پاکستان میں حزبِ اختلاف کی بڑی سیاسی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے ایوانِ بالا یعنی سینیٹ میں خاتون رہنما اور امریکہ میں پاکستان کی سابق سفیر شیری رحمان کو قائد حزبِ اختلاف کے طور پر نامزد کیا ہے۔
ان کی نامزدگی کا اعلان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کیا۔
شیری رحمان نے بی بی سی کی نامہ نگار فرحت جاوید سے بات کی اور کہا کہ خواتین کی حوصلہ افزائی ہمیشہ سے پیپلز پارٹی کے کلچر کا حصہ رہا ہے۔ جس کی ایک مثال خود بینظیر بھٹو کی زندگی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ان سے پہلے قائد حزبِ اختلاف اعتزاز احسن ایک مضبوط رکن پارلیمان رہے ہیں اور ان کی جگہ لینے کے لیے مجھے بہت تندہی سے کام کرنا ہوگا۔
اس سوال پر کہ کیا پاکستان تحریک انصاف بھی ان کی نامزدگی کی حمایت کرے گی، شیری رحمان نے کہا کہ ہم مشترکہ طور پر بہتری کے پیغام کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں اور پاکستان کو اس کی ضرورت بھی ہے۔
تاہم انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ انتخابات کے اس سال میں دیگر افراد کے انتخاب پر تو رائے نہیں دے سکتی، تاہم خزبِ اختلاف کی سب سے بڑی جماعت ہونے کے ناطے یہ عہدہ پیپلز پارٹی کا حق ہے۔
اس سے پہلے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ایک بار پھر تاریخ رقم کرنے جا رہی ہے کیونکہ اب سینیٹ میں پہلی بار خاتون قائدِ حزبِ اختلاف ہوں گی۔
ذرائع کے مطابق اس عہدے کے لیے شیری رحمان کے علاوہ فاروق ایچ نائیک کے نام پر بھی غور کیا گیا تھا۔
دوسری جانب پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما شفعت محمود نے شیری رحمان کی نامزدگی سے متعلق بی بی سی کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جہاں تک انھیں معلوم ہے دونوں جماعتوں کے درمیان اس معاملے پر کوئی مشاورت نہیں ہو رہی ہے