SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: ہم محسنِ پاکستان کو دو گز زمین بھی نہ دے سکے

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      ہم محسنِ پاکستان کو دو گز زمین بھی نہ دے سکے

      ہم محسنِ پاکستان کو دو گز زمین بھی نہ دے سکے

      سردار ریاض الحق

      تحریکِ پاکستان کے بڑے رہنمائوں میں سے ایک نام چوہدری رحمت علی کا بھی ہے بلکہ اگر یہ کہا جائے کہ تحریکِ پاکستان کا آغاز ہی اُس دن ہوا تھا جس دن چوہدری رحمت علی نے لفظ پاکستان تخلیق کیا تھا، تو غلط نہ ہوگا۔ انہوں نے اب نہیں تو کبھی نہیں کے عنوان سے ایک پمفلٹ چھاپ کر مسلمانوں میں ایک نئی اسلامی مملکت حاصل کرنے کی تحریک کا آغاز بھی کیا تھا۔ یہ وہ وقت تھا جب بڑے بڑے مسلم رہنمائوں نے بھی اسے ناممکانات میں سے قرار دے دیا تھا۔ لیکن چوہدری رحمت علی کے اِس تخلیقی انقلاب نے آگے چل کر اِس خطے کی تاریخ کو بدل کررکھ دیا۔ آج ہم جس پاکستان میں رہ رہے ہیں جو آج ہماری پہچان ہے جس کے ساتھ ہمارا ہی نہیں بلکہ ہماری نسلوں کا مسقبل بھی وابسطہ ہے۔ ہمارے اس وطن کا سب سے پہلا تصور چوہدری رحمت علی نے ہی دیا تھا۔
      چوہدری رحمت علی ضلع ہوشیار پور کے ایک گائوں موہرہ میں ایک متوسط زمیندار حاجی شاہ گجر کے ہاں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اسلامیہ مدرسہ لاہورسے گریجویشن کی اور اس کے بعد ایچیسن کالج لاہور میں درس و تدریس کرنے لگے۔ بعد ازاں پنجاب یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری بھی حاصل کی۔ 1930ء میں وہ کیمبرج یونیورسٹی انگلیڈ چلے گئے جہاں سے انہوں نے بی اے اور ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔
      کیمبرج میں تعلیم کے دوران ہی ان کے ذہن میں ہندوستان کے اندر ایک علیحدہ اسلامی ریاست بنانے کا خیال آیا۔ ان کا فلسفہ اور فکر ہندوستان کے سیاسی حالات میں ایک علیحدہ اسلامی ریاست کی ضرورت کو پوری طرح محسوس کرچکا تھا ۔ وہ دوسرے مسلم رہنمائوں کی طرح ہندوستان میں مسلمانوں کا مسقبل محفوظ نہیں سمجھتے تھے۔ شائد ان کے ذہن کے کسی گوشے میں یہ بھی خیال موجود ہو کہ ہندو سات سو سال کی غلامی کا بدلہ ایک آزاد متحدہ ہندوستان میں مسمانانِ ہند سے ضرور لے گا۔ یہ بھی حقیت تھی کہ انیسویں صدی میں دوسری جنگ عظیم کے بعد جمہوریت کا نظریہ پوری طرح زور پکڑ رہا تھا جس کا مطلب اکثریت کی حکومت تھا اور ہندوستان میں ہندو اکثریت میں تھے۔
      وہ ہندو رہنمائوں میں مذہبی تعصب کی بو بھی محسوس کررہے تھے لہٰذا انہوں نے اب نہیں تو کبھی نہیں نامی ایک پمفلٹ میں اپنی نظریاتی سوچ کو تحریر کا روپ دیا۔ بعد ازاں جب مسلم لیگی لیڈروں نے بھی ہندو قیادت کے ذہنوں میں چھپی مسلم دشمنی کو محسوس کیا تو انہوں نے چوہدری رحمت علی کے دو قومی نظریہ کے فلسفے کو عملی طور پر اختیار کرنے کا فیصلہ کیا اور پھر دنیا نے ایک آزاد مسلم ملک کو دنیا کے نقشے پر ابھرتے ہوئے دیکھا۔ یہ وہ ملک ہے جس نے دنیا کی سب سے بڑی طاقت روس کو شکست دی، ہندوستان جیسی بڑی طاقت کے سامنے ڈٹ کر کھڑا رہا ، دنیا کی پہلی اسلامی ایٹمی طاقت کے طور پر سامنے آیا اور سب سے بڑھ کر برِصغیر کے مسلمانوں کی پہچان بنا۔
      یہاں میں ایک بات کی وضاحت کرتا چلوں کہ خواب اسی چیز کا دیکھا جاتا ہے جس کو کبھی جاگتے میں بھی دیکھا گیا ہو یا محسوس کیا گیا ہو یا پھر جس سے اختلاف یا اتفاق کیا گیا ہو۔ چوہدری رحمت علی نے کوئی خواب نہیں دیکھا تھا بلکہ ایک ایسا نظریہ پیش کیا تھا جو کہ قابلِ عمل تھا اور وقت نے اس کو ثابت بھی کیا۔ اس نطریے کو جب محمد علی جناح جیسے عظیم قانون دان کی زبان ملی اور آل انڈیا مسلم لیگ نے اس کو اپنا نصب العین بنایا تو یہ حقیقت کا روپ دھار گیا۔
      چوہدری رحمت علی نے اپنی زندگی کا ایک بڑا دور کیمبرج میں گذرا۔ پاکستان بننے کے بعد وہ 1948ء میں پاکستان واپس آئے لیکن اس وقت کی مسلم لیگی قیادت کے ساتھ کچھ اختلافات کی وجہ سے واپس کیمبرج چلے گئے۔ 3 فروری 1951ء کوتحریکِ پاکستان کی اِس عظیم شخصیت نے کیمبرج میں ہی وفات پا ئی۔ انہیں کیمبرج سٹی کے قبرستان میں دفن کیا گیا۔ ہونا تو یہ چاہئیے تھا کہ ان کے جسدِ خاکی کو پاکستان لاکر پورے اعزاز کے ساتھ مینارِ پاکستان کے احاطے میں دفن کیا جاتا لیکن ایسا نہیں ہوا۔ کئی سماجی و سیاسی حلقوں کی جانب سے بھی یہ مطالبہ وقتاً فوقتاً کیا جاتا رہا لیکن ہماری بیوروکریسی اور حکومتوں نے اس معاملے میں ہمیشہ سستی دکھائی جو کہ سمجھ سے باہر ہے۔ قومیں تواپنے محسنوں کو سر آنکھوں پر بٹھاتی ہیں۔ اُن کی یاد گاریں بنائی جاتی ہیں اور اُن کی باقیات کو قومی ورثہ قرار دے کر عجائب گھروں کی زینت بنایا جاتا ہے لیکن نجانے کیوں ہم نے اپنے اس محسن کو وہ مقام نہیں دیا جس کا اسے حق تھا۔
      البتہ ایک دفعہ مشرف دور میں پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ چوہری پرویز الٰہی نے یہ کارنامہ انجام دینے کی کوشش کی تھی لیکن پاکستان کے ایک بڑے میڈیا گروپ کی جانب سے ہونے والی مخالفت کی وجہ سے وہ بھی ہار مان گئے۔ انہی دنوں میرے علم میں یہ بات بھی آئی تھی کہ جب یہ ساری کارروائی ہورہی تھی تو کیمبرج میں موجود اُن کی قبر کو اوپر سے کھول بھی دیا گیا تھا۔ وہاں کے قبرستان کی انتظامیہ نے ایک ممبر پنجاب اسمبلی کو بتایا کہ کچھ لوگوں نے آکر قبر کے اوپر والی پتھر کی سل کو بھی ہٹایا تھا لیکن پھر سب کچھ چھوڑ چھاڑ وہاں سے چلے گئے تھے۔
      افسوس کا مقام ہے کہ ہم اپنے محسن کو وہ مقام نہیں دے سکے جو کہ ان کا حق تھا۔ پاکستان کے انتہائی طاقت ور ڈکیٹیٹر سے لیکر جمہوریت کے ایک تہائی مینڈیٹ والے اور چمپئین آف جمہوریت کہلانے والے بھی ایک اتنا سا کام نہ کرسکے۔ ہمارے سیاستدان کسی زبان نسل پرست لیڈر کی پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی تو سن سکتے ہیں، پاکستان کی بقا کے ضامن کسی ادارے کو ملک کے سب سے بڑے ایوان میں کھڑے ہوکر گالیاں بھی دے سکتے ہیں اور اربوں روپے کی کرپشن کے لئے قومی سلامتی کو دائو پر بھی لگا سکتے ہیں لیکن تحریکِ پاکستان کے اس عظیم ہیرو کو اِس ملک میں دو گز زمین بھی نہیں دے سکتے۔



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. The Following User Says Thank You to intelligent086 For This Useful Post:

      Moona (03-09-2018)

    3. #2
      Moderator www.urdutehzeb.com/public_htmlClick image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982
      BDunc's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      8,431
      Threads
      678
      Thanks
      300
      Thanked 249 Times in 213 Posts
      Mentioned
      694 Post(s)
      Tagged
      6322 Thread(s)
      Rep Power
      119

      Re: ہم محسنِ پاکستان کو دو گز زمین بھی نہ دے سک®

      Bht khoob


    4. #3
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html Moona's Avatar
      Join Date
      Feb 2016
      Location
      Lahore , Pakistan
      Posts
      6,209
      Threads
      0
      Thanks
      7,147
      Thanked 4,115 Times in 4,007 Posts
      Mentioned
      652 Post(s)
      Tagged
      176 Thread(s)
      Rep Power
      15

      Re: ہم محسنِ پاکستان کو دو گز زمین بھی نہ دے سک®

      Sahi baat hai


      Politician are the same all over. They promise to bild a bridge even where there is no river.
      Nikita Khurshchev

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •