پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نبیل گبول نے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے بلوچستان حکومت کے خاتمے کے حوالے سے حالیہ بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ محمود خان اچکزئی کی دوستی نے نواز شریف کو نقصان پہنچایا، وہ پہلے بھی کئی متنازع بیانات دے چکے ہیں جن پر انکوائری ہونی چاہیے۔
ڈان نیوز کے پروگرام نیوز آئی میں گفتگو کے دوران رہنما پیپلز پارٹی نبیل گبول نے کہا کہ محمود خان اچکزئی کے حالیہ بیانیے کے ساتھ ان کے پچھلے بیانات پر بھی انکوائری ہونی چاہیے جن میں انہوں نے خیبرپختونخوا کو افغانستان سے ملانے کا مطالبہ کیا تھا اور ساتھ ہی چمن سرحد کے ذریعے محمود خان اچکزئی کے حلقے میں جو اسمگلنگ کی جاتی ہے اس پر بھی انکوائری ہونی چاہیے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان نے کہا کہ محمود خان اچکزئی کھانے، پینے کے ساتھ اپنی تنخوا تک اسلام آباد سے لیتے ہیں لیکن زبان وہ کابل کی بولتے ہیں اگر انہیں کابل اتنا ہی عزیز ہے تو اپنے ڈیرے کابل میں جا کر ڈالیں۔
انہوں نے مزید کہا اچکزئی صاحب بیٹھتے اپوزیشن کی نشست پر ہے مگر بات حکومت کی حمایت میں کرتے ہیں۔
پروگرام کے تیسرے مہمان وزیر مملکت برائے خزانہ اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا افضل نے محمود خان اچکزئی کے حالیہ بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ محمود خان اچکزئی کے بیان کی حمایت کرتے ہیں اور ساتھ ہی ان کے بیان میں جن افراد اور اداروں کا نام لے کر بات کی گئی ہے اس پر انکوائری کا مطالبہ کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا تھا کہ بلوچستان کے معاملے پر محمود خان اچکزئی کے بیان کی انکوائری ہونی چاہیے، جس میں محمود خان اچکزئی نے کہا تھا کہ ایک افسر نے بلوچستان حکومت ختم کرائی۔