SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 1 of 1

    Thread: سیاسی کشیدگی میں پاک بھارت آبی مسائل پر م

    1. #1
      Moderator Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982
      smartguycool's Avatar
      Join Date
      Nov 2017
      Posts
      616
      Threads
      448
      Thanks
      102
      Thanked 493 Times in 328 Posts
      Mentioned
      127 Post(s)
      Tagged
      61 Thread(s)
      Rep Power
      7

      سیاسی کشیدگی میں پاک بھارت آبی مسائل پر م

      پاکستان اور بھارت کے درمیان سیاسی کشیدگی کے دوران پرمننٹ انڈس کمیشن ( پی آئی سی) کے دو روزہ اجلاس کا آغاز ہوگیا۔
      ١٩٦٠ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے آبی معاہدے کے بعد یہ پی آئی سی کا 114 واں اجلاس تھا، جہاں پانی کی تقسیم پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے۔
      اس حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے 6 رکنی وفد کی سربراہی سید محمد مہر علی شاہ نے کی جبکہ بھارتی وفد میں انڈس واٹر کمشنر پی کے سکسینا، بھارت کے خارجی امور کے نمائندے اور تکنیکی ماہرین نے شرکت کی۔
      یہ ملاقاتیں دونوں ممالک کے درمیان سفارتکاروں کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے اور دیگر اہم مسائل کے پس منظر میں ہوئیں۔
      خیال رہے کہ پی آئی سی انڈس واٹر ٹریٹی ( سندھ طاس معاہدے) کے نظام کے تحت قائم کی گئی تھی اور اس کا مقصد پانی کی تقسیم کے معاہدے پر عملدرآمد اور پاکستان اور بھارت کے درمیان انڈس واٹر سسٹم کی ترقی کے لیے تعاون کو بڑھانا ہے۔
      اجلاس کے حوالے سے اخبار اکنامک ٹائمز کا کہنا تھا کہ پاکستان کی طرف سے دریائے چاناب پر بھارت کے ریٹلے ( 850 میگاواٹ) پاکل دل (1000 میگاواٹ) اور لوئر کالنئی ( 48میگا واٹ ) منصوبوں کے ڈیزائن پر تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ انڈس واٹر ٹریٹی کے خلاف ہیں۔ تاہم بھارت کی جانب سے کہا گیا کہ یہ تمام منصوبوں کے ڈیزائن انڈس واٹر ٹریٹی کے عین مطابق ہیں۔
      اجلاس کے دوران اسلام آباد کی طرف سے دریائے جہلم پر کشن گنگا اور ولر بیراج پر بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا، تاہم ذرائع کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے سیلابی صورتحال اور انتظامی معاملات کا حوالے سے معلومات کا تبادلہ خیال کیا۔
      خیال رہے کہ انڈس واٹر ٹریٹی کے تحت 6 دریاؤں کو پانی کی تقسیم اور اشتراک کے حقوق حاصل ہیں، جن میں بیاس، راوی ، ستلج، دریائے سندھ، چناب اور جہلم شامل ہیں۔
      انڈس واٹر ٹریٹی کے مطابق مغربی دریاؤں میں دریائے سندھ، جہلم اور چناب پاکستان کے لیے مخصوص ہیں جبکہ مشرقی دریا راوی، ستلج اور بیاس بھارت کے لیے مخصوص ہیں۔
      اس ملاقات کے دوسرا دور جمعہ 30 مارچ کو بھی جاری رہے گا، جس میں پاکستان کی جانب سے بھارت کے ہائیڈرو پاور منصوبوں کے ڈیزائن پر اعتراض اور دیگر معاملہ زیر غور آئیں گے۔



    2. The Following User Says Thank You to smartguycool For This Useful Post:

      Ubaid (04-05-2018)

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •