intelligent086 (03-05-2018)
پاکستان کی سپریم کورٹ کے دو ریٹائرڈ جج جماعت کے اندراج کے معاملے پر آپس میں الجھ پڑے اور ایک جج نے دوسرے کو کمرے سے نکل جانے کا حکم دے دیا۔
یہ واقعہ الیکشن کمیشن آف پاکستان میں بدھ کو اس وقت پیش آیا جب سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج وجہیہ الدین عام لوگ اتحاد پارٹی کے اندراج کے بارے میں چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ سردار محمد رضا کی عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت اس سے پہلے دوسرے فریق کی جانب سے اس معاملے کو التوا میں ڈالنے کی درخواست کو منظور کرچکی تھی۔ اس معاملے پر جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین غصے میں آ گئے اور کہا کہ وہ اس مقدمے کے لیے خصوصی طور پر کراچی سے آئے ہیں تاہم چیف الیکشن کمشنر عدالت سے اُٹھ کر اپنے چیمبر میں چلے گئے۔
اس پر جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا خان کے چیمبر میں گئے اور اس معاملے پر دونوں کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ نامہ نگار شہزاد ملک کے مطابق سردار رضا خان نے وجیہہ الدین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اونچی آواز میں بات کر رہے ہیں جس کے بعد انھوں نے وجیہہ الدین اور ان کے وکیل کو اپنے چیمبر سے نکال دیا۔جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین نے اس واقعہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج ہیں اور وہ وہاں سے پینشن لینے کے ساتھ ساتھ نوکری بھی کررہے ہیں۔انھوں نے چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا خان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان کی موجودگی میں ملک میں شفاف انتخابات نہیں ہو سکتے۔جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین نے کہا کہ ظفر عزیز نامی شخص ان کی جماعت کا خود ساختہ صدر بنا ہوا ہے جس کے خلاف انھوں نے الیکشن کمیشن میں متعدد بار درخواستیں دی ہیں لیکن ان پر کوئی کارروائی نہیں ہو رہی ہے۔
ادھر الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک بیان جاری ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر ظفرعزیز خان نے عام لوگ اتحاد پارٹی کو ڈی لسٹ کرنے کے حوالے سے کمیشن سے رجوع کیا جس پر الیکشن کمیشن نے جسٹس ریٹائرڈ وجہہ الدین کو سماعت کے لیے نوٹس بھیجا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کیس کی سماعت کے وقت مخالف فریق کے وکیل نے تاریخ کی تبدیلی چاہی کیونکہ جسٹس ریٹائرڈ وجہہ الدین نہ خود الیکشن کمیشن آئے، نہ ہی ان کی جانب سے کوئی وکیل حاضر ہوا اور نہ ہی ان کے آنے کی اطلاع کمیشن کو وصول ہوئی جس کی وجہ سے اس مقدمے کی سماعت ایک بار پھر ملتوی کردی گئی اور اگلی تاریخ کے لیے نوٹس جاری کیا گیا۔ جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین حزب مخالف کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے اہم رہنما رہے ہیں تاہم اس جماعت میں بدعنوان رہنماؤں کی نشاندہی کرنے پر انھیں پی ٹی آئی سے نکال دیا گیا تھا۔
intelligent086 (03-05-2018)
اچھا ایسا ہوا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks