SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 2 of 2

    Thread: بہتر ذہنی صحت کے لیے 7 مفید مشورے

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      بہتر ذہنی صحت کے لیے 7 مفید مشورے

      بہتر ذہنی صحت کے لیے 7 مفید مشورے
      تلخیص و ترجمہ: رضوان عطا
      ہیلتھ سائیکالوجی نفسیات کی ایک شاخ ہے جس میں صرف ذہن کی بجائے پورے جسم پر توجہ دی جاتی ہے۔ ہیلتھ سائیکالوجسٹ مریض کے علاج کی منصوبہ بندی نفسیاتی، حیاتیاتی اور سماجی تمام عوامل کو مدنظر رکھ کر کرتا ہے۔ ہیلتھ سائیکالوجی کے تجویز کردہ طریقوں کو اپنانے کے لیے ضروری نہیں کہ آپ کسی ماہر کی نگرانی میں چلے جائیں۔ تمام نہ سہی لیکن کچھ کو آپ اپنی مدد آپ کے تحت بھی بروئے کار لا سکتے ہیں۔ ذیل میں ایسے ہی چند طریقے یا ٹِپس بتائی گئی ہیں۔ ۱۔ ہر مسئلہ ذہنی نہیںہوتا عام طور پر سمجھا جاتا ہے کہ نفسیاتی حالت کا ذمہ دار ہمارا سر ہے۔ مثال کے طور پر لوگ عموماً سادگی سے ذہنی بیماری کو دماغ میں کیمیائی مادوں میں عدم توازن قرار دے دیتے ہیں۔ جو بات بہت سے لوگ بھول جاتے ہیں وہ یہ ہے کہ ہمارا جسم بہت سے پیچیدہ نیٹ ورکس پر مشتمل ایک ایسا نظام ہے جو ایک دوسرے سے جڑے ہیں۔ عضلات میں سے اگر کوئی ایک زخمی ہو جائے تو آپ کو اندازہ ہو جائے گا کہ جسم کی بہت سی حرکات، جو آپ آسانی سے کر لیتے تھے، اب کرنا کتنا مشکل ہو گیا ہے۔ یعنی جسم کا ایک حصہ دوسرے سے منسلک ہوتا ہے۔ اسی طرح ذہن اور جسم کا تعلق ہے۔ اپنی جسمانی صحت کا خیال رکھنا ذہنی صحت کے لیے اہم ہے۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ اچانک ڈائیٹنگ یا میراتھن ریس جیسا کوئی کام شروع کردیں۔ صرف متوازن اور غذائیت سے بھر پور خوراک کھائیں اورکم از کم ہلکی پھلکی ورزش باقاعدگی سے کریں۔ بہت سی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ ورزش ذہنی صحت کے لیے مفید ہے۔ ۲۔ میل جول رکھیں سماجی حالات بھی ذہنی حالت پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ انسان فطرتاً سماجی مخلوق ہے۔ ہم ایک دوسرے سے ملتے ہیں، بات چیت کرتے ہیں اور ایک دوسرے کی قربت کو پسند کرتے ہیں۔ اگر براہ راست نہ مل پائیں تو ہم میل جول کے دوسرے راستے نکال لیتے ہیں۔ کسی زمانے میں خطوط لکھے جاتے تھے، پھر فون کے ذریعے رابطے ہونے لگے اور آج کل سوشل میڈیا کو استعمال کیا جاتا ہے۔ میل ملاقات ذہنی دباؤ کا بھی باعث بنتا ہے لیکن ہمیں اپنوں سے ضرور ملنا چاہیے۔ اپنے دوستوں یا خاندان کے افراد سے تعلق اور گفتگو برقرار رکھیں۔ یہاں تک کہ نئے نئے لوگوںسے بھی بات چیت کریں۔ اپنا سماجی رابطہ مضبوط رکھنا ذہنی صحت کے لیے مفید ہے۔ ۳۔توجہ دیں ہم اپنے جسم کی آواز سننا شاید بھول گئے ہیں۔ مصروفیت کے اس دور میں یہ وہ شے ہے جو ہماری زندگیوں سے دور چلی گئی ہے۔ اگر آپ تھکے ہوئے ہیں تو سو جائیں۔ اگر آپ کو بھوک لگی ہے تو کھائیں۔ اگر آپ اچھا محسوس نہیں کررہے تو آرام کریں اور خود کو بحال کرنے کی کوشش کریں۔ ہو سکتا ہے آپ بیمار نہ ہوں لیکن آپ کا جسم بتا رہا ہو کہ اب آپ کو وقفہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ۴۔سستانا انسان مصروف رہنے والی مخلوق ہیں۔ وہ ہر لمحہ کچھ نہ کچھ کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ بدقسمتی سے ہم میں سے زیادہ تر لوگ مصروفیت کا مطلب یہ سمجھتے ہیں کہ بس ہمیں تمام دن کام کرنا ہے، یوں ہمارے ذہنی دباؤ میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ سستانے کے لیے وقت نکالنا ضروری ہے۔ اپنی زندگی کے کیلنڈر میں وہ وقت ضرور رکھیں جسے آپ نے اپنی توانائی بحال کرنے کے لیے استعمال کرنا ہے۔ آپ کام کے دوران بھی آرام کر سکتے ہیں۔ دوران کام ہر 50 منٹ کے بعد ایک چھوٹی سی بریک لیں۔ ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ زیادہ کار گزاری ان افراد کی ہوتی ہے جو ہر 52 منٹ کے بعد کچھ دیر کا وقفہ لیتے ہیں۔ دوسری طرف بغیر وقفہ مسلسل کام کرنے والوں کی کارگزاری کم ہو جاتی ہے۔ ۵۔اپنا خیال آپ ذہنی صحت کے لیے اپنا خیال خود رکھنا بہت ضروری ہے۔ اپنا خیال خود رکھنے کا سادہ سا مطلب یہ ہے کہ اپنے لیے وقت نکالیں۔ اس مقصد کے لیے بہت کچھ کیا جاسکتا ہے تاہم کچھ کی نشان دہی ذیل میں کی گئی ہے۔ ٭ نہ کرنا سیکھیں۔ ہم دوسروں کو اکاموڈیٹ کرنا یا جگہ دینا پسند کرتے ہیں، لیکن اگر ہمیں محسوس ہو کہ کوئی شے جسمانی یا ذہنی طور پر ضرر رساں ہے تو ہمیں اس کے لیے نہ کہہ دینا چاہیے۔ ٭ دوست سے بات چیت کریں۔ ٭پسندیدہ خوراک سے لطف اندوز ہوں۔ ٭اپنے مشغلے کے لیے وقت نکالیں۔ ۶۔ دوسری ناکامی، بہتر ناکامی آئر لینڈ کے ناول نگار سیموئل بیکٹ نے ایک جملہ تخلیق کیا تھا دوبارہ کوشش کریں، دوبارہ ناکام ہوں، بہتر ناکام ہوں۔ اپنی ناکامیوں اور رد کیے جانے کو اپنی زندگی کے لیے وبال نہ بنائیں، ان کی وجہ سے زندگی سے لطف اندوز ہونا نہ چھوڑیں۔ ناکامی سے عزت نفس کو زد ضرور پہنچتی ہے، لیکن تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ ناکامی کے باوجود دوبارہ کوشش کرنے سے عزت نفس بحالی کی جانب سفر کرتی ہے۔ اگر دوسری بار ناکامی ہو تو کوئی بات نہیں لیکن پہلے جتنی بری نہیں ہونی چاہیے۔ ۷۔ ضرورت پر مدد مانگیں مندرجہ بالا ٹپس پر عمل درآمد کرنے کے باوجود ممکن ہے آپ کو مدد کی ضرورت پڑے۔ ہو سکتا ہے آپ اپنی صحت کے مسائل سے تنہا نپٹنے کے قابل نہ ہوں، ہو سکتا ہے آپ کو کسی دوست کی ضرورت محسوس ہو رہی ہو۔ اس صورت میں مدد مانگنے سے مت ہچکچائیں۔ ٭٭٭





      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. The Following 2 Users Say Thank You to intelligent086 For This Useful Post:

      Moona (01-30-2018),Ubaid (01-28-2018)

    3. #2
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html Moona's Avatar
      Join Date
      Feb 2016
      Location
      Lahore , Pakistan
      Posts
      6,209
      Threads
      0
      Thanks
      7,147
      Thanked 4,115 Times in 4,007 Posts
      Mentioned
      652 Post(s)
      Tagged
      176 Thread(s)
      Rep Power
      15

      Re: بہتر ذہنی صحت کے لیے 7 مفید مشورے


      Nyc Sharing

      t4s


      Politician are the same all over. They promise to bild a bridge even where there is no river.
      Nikita Khurshchev

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •