Dr Danish (07-27-2017)
گاڈفادر کا خالق ماریو پوزوایک عالمی شہرت یافتہ ناول نگار ناول نگاری کے علاوہ پوزو نے سکرین رائٹنگ میں بھی نام کمایا
عبدالحفیظ ظفرؔاگر دنیا کے بہترین ناول نگاروں کی فہرست بنائی جائے تو یہ بات وثوق سے کہی جا سکتی ہے کہ یہ فہرست ماریو پوزو کے بغیر نامکمل رہے گی۔ پوزو نے نہ صرف اپنے آپ کو ایک شاندار ناول نویس ثابت کیا بلکہ اس نے مختصر کہانیوں کے ذریعے بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ اس کے علاوہ سکرین رائٹنگ میں بھی اس نے ایک الگ مقام بنایا۔ 15اکتوبر 1920ء کو مین ہٹن نیویارک میں پیدا ہونے والے ماریوپوزو کے آبائو اجداد کا تعلق اٹلی سے تھا۔ اس نے زیادہ شہرت مافیا کے حوالے سے لکھے گئے ناولوں سے پائی۔ اس نے11 ناول لکھے لیکن اسے سب سے زیادہ مقبولیت گاڈ فادر کی وجہ سے ملی وہ ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوا لیکن اپنی ذہانت کے بل بوتے پر اس نے قابل رشک مقام حاصل کیا۔ اپنی کتابوں میں وہ خود کو حاصل ہونے والی وراثت کے بارے میں بھی لکھتا ہے۔ نیویارک کے سٹی کالج سے گریجوایشن کرنے کے بعد اس نے جنگ عظیم دوم کے دوران امریکی ائیر فورس میں شمولیت اختیار کر لی۔ چونکہ پوزو کی نظر بڑی کمزور تھی اس لیے اسے جرمنی میں افسر تعلقات عامہ بنا دیا گیا۔ 1950ء میں اس کا پہلا افسانہ دی لاسٹ کرسمس شائع ہوا۔ جنگ ختم ہونے کے بعد اس نے اپنا ناول دی ڈارک ایرینا تحریر کیا جو 1955ء میں شائع ہوا۔ پھر وہ کئی سالوں تک ایک ادیب اور ایڈیٹر کی حیثیت سے ایک پبلشر مارٹن گڈین کے جریدے میں کام کرتا رہا۔ اس کے علاوہ وہ کچھ اور ادیبوں کے ساتھ مختلف جرائد میں مضامین لکھتا رہا۔ پوزو نے جب اپنا سب سے مشہور ناول گاڈ فادر لکھا تو اس کے پبلشر نے اس کی بڑی حوصلہ افزائی کی۔ یہ وہ ناشر تھا جس نے اس کا ناول دی فار چونیٹ پلگرم شائع کیا تھا۔ یہ ناول 1965ء میں منظر عام پر آیا تھا۔ اس نے بہت پہلے مختلف مافیاز کے بارے میں سن رکھا تھا۔ اس نے لیری کنگ کو انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ اس کے پیش نظر اس کے پانچ بچوں کی کفالت تھی۔ پہلے دو ناولوں کی اشاعت نے اسے مالی طور پر اتنا فائدہ نہیں پہنچایا تھا جس کی وہ توقع کر رہا تھا۔ اس نے پھر سوچا کہ کچھ ایسا لکھا جائے جولوگوں کو نہ صرف متاثر کرے بلکہ ان کے دل میں اتر جائے۔ یہ اسی سوچ کا شاخسانہ تھا کہ گاڈ فادر جیسا ناول تخلیق ہوا۔ یہ ناول بہت زیادہ تعداد میں فروخت ہوا۔ پھر اس کے بعد اس ناول پر فلم بنائی گئی۔ اس فلم کے ہدایتکار فرانکس فورڈ کوپالہ تھے۔ اس فلم کو تین اکیڈمی ایوارڈ ملے۔ اس میں ماریو پوزو کو بھی بہترین سکرین پلے لکھنے پر ایوارڈ دیا گیا۔ اس کے بعد ماریو پوزو اور کوپالہ نے گاڈ فادر (حصہ دوم) اور گاڈ فادر (حصہ سوم) پر بھی اکٹھے کام کیا۔ پوزو نے 1974ء میں ریلیز ہونے والی فلم ارتھ کوئیک کا سکرپٹ لکھا۔ یہ فلم بری طرح ناکام ہوئی۔اصل بات یہ تھی کہ پوزو اس وقت گاڈ فادر (حصہ دوم) پر کام کر رہا تھا۔ پوزو نے رچرڈ ڈونر کی سپرمین کا بھی سکرین پلے لکھا۔ پھر سپرمین ٹو کا سکرپٹ بھی لکھا۔ اس نے اے ٹائم ٹو ڈائی (1982)اور کاٹن کلب (1984)جیسی فلموں کی کہانیاں بھی لکھیں۔ 1991ء میں ماریو پوزو کا ناول دی فورتھ کے شائع ہوا۔ یہ ناول کینیڈی خاندان کے ایک رکن کے گرد گھومتا ہے۔ پوزو اپنے ناول اومرٹیا کی اشاعت نہ دیکھ سکا۔ اس کی موت سے پہلے اس کے دو ناولوں اومرٹیا اورفیملی کے سکرپٹ مکمل ہو چکے تھے۔ پوزو کے ناولوںمیں دی ڈارک ایرینا دی فارچونیٹ پلگرم دی رن وے سمر آف ڈیوی شا سکس گریوز ٹو میونخ دی گاڈ فادر فوایز ڈائی دی سسلینس دی فورتھ کے دی لاسٹ ڈون اومرٹیا اور دی فیملیشامل ہیں۔ پوزو کے کئی افسانوں نے بھی بہت شہرت حاصل کی۔ اس نے جن فلموں کے سکرین پلے لکھا ان میں گاڈ فادر (1972) گاڈ فادر پارٹ ٹو (1974) سپر مین (1978) سپرمین ٹو (1980) اے ٹائم ٹو ڈائی (1982) دی کاٹن کلب (1984) دی سسلینس(1987) دی فارچونیٹ پلگرم (1988) دی گاڈ فادر پارٹ تھری (1990) کرسٹوفر کولمبس دی ڈسکوری (1992) اور سپرمین ٹو (2006)شامل ہیں۔ پوزو کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس نے کرائم فکشن اور اٹلی کے مافیا کی کہانیاں بڑی مہارت اور ذہانت سے لکھیں۔ اگرچہ پوزو کا اپنی زندگی میں کسی مافیا کے رکن سے واسطہ نہیں پڑا لیکن اس کے ناولوں میں مافیازکے ارکان کی جس طرح تصویر کشی کی گئی ہے وہ قابل تحسین ہی نہیں بلکہ حیران کن ہے۔ وہ کردار سازی میں اپنی مثال آپ تھا۔ اس کے ناولوں نے امریکی معاشرے پر گہرے اثرات مرتب کئے۔ پوزو کی والدہ کی یہ خواہش تھی کہ وہ ابتدا میں کلرک کے طور پر کام کرے لیکن وہ زیادہ تر وقت لائبریریوں میں گزارنے لگا۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ ماریو پوزو کی پہلی دو کتابوں نے اسے مالی طور پر کوئی زیادہ فائدہ نہیں پہنچایا۔ حالانکہ ان دونوں کتابوںکو خاصا پسند کیا گیا تھا۔ لیکن 1969ء میں شائع ہونے والے ناول گاڈ فادر نے تہلکہ مچا دیا۔ اس کی اشاعت سے پوزو کو مالی طور پر بہت زیادہ فائدہ پہنچا بلکہ یوں کہنا چاہئے کہ اس ناول کی اشاعت نے اسے وہ مالی استحکام بخشا جس کا شائد اس نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔ پھر جب اس ناول پر فلم بنی تو وہ بھی زبردست کامیابی سے ہمکنار ہوئی۔ پھر گاڈ فادر ٹو اور گاڈ فادر تھری نے بھی خوب کامیابی حاصل کی۔پوزو روسی ناول نگار دوستو وسکی سے بہت متاثر تھا۔ اس کے ناول دی فیملی میں دوستو وسکی کے مشہور ناول برادرز کراموزوو کی پرچھائیاں ملتی ہیں۔ اس نے کئی بار تسلیم کیا کہ دوستو وسکی جیسا حقیقت نگار مشکل سے ہی کوئی ہوگا۔ وہ دوستو وسکی کے ناولوں کے کرداروں سے بھی بہت متاثر تھا۔ اس کے مطابق دوستو وسکی کی کردار سازی بھی انتہائی قابل تحسین ہے۔ خاص طور پر اس کا ناول جرم و سزا (Crime and Punishment) اس حوالے سے ایک بہترین مثال کے طور پر پیش کیا جا سکتا ہے۔ جولائی 1999ء کو ماریو پوزو کا نیویارک میں انتقال ہو گیا۔ اس کی زندگی ہمت جرأت استقامت اور جدوجہد کی زندہ مثال ہے۔ ٭٭٭
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Dr Danish (07-27-2017)
Thanks for sharing
intelligent086 (08-01-2017)
رائے کا شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks