بال ٹیمرپنگ اسکینڈل آسٹریلین کرکٹ کے لیے ہر گزرتے دن کے ساتھ ایک بدترین ڈراؤنا خواب بنتا جا رہا ہے اور ٹیم کے ہیڈ کوچ ڈیرن لی مین کوچنگ سے مستعفی ہو گئے اور جنوبی افریقہ کے خلاف شیڈول چوتھا ٹیسٹ ان کا بطور کوچ آخری میچ ہو گا۔
آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میچ میں کیمرون بین کرافٹ ایک پیلے ٹیپ کی مدد سے بال ٹیمپرنگ کرتے پکڑے گئے تھے اور بعد میں انہوں نے اسے تسلیم بھی کر لیا تھا۔
کپتان اسٹیون اسمتھ نے اسے قیادت کا منصوبہ قرار دیا جس کے بعد انہیں اور ان کے نائب ڈیوڈ وارنر کو فوری طور پر عہدے سے برطرف کردیا گیا۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اسمتھ پر ایک میچ کی پابندی لگائی لیکن معاملہ صرف یہاں نہ رکا اور آسٹریلین کرکٹ نے اسمتھ اور وارنر پر ایک، ایک سال اور بین کرافٹ پر 9 ماہ کی پابندی عائد کردی۔
آج اسٹیون اسمتھ نے وطن واپسی پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں قوم سے معافی مانگی جس میں وہ آبدیدہ بھی نظر آئے جس کے بعد ڈیرن لی مین کا ضبط بھی ختم ہو گیا اور انہوں نے بھی ٹیم کی کوچنگ چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
کرکٹ آسٹریلیا کے تحقیقانی پینل نے بال ٹیمپرنگ واقعے پر لی مین کو بے قصور ٹھہراتے ہوئے انہیں ٹیم کا کوچ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم ایک روز بعد ہی ڈیرن لی مین نے عہدہ چھوڑنے کا اعلان کیا اور کہا کہ جوہانسبرگ ٹیسٹ بطور کینگروز کوچ ان کا آخری میچ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ جو کچھ بھی ہوا مجھے اس پر افسوس ہے، یہ میرے لیے مشکل اور تکلیف دہ فیصلہ ہے تاہم فیملی سے مشاورت کے بعد یہ قدم اٹھایا۔
لی مین نے کہا کہ ہفتے کی رات بال ٹیمپرنگ اسکینڈل منظر عام پر آںے کے بعد سے میں صحیح سے سو نہیں پایا بلکہ ہم سے کوئی بھی ٹھیک سے سو نہیں پا رہا اور ہمارے دماغ میں مستقل یہی باتیں چل رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج اسٹیو اسمتھ کو پریس کانفرنس میں آبدیدہ دیکھ کر بہت دکھ ہوا جس کے بعد میں نے عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور مجھے اس موقع پر یہ عمل ہی مناسب لگا۔
اس موقع پر انہوں نے کوچنگ چھوڑنے کی ایک بڑی وجہ ٹیم کے مصروف شیڈول بھی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سال کے 300 دن میں اپنے اہلخانہ کو دستیاب نہیں ہوتا لہٰذا میں اپنی فیملی کے ساتھ کچھ وقت گزارنا چاہتا ہوں اور شاید کوچنگ چھوڑنے کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے۔
آسٹریلین کوچ نے امید ظاہر کی کہ قوم کھلاڑیوں کو معاف کر دے گی اور وہ دوبارہ بھرپور انداز سے کیریئر شروع کریں گے۔
آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان چوتھا اور آخری ٹیسٹ جمعہ سے جوہانسبرگ میں شروع ہو رہا ہے اور میزبان پروٹیز کو سیریز میں 2-1 کی برتری حاصل ہے۔