پاکستان کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو اطلاعات کے مطابق امریکہ میں سکیورٹی کے مراحل سے گزرنا پڑا۔ امریکہ میں اُن کے ساتھ کیے جانے والے سلوک کو توہین آمیز قرار دیا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں وزیراعظم سرخ رنگ کی پولو شرٹ پہنے ہوئے ہیں اور سکیورٹی سے گزر رہے ہیں۔ اِس کے بعد وزیراعظم کو اپنا ذاتی سامان اور کوٹ واپس لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق یہ وزیراعظم عباسی کا نجی دورہ تھا۔ وہ اپنی بیمار بہن کی عیادت کرنے امریکہ گئے تھے۔ اِس کے علاوہ انھوں نے امریکہ کے نائب صدر مائک پینس سے بھی ملنا تھا۔
یہ بھی اطلاعات ہیں کہ وزیراعظم اپنے ذاتی پاسپورٹ پر سفر کر رہے تھے۔
سکیورٹی سے گزرتے ہوئے ان کی اِس ویڈیو کے بارے میں سوشل میڈیا پر بحث ہو رہی ہے۔


اویس شاہ نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ وزیراعظم کی تلاشی لی گئی۔ مجھے نہیں پتہ کہ انڈین میڈیا اِسے ایک مسئلہ کیوں بنا رہا ہے۔
عدنان نے ٹوئٹ کیا ’جس طرح انڈین میڈیا اِسے بڑھا چڑھا کہ دکھا رہا ہے وہ شرمناک ہے۔


انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کی ٹوئٹ میں کہا گیا ہے ’ شرمندگی، پاکستانی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی امریکی ایئرپورٹ پر تلاشی لی گئی، پاکستانی میڈیا۔
تاجندر پال سنگھ نے ٹوئٹ کیا ’آج صبح خبر سنی کہ امریکہ نے پاکستانی وزیراعظم کے کپڑے اتار دیے


امریکی ایئرپورٹ پر پاکستانی وزیراعظم کی تلاشی کی خبر ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب یہ قیاس آرائیاں اور افواہیں بھی گردش کر رہی ہیں کہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستانی حکومت میں شامل کچھ لوگوں پر پابندی لگا رہی ہے۔ امریکہ نے جوہری مواد کی تجارت کے الزام میں سات پاکستانی کمپنیوں پر بھی پابندی لگائی ہے۔

کئی ایک نے سوشل میڈیا پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ اگر وزیراعظم اپنے نجی دورے پر ایک عام آدمی کی طرح سفر کر رہے تھے اور عام لوگوں ہی کی طرح تلاشی کے عمل سے گزرے تو اس میں شرمندگی کی کوئی بات نہیں۔