھی اپنے براؤزر کی ہسٹری ڈیلیٹ کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی
اسے کبھی کسی کو منانا نہیں پڑتا
اسے کبھی کسی کی منتیں نہیں کرنی پڑتیں
اسے کبھی آٹے دال کے بھاؤ معلوم کرنے کی ضرورت نہیں پیش آتی اسے کبھی موٹر سائیکل کے دونوں شیشے نہیں لگوانے پڑتے اسے کبھی سٹاپ پر موٹر سائیکل گاڑیوں سے پرے نہیں روکنی پڑتی اسے کبھی نہیں پتا چلتا کہ اس کا کون سا رشتہ دار کمینہ ہے اسے کبھی اپنے گھر والوں کی منافقت اور برائیوں کا علم نہیں ہونے پاتا
اسے کبھی اپنے گھرکے ہوتے ہوئے کرائے کا گھر ڈھونڈنے کی ضرورت پیش نہیں آتی اسے کبھی بہنوں بھائیوں سے ملنے میں جھجک محسوس نہیں ہوتی
اسے کبھی کسی کے آگے ہاتھ نہیں جوڑنے پڑتے اسے کبھی ماں کو غلط نہیں کہنا پڑتا اس کی کنگھی اور صابن پر کبھی لمبے لمبے بال نہیں ملتے
اسے کبھی بدمزہ کھانے کو اچھا نہیں کہنا پڑتا اسے کبھی میٹھی نیند کے لیے ترسنا نہیں پڑتا اسے کبھی سردیوں کی سخت بارش میں نہاری لینے نہیں نکلنا پڑتا اسے کبھی کمرے سے باہر جاکے سگریٹ نہیں پڑتا
اسے کبھی چھت کے پنکھے صاف نہیں کرنے پڑتے اسے کبھی پھول جھاڑو خریدنے کی اذیت سے نہیں گذرنا پڑتا اسے کبھی پیمپرزنہیں خریدنے پڑتے اسے کبھی کھلونوں کی دوکانوں کے قریب سے گذرتے ہوئے ڈر نہیں لگتا
اسے کبھی صبح ساڑھے سات بجے اٹھ کر کسی کو سکول چھوڑنے نہیں جانا پڑتا
اسے کبھی اتوار کا دن چڑیا گھر میں گذارنے کا موقع نہیں ملتا
اسے کبھی باریک کنگھی نہیں خریدنی پڑتی اسے کبھی سستے آلوخریدنے کے لیے چالیس کلومیٹر دور کا سفر طے نہیں کرنا پڑتا
اسے کبھی الاسٹک نہیں خریدنا پڑتا
اسے کبھی سبزی والے سے بحث نہیں کرنا پڑتی اسے کبھی فیڈر اور چوسنی نہیں خریدنی پڑتیاسے کبھی سالگرہ کی تاریخ یاد نہیں رکھنی پڑتی اسے کبھی پیٹی کھول کررضائیوں کو دھوپ نہیں لگوانی پڑتی
اسے کبھی دال ماش اور کالے ماش میں فرق کرنے کی ضرورت نہیں پیش آتیاسے کبھی نیل پالش ریموور نہیں خریدنا پڑتا اسے کبھی اپنی فیس بک کا پاس ورڈ کسی کو بتانے کی ضرورت پیش نہیں آتی
اسے کبھی گھر آنے سے پہلے موبائل کے سارے میسجز ڈیلیٹ کرنے کی فکر نہیں ہوتیاسے کبھی ہیرکلپ نہیں خریدنا پڑتے
اسے کبھی موٹر کا پٹہ بدلوانے کی فکر نہیں ہوتی اسے کبھی اچھی کوالٹی کے تولیے لانے کی ٹینشن نہیں ہوتی
اسے کبھی کسی کے خراٹے نہیں سننے پڑتےاسے کبھی نیند کی گولیاں نہیں خریدنی پڑتیں اسے کبھی سکول کی فیس ادا کرنے کا کارڈ نہیں موصول ہوتا
اسے کبھی کرکٹ میچ کے دوران یہ سننے کو نہیں ملتا کہ آفریدی اتنے گول کیسے کرلیتا ہے؟ ۔۔۔کسی سینئر کنوارے کا شعر ہے کہ۔۔۔!!!
ہم سے بیوی کے تقاضے نہ نباہے جاتے
ورنہ ہم کوبھی تمنا تھی کہ بیاہے جاتے۔
گل نوخیر اختر
Similar Threads:



 Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
 
				Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out  
		
		 
			
			

 
					
						 
					
						
 Reply With Quote
  Reply With Quote
Bookmarks