SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: اسلامی نظریاتی کونسل: پاکستان میں بیک وقت 

    1. #1
      Moderator Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982
      smartguycool's Avatar
      Join Date
      Nov 2017
      Posts
      616
      Threads
      448
      Thanks
      102
      Thanked 493 Times in 328 Posts
      Mentioned
      127 Post(s)
      Tagged
      61 Thread(s)
      Rep Power
      7

      اسلامی نظریاتی کونسل: پاکستان میں بیک وقت 

      پاکستان میں اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین قبلہ ایاز کا کہنا ہے کہ بیک وقت تین طلاقوں کو قابلِ سزا جرم قرار دیا جائے گا۔
      بی بی سی اردو کو انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں سفارشات تیار کر لی گئی ہیں جو جلد ہی پارلیمان میں پیش کر دی جائیں گی۔ ہم اس پر بل تیار کر رہے ہیں جو وزارت قانون کو بھیجا جائے گا اور وہ اس پر سزا تجویز کرے گی۔ بیک وقت تین طلاقوں کی ممانعت کی جائے گی اور یہ قابلِ سزا جرم ہو گا۔
      اس سوال پر کہ کیا بیک وقت تین طلاقیں دینے کی صورت میں طلاق ہو جائے گی تو قبلہ ایاز نے کہا'طلاق تو ہو جائے گی تاہم اس سلسلے میں حتمی فیصلہ عدالت میں قاضی کرے گا۔
      خیال رہے کہ انڈیا کی سپریم کورٹ نے گذشتہ برس اگست میں طلاقِ ثالثہ کو غیر آئینی قرار دیا تھا تاہم اس کی سزا سے متعلق قانون کا مجوزہ بل تاحال انڈین پارلیمان سے منظور نہیں ہو سکا۔ اس بل کے مطابق بیک وقت تین طلاقیں دینے والے شخص کو تین سال قید کی سزا ہو گی، طلاق بھی نہیں ہو گی، خاتون کو گزر بسر کے لیے خرچ بھی دینا ہو گا اور شوہر پر جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے۔
      قبلہ ایاز نے گذشتہ سال نومبر میں اسلامی نظریاتی کونسل کے سربراہ کا عہدہ سنبھالا تھا۔ یہ کونسل سنہ 1962 میں اس وقت کے فوجی صدر ایوب خان کے دور میں قائم ہوئی تھی۔ اس کے قیام کا مقصد حکومت کے ایسے قوانین کی توثیق کرنا تھا جو قرآن و سنت کے مطابق ہوں اور وفاق اور صوبائی اسمبلیوں کو اسلام کے مطابق سفارشات دینا تھا۔
      اسلامی نظریاتی کونسل ماضی میں عائلی قوانین خاص طور پر خواتین سے متعلق متنازع بیانات اور سفارشات کی وجہ سے زیرِ بحث رہی ہے۔

      اس کونسل کے سابق سربراہ محمد خان شیرانی کو اپنے بیانات کی وجہ سے خاصی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
      اپنے بیانات میں انھوں نے کہا تھا کہ خواتین کو ہلکا مارا پیٹا جا سکتا ہے، بچیوں کی شادی کی کم سے کم عمر نو سال ہونی چاہیے اور مردوں کو دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ کونسل کے موجودہ چیئرمین اس بات سے متفق نہیں ہیں کہ کونسل ماضی میں صرف خواتین، شادی اور طلاقوں پر توجہ مرکوز کیے ہوئے تھی۔ 'بد قسمتی سے یہ تاثر پھیل گیا ہے کہ ہم نے صرف خواتین کو ہی موضوعِ بحث بنایا ہے لیکن ہم نے خواتین کے حقوق کے بارے میں سفارشات بھی مرتب کی ہیں۔ اس کے علاوہ ہم نے معیشت، تعلیم اور ابلاغِ عامہ کے حوالے سے بہت کام کیا ہے۔
      قبلہ ایاز نے مولانا شیرانی کے متنازع بیانات کو ان کی ذاتی رائے قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ خواتین معاشی سرگرمیوں کا فعال حصہ ہیں اور 'عفت اور حیا کے دائرے کے اندر' ان معاشی سرگرمیوں کا حصہ بننے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔قبلہ ایاز کا تعلق بنوں سے ہے۔ انھوں نے برطانیہ سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے اور وہ اسلامیہ کالج پشاور کے وائس چانسلر بھی رہے ہیں۔ اس کے علاوہ انھوں نے پانچ کتب اور 22 علمی مقالے لکھے ہیں۔ ڈی این اے کو حتمی ثبوت کے طور پر پیش کرنے کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں سائنسی ماہرین اور فقہا سے مشورہ کیا جائے گا۔

      خیال رہے کہ اس سے پہلے اسلامی نظریاتی کونسل نے ریپ کے مقدمات میں ڈی این اے کو ثبوتوں کے ایک جزو کے طور پر تو قبول کیا تھا مگر اسے حتمی ثبوت قرار دینے سے انکار کیا تھا۔
      پاکستان میں توہینِ رسالت کے قانون کے غلط استعمال سے متعلق ایک سوال کے جواب میں قبلہ ایاز کا کہنا تھا کہ انھوں نے محکمۂ قانون کو ہدایت جاری کی ہے کہ اس قانون کے غلط استعمال کی سزا تجویز کی جائے۔بد قسمتی ہے کہ اس قانون کا غلط استعمال ہو رہا ہے جس کی وجہ معاشرے میں جزباتیت کا پیدا ہونا ہے۔ نصاب اور میڈیا میں جذباتی میلانات کو کم کرنے کی کوشش ہونی چاہیے جبکہ قانونی طور اس کی مثالی سزا ہونی چاہیے۔
      لیکن اس قانون میں تبدیلی کے حوالے سے انھوں نے کہا 'یہ قومی اور جذباتی منظرنامے کا حصہ بن گیا ہے، اس میں تبدیلی کی صورت میں ردعمل کے لیے حکومت بھی تیار نہیں، لیکن تمام تحفظات اس کے غلط استعمال کے حوالے سے ہیں۔
      حال ہی میں پاکستان کی جانب سے سامنے آنے والے نئے قومی بیانیے میں ایک فتوے کے مطابق ریاست مخالف تمام تحریکوں، گروہوں اور کارروائیوں کو غیر اسلامی قرار دیا گیا ہے۔ قبلہ ایاز کہتے ہیں: 'افغانستان بھی اس فتوے سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ افغان طالبان کے لیے بھی ہمارا مشورہ ہے کہ یہ گوریلا اور مسلح جنگیں 21 صدی میں نہیں چلتیں۔
      انھوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ پاکستان کے اندر یا باہر کوئی بھی گروہ اگر افغانستان میں حکومت یا ریاست کے خلاف کارروائی کرے گا تو وہ بھی غیر اسلامی ہو گی لیکن یہ بھی یقینی بنانا ہو گا کہ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو گی اور دونوں جانب سے سرحدوں کا تحفظ کیا جائے گا۔ ١٨٠٠ علمائے کرام کی جانب سے جاری اس فتوے کے مطابق خودکش حملے، فرقہ واریت، ریاست کی اجازت کے بغیر مذہب کے نام پر جہاد کی ترغیب غیر اسلامی ہے۔



    2. The Following 3 Users Say Thank You to smartguycool For This Useful Post:

      intelligent086 (02-11-2018),Moona (02-09-2018),Ubaid (02-10-2018)

    3. #2
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html Moona's Avatar
      Join Date
      Feb 2016
      Location
      Lahore , Pakistan
      Posts
      6,209
      Threads
      0
      Thanks
      7,147
      Thanked 4,115 Times in 4,007 Posts
      Mentioned
      652 Post(s)
      Tagged
      176 Thread(s)
      Rep Power
      15

      Re: اسلامی نظریاتی کونسل: پاکستان میں بیک وقت

      شیئرنگ کا شکریہ


      Politician are the same all over. They promise to bild a bridge even where there is no river.
      Nikita Khurshchev

    4. The Following User Says Thank You to Moona For This Useful Post:

      smartguycool (02-10-2018)

    5. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: اسلامی نظریاتی کونسل: پاکستان میں بیک وقت

      معلوماتی شیئرنگ کرنے کا شکریہ



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •