Moona (12-16-2017)
یاصاحب الجمال و یاسید البشر ﷺ
آپؐ کے عظیم اخلاق کے متعلق لکھنا آسان نہیں ہے
رسول اکرم ﷺ کی ذاتِ مقدسہ ہی وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل راہ نمائی رکھتی ہے۔ جس طرح اسلام اپنی تعلیمات کی جامعیت کے لحاظ سے دوسرے مذاہب میں ممتاز ہے، اسی طرح حضور نبی کریمؐ کی ان تعلیمات کے نمونۂ عمل ہونے کے لحاظ سے دوسرے انبیاء و رسلؑ میں امتیاز حاصل ہے۔رسول اللہ ﷺ کے علاوہ کسی پیغمبرؑ کی زندگی کے چند خاص واقعات کے علاوہ ان کے سوانح حیات اور اخلاق و اوصاف ہمیں محفوظ نہیں ملتے۔ اس کے برعکس آنحضرتؐ کی حیاتِ مبارکہ کا ہر ایک لمحہ محفوظ ہے۔ آپؐ نے دنیا کو جن اخلاقیات کی تعلیمات دیں ان پر عمل پیرا ہوکر بھی دکھایا۔ خود قرآنِ پاک نے آپؐ کے اخلاق کا یہ جامع مرقع پیش کیا ہے۔ اے محمدؐ ! آپؐ اخلاق کے اعلی درجے پر فائز ہیں۔آپؐ کے عظیم اخلاق کے متعلق لکھنا آسان نہیں ہے۔ ہر وہ خوبی، ہر وہ صفت جس کا تصور بھی کیا جا سکتا ہے اور ہر وہ اخلاقی بلندی جو ممکن ہے آپؐ کے کردار میں موجود تھی۔ آپؐ انتہائی نرم خُو، مہربان اور کریم النفس تھے۔ کوئی بھی آپؐ کے اخلاق کریمانہ سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا تھا۔ آپؐ کی ذات ِ مبارک صدق و صفا کے اعلیٰ ترین درجے سے مزین تھی۔ ابوجہل جیسے لوگوں نے بھی حضرت محمد ﷺ کی سچائی اور صدق کا اعتراف کیا۔دوست دشمن سب آپؐ کی سچائی اور امانت و دیانت کا اعتراف و اقرار کرتے تھے اور آپ ﷺ کو صادق اور امین کے معزز القاب سے یاد کرتے تھے۔ آپؐ نے ہمیشہ سب انسانوں کو برابر سمجھا۔ امیر غریب، گورے کالے، عربی اور عجمی کسی میں کبھی کوئی فرق روا نہ رکھا۔ آپؐ کا رحم و کرم سب کے لیے عام تھا۔ آپؐ دوست دشمن سب پر رحم و کرم فرماتے تھے۔ آپؐ کے خلقِ عظیم کا غالب ترین حصہ رحم دلی ہے۔اللہ تعالیٰ کا قرآنِ پاک میں ارشاد ہے :’’ ہم نے آپ ﷺ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بناکر بھیجا۔ ‘‘غزوات آپؐ کی بے مثال بہادری اور شجاعت کے گواہ ہیں۔ غزوۂ احد اور حنین میں آپؐ نے جس بہادری، استقامت اور شجاعت کا ثبوت دیا اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔ آپ ؐ کی ذات اقدس رواداری، سادگی، حلم و انکسار، حیا، جود و سخا، عفو و درگزر اور مہمان نوازی کے اوصاف و کمالات سے آراستہ و پیراستہ تھی۔ہم آج کے دور کو ترقی یافتہ دور کہتے ہیں۔ ہر شعبۂ زندگی میں نت نئی ایجادات ہو رہی ہیں۔ جدید انکشافات و ایجادات کے سامنے عقل محو حیرت ہے۔ آج دنیا میں فاصلے ختم ہوچکے ہیں اور پوری دنیا گلوبل ولیج بن چکی ہے۔پہلے کے برعکس آج مال و دولت کی بھی کمی نہیں ہے۔ حقیقت میں آج زمین سونا ہی اُگل رہی ہے۔ لیکن سب اسباب اور وسائل کی کثرت کے باوجود آج لوگوں کو زندگی میں سکون و طمانیت حاصل نہیں ہے۔ ایک بے اطمینانی کی کیفیت ہر ایک پر مسلط ہے۔ ظلم و ستم، قتل و غارت، لسانی، گروہی اور فرقہ وارانہ فسادات ہورہے اور نت نئے فتنے سر اٹھائے کھڑے ہیں۔ بین الاقوامی اختلافات، فرقہ واریت اور نہ جانے کون کون سے اختلافات ہر سُو رونما ہو رہے ہیں۔ان تمام خرابیوں کو دور کرنے اور ان پر قابو پانے کی کوششیں سارے عالمِ اسلام میں ہی جاری ہیں لیکن ان سب کے باوجود کوئی بھی کوشش کام یاب نہیں ہو رہی۔ کام یاب ہو بھی نہیں سکتیں، اس لیے کہ ان سب خرابیوں پر قابو پانے کے لیے انسانی تدبیریں اختیار کی جا رہی ہیں اور انسانی تدبیریں کبھی کام یاب نہیں ہوسکتیں۔آج ہمیں اُس نسخہ ٔ کیمیا کی ضرورت ہے جو نبیٔ اُمی لقب ﷺ نے بھٹکی ہوئی انسانیت کے لیے استعمال کیا تھا۔ یہ خالقِ کائنات کا عطا کیا ہوا نسخہ ہے جو اُس نے اپنے پیارے محبوب حضرت محمد ؐ کے ذریعے تمام انسانیت کے لیے بھیجا۔ رحمت ِ عالم ؐ کی رسالت عالم گیر ہے۔ آپ ؐ پوری دنیا کے لیے چراغ ِ راہ بن کر تشریف لائے۔ آپ ؐ کی سنت و سیرت کو سامنے رکھ کر دنیا سیدھے راستے پر چل سکتی ہے۔زندگی کے ہر مسئلے کا حل آپ ؐ کی اتباع میں ہی موجود ہے۔ سیرتِ نبویؐ ہی ہماری زندگی کی اصلاح کا بہترین ذریعہ ہے۔ آج بھی وہی ماحول پیدا کیا جاسکتا ہے جو اطاعتِ رسول ؐ کے مطابق ہو۔ اطاعتِ رسولؐ ہی رضائے الہی کا ذریعہ ہے۔ آج کی دنیا گم راہ اور بے اطمینانی کا شکار ہے۔ آج کے انسان کو اطمینان و سکون اور امن و آشتی کی تلاش ہے اور اسلام کی تعلیمات میں یہ سب موجود ہے۔ ضرورت یہ ہے کہ رسولِ پاک ؐ کے اسوۂ حسنہ کو کامل اور ہر شعبۂ زندگی میں اپنایا جائے۔ آج کا مسلمان اختلافی مسائل میں اُلجھا ہوا ہے۔ زندگی بس اسوۂ ِ رسول کریم ﷺ میں بسر کیجیے سب مسائل حل ہوجائیں گے۔اللہ پاک ہمیں صحیح معنوں میں حبِ الہی اور اطاعتِ رسول اکرمؐ کا پابند بنا دے۔ آمینعظمیٰ علی
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Moona (12-16-2017)
Subhan Allah
Jazak Allah
t4s
Politician are the same all over. They promise to bild a bridge even where there is no river.
Nikita Khurshchev
intelligent086 (12-16-2017)
ماشاء اللہ
پسند اور رائے کا شکریہ
جزاک اللہ خیراً کثیرا
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Moona (12-17-2017)
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks