SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 1 of 1

    Thread: "پتھر کہانی "

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      "پتھر کہانی "

      "پتھر کہانی "

      "پتھر کہانی "
      مٹی اور پتھرکی عجیب داستانِ فطرت ہے۔ پتھر اپنےوجود کے لیے مٹی کا مُحتاج ہے جبکہ مٹی پتھر سے کسی قسم کا فیض نہ اٹھاتے ہوئے پھر بھی پتھروں سےجی لگاتی ہے اور پتھروں کو ہی پالتی ہے۔ اپنی چاہ میں۔۔۔اپنی راہ میں۔۔۔اپنے بدن میں۔۔۔اپنی روح میں۔۔۔اپنی تنہائی میں۔۔۔اپنی محفل میں۔۔۔یہ جانے بناء کہ پتھرصرف روگ ہی لگاتے ہیں۔
      یہ قدرت کا وہ بانجھ عطیہ ہیں جوکبھی بارآورنہیں ہو سکتے۔ اِن کو توڑکر دودھ کی نہرتونکالی جا سکتی ہے۔۔۔کسی کا راستہ تو روکا جا سکتا ہے۔۔۔ ان کو بارود سے اُڑا کرراستہ تو بنایا جاسکتا ہے۔۔۔ان کو سجا کر گھر آراستہ تو کیا جا سکتا ہے۔۔۔ان کے رنگوں کی ہمہ گیری میں مگن تو ہوا جا سکتا ہے۔۔۔ان کو سینے سے باندھ کر زندگی کےسمندر میں ڈوبا تو جا سکتا ہے۔۔۔۔ان کو پیٹ پر باندھ کر بھوک سے بچا تو جا سکتا ہے۔۔۔ ان کو اپنی ذات کےخالی گھڑےمیں ڈال کرپانی کا سراب تو محسوس کیا جاسکتا ہے۔۔۔لیکن!!!اپنی ذات کا آئینہ روشن نہیں کیا جا سکتا کہ پتھرروشنی نہیں دیتے روشنی روک لیتے ہیں۔ اگر گھر بناتے ہیں تو قبر میں بھی اتار دیتے ہیں۔
      پتھروں کی بنیادوں پر بنے گھر زلزلے کے ایک جھٹکے سے زمیں بوس بھی ہو جایا کرتے ہیں اور سارا مال ومتاع ملبے تلےیوں دب جاتا ہے کہ پھر قبر کے لیے جگہ بھی تنگ ہو جاتی ہے۔(مظفرآباد کا زلزلہ اکتوبر 2005،8)
      ہر شے پتھر نہیں ہوتی۔ پتھر قیمتی بھی ہوتے ہیں اور انمول بھی۔پتھرساتھی بھی ہیں اور رقیب بھی۔
      شوربھی کرتے ہیں اورخاموش بھی رہتے ہیں۔۔۔ہمارے وجود کے مدفن میں چُپ چاپ۔نہ چھیڑو تو کبھی تنگ نہیں کرتے۔اور اگر غلطی سے رابطہ کر لو توپھر سنبھالے نہیں سنبھلتے۔
      پتھروں کی کوئی عمر نہیں ہوتی۔۔۔ کوئی نام نسب نہیں ہوتا۔۔۔ کوئی موسم نہیں ہوتا۔خواہش ہوتی ہے۔۔۔بس جگہ ہوتی ہے دل میں نہیں دماغ میں نہیں لیکن جسم کےکسی نہ کسی کونے میں اپنا گھر بنا ہی لیتے ہیں۔



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. The Following User Says Thank You to intelligent086 For This Useful Post:

      Ubaid (02-08-2018)

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •