SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 1 of 1

    Thread: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت گزشتہ تین برس کی 

    1. #1
      Moderator Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982
      smartguycool's Avatar
      Join Date
      Nov 2017
      Posts
      616
      Threads
      448
      Thanks
      102
      Thanked 493 Times in 328 Posts
      Mentioned
      127 Post(s)
      Tagged
      61 Thread(s)
      Rep Power
      7

      پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت گزشتہ تین برس کی 

      عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے اور مقامی منڈی میں روپے کی قدر میں کمی کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں تین سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔
      حکام کے مطابق حکومت خام تیل پر بڑھتی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) پر 31 فیصد تک جنرل سیلز ٹیکس لے رہی ہے۔
      واضح رہے کہ ڈیزل کی قیمت نومبر 2014 سے اب تک فی لیٹر 100 روپے کی نفسیاتی حد عبور کر چکی ہے۔
      حکومتی عہدیدار نے بتایا کہ حکومت ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) پر 31 فیصد اور دیگر مصنوعات پر 17 فیصد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کے علاوہ ایس ایس ڈی پر پیٹرولیم لیوی کی مد میں 8 روپے فی لیٹر وصول کر رہی ہے جبکہ، 10 روپے فی لیٹر پیٹرول، 6 روپے فی لیٹر مٹی کا تیل، لائٹ ڈیزل آئل پر 3 روپے فی لیٹر وصول کررہی ہے۔
      پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) اور آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے ٹیکس ریٹ اور درآمدی قیمت پر مشتمل رپورٹ کے مطابق فروری 2017 میں ایچ ایس ڈی پر فی لیٹر 10 روپے 25 پیسے جبکہ پیٹرل پر 2 روپے 98 پیسے بڑھنے کے امکان ہیں۔
      اسی حوالے سے لائٹ ڈیزل تیل اور مٹی کے تیل پر بالترتیب 11 روپے 72 پیسے اور 12 روپے 74 پیسے اضافہ ہو سکتا ہے۔
      اگر متعلقہ اتھارٹی کی تجویز کردہ سمری پر وزیراعظم دستخط کردیتے ہیں تو ایچ ایس ڈی کی قیمت میں 11 اشاریہ 4 فیصد، مٹی کے تیل پر 19 اشاریہ 8 فیصد، لائٹ ڈیزل تیل پر 20 اشاریہ 1 فیصد اضافہ دیکھنے میں آئے گا۔
      حکومت کو ارسال کی گئی اوگرا کی سمری میں اضافے کو عالمی منڈی میں خال تیل کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کو جواز بنایا گیا ہے۔
      واضح رہے کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 70 ڈالر فی بیرل تک پہنچ چکی ہے۔
      مذکورہ اعداد وشمار کے مطابق ایچ ایس ڈی کی قیمت 89 روپے 91 پیسے اضافے کے ساتھ 100 روپے 16 پیسے تک جا پہنچی جو نومبر 2014 کے بعد سے اب تک کی بلند ترین سطح ہے۔
      وزارت پیٹرولیم کا ماننا ہے کہ پیٹرول اور دیگر مصنوعات کی قیمتوں میں 30 روپے فی لیٹر کے فرق کی وجہ سے مٹی کے تیل کو پیٹرول میں ملاوٹ کے واقعات پیش آرہے ہیں۔
      واضح رہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے لائٹ ڈیزل تیل اور مٹی کے تیل کی قیمتیوں میں بتدریج اضافے کی ہدایت کی تھی جبکہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب عوام کو اضافی مالی بوجھ سے محفوظ رکھنے کے لیے قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا تھا۔
      اس ضمن میں قابلِ تعجب بات یہ ہے کہ ملک میں مٹی کا تیل واحد منظور شدہ پٹرولیم پروڈکٹ ہے اور اس کی قیمتیں ملک میں کہیں بھی یکساں نہیں ہے جبکہ دیگر پیٹرولیم مصنوعات مثلاً پیٹرول، ہائی ڈیزل اور لائٹ ڈیزل ڈی ریگولیٹڈ ہے اور ملک میں ہر جگہ متعین کردہ قیمتوں پر ملتا ہے۔



    2. The Following 2 Users Say Thank You to smartguycool For This Useful Post:

      CaLmInG MeLoDy (02-06-2018),Ubaid (02-03-2018)

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •