SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 7 of 7

    Thread: جب قائداعظم محمد علی جناح کو انگریز نے کہا 

    Threaded View

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      جب قائداعظم محمد علی جناح کو انگریز نے کہا 

      جب قائداعظم محمد علی جناح کو انگریز نے کہا کہ کیا تم نہیں جانے کہ ایک پرندہ اور سوّر ایک جگہ اکٹھا کھانا نہیں کھا سکتے

      یوں نے انگریزوں نے مسلمان اور ہندو دونوں آزادی حاصل کرنا چاہتے تھے لیکن پچھلے ماضی کی وجہ سے مسلمانوں سے انگریزوں کا تعصب زیادہ تھا ۔ 1857ء کی جنگ آزادی میں بھی انگریز اور مسلمانوں دونوں نے حصہ لیا تھا لیکن سارا نزلہ مسلمانوں پر گرا تھا ۔
      انگریز کہتے تھے کہ تمام ہندوستانی بلاتفریق مذہب وہ ہندو ہوں یا مسلمان سب ایک ہی ہیں لیکن قائد اعظم اور ان کے ساتھی اس بات پر ڈٹے رہے کہ وہ ایک نہیں ہیں بلکہ ان کا سب کچھ الگ الگ ہے ۔ یہ دو قومی نظریہ تھا جو پاکستان کے قیام کی بنیاد تھا ۔
      قائداعظم نے ہمیشہ انگریزوں کو دندان شکن جواب دیا تھا ۔ قائداعظم علی جناح کی ذہانت اور حاضر جوابی کی صلاحیت ایسی تھی کہ بڑوں بڑوں کو دانت پیستے رہنے پر مجبور کر دیتے تھے۔
      لندن یونیورسٹی میں ان کی طالبعلمی کے دور کا ایک واقع اس طرح سے ہے کہ لندن یونیورسٹی میں ایک انگریزپروفیسر پیٹرز تھا جو قائداعظم سے شدید نفرت کرتا تھا اور بات بے بات انھیں اپنی نفرت اور طنز کا نشانہ بنانے کی کوشش کرتا رہتا تھا۔ ایک مرتبہ وہ انگریزپروفیسر ڈائننگ روم میں بیٹھا کھانا کھا رہا تھاکہ قائد اعظم بھی اپنی کھانے کی ٹرے لے آئے اور اسی میز پر بیٹھ گئے جہا ں پروفیسر پیٹرز بیٹھا ہوا تھا۔ قائد اعظم کو دیکھتے ہی اس کے چہرے کا رنگ بدل گیا اور اس نے کہا۔کیا تم نہیں جانتے کہ سور اور پرندہ ایک میز پر بیٹھ کر کھانا نہیں کھا سکتے۔ اس پر قائد اعظم نے اشتعال میں آئے بغیر جواب دیا کہآپ پریشان نہ ہوں۔۔۔
      I will fly to another table.
      پروفیسر کو اس پر شدید غضہ آیا اس نے دل میں ٹھان لی وہ بدلہ ضرور لے گا ۔ کچھ ہی روز بعد اس نے قائد اعظم سے ایک سوال پوچھا اگر تمھارے سامنے دو بیگز پڑے ہوئے ہوں، ایک میں دانائی ہو اور دوسرے میں دولت، تو تم کون سا بیگ اٹھائو گے؟؟۔اس پر قائد اعظم نے سکون سے جواب دیا ۔ میں تو دولت والا بیگ اٹھائوں گاپروفیسر طنزیہ مسکراہٹ کے ساتھ بولااگر میں تمھاری جگہ ہوتا تو یقیناً دانائی والا بیگ اٹھاتا۔اس پر قائداعظم نے پھر جواب دیاجس کے پاس جو چیز نہیں ہوتی ۔ وہ وہی اٹھاتا ہے۔

      یہی وہ خصوصیات تھیں جن کی بنا پر عظیم انسان نے خود سے کئی گنا بڑی طاقتوں سے لڑ کر پاکستان بنایا اور یہ ثابت کیا کہ ہندوستان میں دو قومیں آباد ہیں ایک ہندو اور دوسرے مسلمان اور وہ کبھی بھی ایک جیسے نہیں ہو سکتے ۔
      اب بدقسمتی سے کچھ لوگ یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ پاکستان اور ہندوستان میں بس ایک لکیر کا ہی فرق ہے ۔ وہ جان بوجھ کر ایسی باتیں عوام کو سنا رہے ہیں انہیں اچھی طرح علم ہے کہ یہ فرق اگر لکیر کا ہے تو پھر پاکستان کے قیام کا جواز ہی ختم ہو جاتا ہے۔







      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. The Following 3 Users Say Thank You to intelligent086 For This Useful Post:

      KhUsHi (11-18-2018),Moona (12-28-2017),smartguycool (12-27-2017)

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •