کیا آپ اکثر سینے کی جلن کا شکار ہوتے ہیں ؟ ہوسکتا ہے کہ آپ کو معلوم نہ ہو مگر معدے کی تیزابیت کا نتیجہ ہوتا ہے جس سے آپ کو سینے میں تکلیف محسوس کوتی ہے۔
ایسا اکثر بہت زیادہ کھانے، موٹاپے کا شکار اور دوران حمل ہوتا ہے۔کبھی کبھار سینے میں ہونے والی جلن فکرمندی کی بات نہیں تاہم ایسا اکثر ہو تو یہ نظام ہضم کے حوالے سے سنگین امراض کا باعث بن سکتا ہے۔تاہم چند چھوٹی چیزیں آپ کو سینے کی جلن سے بچانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

چیونگم

چیونگم لعاب دہن کی مقدار بڑھا دیتی ہے جو کہ معدے میں تیزابیت کا باعث بننے والی خوراک کے اثرات کو معمول پر لانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
پانی کا ایک گلاس پینا

ایک تحقیق کے مطابق سینے کی جلن کی شکایت کی صورت میں پانی اکثر ادویات سے زیادہ تیزی سے کام کرتا ہے کیونکہ یہ آپ کے معدے میں ایک کیمیکل کی مقدار کو بڑھاتا ہے جس سے جلن کی کیفیت میں آرام محسوس ہونے لگتا ہے۔
جسم کی پوزیشن بدلنا

کھانے کے بعد جھکنے کی بجائے سیدھا کھڑے ہو تاکہ کھانے کو آپ کے معدے میں رہنے اور ہضم ہونے میں مدد ملے۔ پیٹ کے بل سونے کی بجائے دائیں یا بائیں پہلو سے سوئیں یہ عام نکات سینے کی جلن میں نمایاں کمی لاتے ہیں۔

سانس کی مشق

گہرے سانس لینے کی ورزش سے کافی مقدار میں ہوا آپ کے اندر جاتی ہے جس سے پٹھوں کی مضبوطبی بڑھتی ہے اور معدے کی تیزابیت سے پیدا ہونے والی شکات میں کمی آتی ہے۔ یہ ورزش بہت آسان ہے بس ایک گہرا سانس لیں اور پھر اسے آہستگی سے باہر نکالیں۔
سینے کی جلن کا باعث بننے والی غذا سے اجتناب

سینے میں جلن کا باعث بننے والی چیزوں میں کافی، چاکلیٹ، سوڈا، گوشت، دودھ، مصالحے دار کھانے، تلے ہوئے کھانے اور تیزابی کھانے شامل ہیں۔ تو ان کو مکمل طور پر تو چھوڑا نہیں جاسکتا تاہم معتدل مقدار میں استعمال کرنا ضرور بہترین ثابت ہوتا ہے۔
پروٹین سے بھرپور خوراک کا استعمال

پروٹین سے بھرپور غذا سے معدے کے زیریں دباﺅ کی حد میں اضافہ ہوتا ہے اور تیزابیت سے جلن کی شکایت پیدا نہیں ہوتی، تاہم چربی والے کھانے معدے کا دباﺅ گھٹاتا ہے جس سے سینے میں جلن معمول کی شکایت بن جاتی ہے۔
جسمانی وزن میں کمی

جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ موٹاپے کے شکار افراد میں سینے کی جلن کی شکایت عام ہوتی ہے کیونکہ ایسے افراد بہت زیادہ مقدار میں کھاتے ہیں جس سے نظام ہضم پر دباﺅ بڑھ جاتا ہے اور تیزابیت پیدا ہوتی ہے۔ کم مقدار میں کھانا اور جسمانی وزن میں کمی سینے کی جلن کی شکایت سے جان چھڑانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
تمباکو نوشی سے گریز

تمباکو میں ایسے کیمیکلز سے پائے جاتے ہیں جو غذائی نالی کے نچل حصے کو نقصان پہنچانتے ہیں۔ جب اس حصے کا نقصان پہنچتا ہے تو کسی بھی قسم کی خوراک کے نتیجے میں معدے میں تیزابیت پیدا ہوتی ہے اور سینے میں جلن کی شکایت پیدا ہوجاتی ہے۔