امریکی پورن اسٹار سٹورمی ڈینیئلز نے صدر ٹرمپ کے خلاف یہ کہتے ہوئے مقدمہ دائر کر دیا ہے کہ ٹرمپ نے دونوں کے درمیان جنسی تعلق کے بارے میں ان سے خاموش رہنے کے معاہدے پر دستخط نہیں کیے تھے۔
ٹرمپ نے ڈینیئلز کے ساتھ کسی بھی تعلق سے انکار کیا ہے۔ ڈینیئلز، جن کا اصل نام ا سٹیفنی کلفرڈ ہے، انھوں نے لاس اینجلس میں یہ مقدمہ دائر کیا ہے اور کہا ہے کہ چونکہ ان دونوں کے درمیان طے پانے والا معاہدہ کارگر نہیں ہے اس لیے وہ ٹرمپ کے ساتھ تعلق کو ظاہر کر سکتی ہیں۔ اس مقدمے کا اعلان کلفرڈ کے وکیل مائیکل اوینٹی نے ایک ٹویٹ کے ذریعے کیا۔
اس میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ اور کلفرڈ کے درمیان 28 اکتوبر، 2016 کو معاہدہ ہوا تھا جب امریکہ صدارتی انتخابات میں چند ہی روز باقی تھے۔ مقدمے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ٹرمپ کے اٹارنی مائیکل کوہن نے اسی دن ہی معاہدے پر دستخط کر دیے تھے لیکن ٹرمپ نے اس پر دستخط نہیں کیے۔ اس معاہدے میں نام تبدیل کر کے ٹرمپ کو ڈیوڈ ڈینیسن اور کلفرڈ کو پیگی پیٹرسن کہا گیا ہے۔ تاہم ایک ضمنی خط میں دونوں کی شناخت ظاہر کی گئی ہے۔ کلفرڈ نے اپنے مقدمے میں لاس اینجلس کاؤنٹی کی عدالت سے استدعا کی ہے کہ وہ اس معاہدے کو غیر موثر قرار دے۔ وائٹ ہاؤس نے اس پر فی الحال تبصرہ نہیں کیا اور نہ ہی وکیل اوینٹی نے اس بارے میں کچھ کہا ہے۔ معاہدے کے مطابق ٹرمپ اور کلفرڈ کے درمیان تعلقات 2006 اور 2007 میں رہے اور وہ لیک ٹاہو اور بیورلی ہلز کے ہوٹلوں میں ملتے رہے۔ ڈینیئلز نے 2011 میں ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ان کے ٹرمپ سے تعلقات تھے اور دونوں کی ملاقات 2006 میں گولف کے ایک ٹورنامنٹ کے دوران ہوئی تھی۔ اسی وقت ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ نے ان کے بیٹے بیرن کو جنم دیا تھا۔
کوہن نے کہا تھا کہ انھوں نے کلفرڈ کو اپنی جیب سے ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر دیے تھے اور اس کی ادائیگی ٹرمپ نے نہیں کی تھی۔ تاہم انھوں نے یہ کہنے سے انکار کیا کہ اس کا مقصد کیا تھا۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کوہن نے حال ہی میں کلفرڈ کو اس بارے میں منہ بند رکھنے کا کہا تھا۔