SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 4 of 4

    Thread: انٹرنیٹ بڑھاپے کا سہارا بن سکتا ہے

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      انٹرنیٹ بڑھاپے کا سہارا بن سکتا ہے





      انٹرنیٹ بڑھاپے کا سہارا بن سکتا ہے




      رضوان عطا
      ہمارے اردگرد متعدد ایسے افراد مل جاتے ہیں جو انٹرنیٹ استعمال کرنے کی صلاحیت سے عاری ہیں۔ ان میں شاید ہی کوئی نوجوان ہو، تقریباً یہ تمام افراد عمر کے اس حصے میں ہوتے ہیں جسے بڑھاپا کہا جاتا ہے یا کم از کم وہ جوانی کے ایام گزار چکے ہوتے ہیں۔ یہ وہ افراد ہیں جو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے میدان میں ہونے والی ترقی کی رفتار کا ساتھ نہیں دے پاتے یا اس کی جستجو نہیں کرتے۔ لیکن اگر وہ اس کے فوائد سے آگاہ ہو جائیں تو اسے سیکھنے کے جتن کرنے لگیں۔ ریٹائرمنٹ کے بعد زیادہ تر افراد کو سمجھ نہیں آتی کہ وہ کیا کریں۔وہ تنہائی محسوس کرتے ہیں کیونکہ گھر کے نوجوان ان سے کتراتے ہیں۔ نوجوانوں کی دلچسپیاں مختلف ہوتی ہیں جس کی ایک بڑی وجہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی ہے۔ عمر رسیدہ افراد سمارٹ فون سے کئی مرتبہ تنگ آئے ہوتے ہیں کیونکہ انہیں نت نئے فنکشنز کی سمجھ نہیں آتی اور پھر وہ کسی نوجوان کی طرف سمارٹ فون سمیت ہاتھ پھیلاتے ہیں۔ فون چونکہ رابطے کی ضرورت ہے اس لیے بزرگوںکے ہاتھ میں کسی طور آ جاتا ہے۔سمارٹ فون تو ایک حد تک مجبوری بن چکا ہے ۔ پھر کبھی یوں بھی ہوتا ہے کہ اولاد سے بطور تحفہ مل جاتا ہے۔ تاہم ایسے عمر رسیدہ افراد کو بھی تلاش کیا جاسکتا ہے جو سمارٹ فون کے فنکشنز پر عبور رکھتے ہیں اگرچہ ان کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہوتی ہے۔ بہرحال انٹرنیٹ کی جانب خود بڑھنا پڑتا ہے۔ نسبتاً زیادہ عمر کے افراد اس سے گریز کرتے ہیں۔ یہ رویہ بہتر نہیں۔ ملازمت میں آسانی:بہت سے افراد جنہوں نے ابھی بڑھاپے میں قدم نہیں رکھا مگر عمر کا بیشتر حصہ گزار چکے ہیں اور وہ ملازمت کرتے ہیں ان کی انٹرنیٹ سے عدم واقفیت متعدد مسائل پیدا کرنے کے ساتھ آگے بڑھنے کے مواقع کم کر دیتی ہے۔ اگر کوئی رپورٹر ای میل کی سہولت سے استفادہ حاصل نہیں کرسکتا یا ایک فوٹو گرافر بڑی فائل کو انٹرنیٹ کے ذریعے منتقل کرنے سے ناواقف ہے تو اس کی کارکردگی متاثر ہوگی۔ انٹرنیٹ سے بہتر جان کاری ان کی کارکردگی میں اضافے کا باعث بنے گی۔ نقل وحرکت میں سہولت:اب سستی اور مطلوبہ مقام پر ٹرانسپورٹ کی سہولت انٹرنیٹ کی محتاج ہو چکی ہے۔ پاکستان میں ’’اوبر‘‘ اور ’’کریم‘‘ جیسی سہولیات میسر ہوچکی ہیں جن کے لیے انٹرنیٹ کا استعمال لازم ہے۔ ان کی مدد سے ارزاں نرخوں پر اچھی ٹرانسپورٹ مل سکتی ہے۔ عمررسیدہ افراد کے لیے خود گاڑی چلانا یا پبلک ٹرانسپورٹ کو استعمال کرنا مشکل ہوتا ہے۔ اس کی مدد سے ہوٹلوں، ہوائی جہاز اور بسوں کی بکنگ کی جاسکتی اور اس کے لیے عمر رسیدہ کسی کی منت کرنے یا مدد لینے کے محتاج نہیں رہتے۔ وہ گھر بیٹھے یہ کام کر سکتے ہیں۔ گھر بیٹھے کام:بڑھاپے میں جسمانی کمزوری کے باعث نقل و حرکت میں کمی واقع ہو جاتی ہے جس کا ازالہ بھی انٹرنیٹ سے کیا جاسکتا ہے۔ عام تصور یہی ہے کہ ملازمت کے لیے گھر سے نکلا پڑتا ہے لیکن انٹرنیٹ کی مدد سے دنیا بھر سے رابطہ ہونے کا ایک مطلب یہ ہے کہ گھر میں بیٹھ کر بھی بہت سا کام کیا جاسکتا ہے اورآمدن حاصل کی جاسکتی ہے۔ بہت سی فری لانس ملازمتیں انٹرنیٹ کی مدد سے دور بیٹھ کر کی جارہی ہیں۔ مثال ‘‘فری لانسر’’ ویب سائٹ کے ذریعے سب سے زیادہآمدن پانے والوں میں پاکستانیوں کا شمار ہوتا ہے۔ اگر عمر رسیدہ انٹرنیٹ سیکھیں گے تو وہ اپنی دلچسپی کے کام کر سکیں گے۔ کئی بار من مرضی کے کام ریٹائرمنٹ کے بعد ہی کیے جا سکتے ہیں کیونکہ انسان عمر کا ایک بڑا حصہ اس ملازمت میں بِتادیتا ہے جو اسے پسند نہیں ہوتی لیکن پیٹ بھرنے کے لیے وہ مجبوری ہوتی ہے۔ نیز انٹرنیٹ تک رسائی سے ان عمر رسیدہ افراد کو مالی وسائل مل سکتے ہیں جنہیں ان کے اپنے ترک کر دیتے ہیں یا جن کی عمر کو دیکھ کر ملازمت نہیں دی جاتی۔ صحت کا خیال:بیماریاں بڑھاپے کا انتظار کر رہی ہوتی ہیں اور اس کی آمد پر چپک جاتی ہیں۔ انٹرنیٹ پر صحت سے متعلق مشورے اور معلومات آسانی سے مل جاتی ہے جن سے مستفید ہوا جا سکتا ہے۔ تنہائی کا حل:بڑھاپے میں تنہائی ایک بڑا مسئلہ بن جاتا ہے۔ جن افرادکے میاں یا بیوی کا انتقال ہو چکا ہوتا ہے ان کے لیے اس کی شدت زیادہ ہوتی ہے۔ بچے بڑے ہو کر اپنا گھر بسالیتے ہیں اور روزگار یا بہتر موقعے یا مقام کی تلاش شہر یا ملک بدر کر دیتی ہے۔ یوں ماں، باپ یا دونوں تنہائی کا شکار ہوجاتے ہیں۔ انٹرنیٹ اپنوں سے رابطے کا ارزاں، تیز رفتار اور عمدہ ذریعہ ہے۔ آج کل وٹس ایپ پر فون کال نیٹ ورک کال سے سستی پڑتی ہے لیکن اسے وہی استعمال میں لا سکتا ہے جو انٹرنیٹ کے ساتھ سمارٹ فون کی اپلی کیشنز سے واقف ہو۔ پرانے دوستوں کو تلاش کرنے کا کام بھی خوب کیا جاسکتا ہے۔ فیس بک سالوں سے بچھڑے ہوئے افراد کو ملانے میں انتہائی مفید ہے۔ عمر رسیدہ افراد بھی اپنے کالج اور یونیورسٹی کے دوستوں یا پرانے ساتھیوں کو پا کر جوانی کی یادیں تازہ کر سکتے ہیں۔ تاہم یاد رکھنا چاہیے کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے ہونے والی ملاقات آمنے سامنے کی ملاقات کا متبادل نہیں ہو سکتی۔ اولاد یا دوست چاہے جتنی بات یا وڈیو چیٹ کر لے ان آ کریا جا کر ملنا کچھ اور معنی رکھتا ہے۔ صرف اپنوں سے رابطہ ہی نہیں سماجی و سیاسی معاملات میں شرکت انسان کو متحرک رکھتی ہے اور انٹرنیٹ کے ذریعے نہ صرف سیاسی اور سماجی حالات سے باخبر رہا جاسکتا ہے بلکہ زندگی کے تجربوں کا نچوڑ دوسروں تک پہنچایا جا سکتا ہے۔ تفریح:انٹرنیٹ پر بہت سے کھیل کھیلے جاسکتے ہیں۔ ان میں نئے اور پرانے دونوں کھیل شامل ہیں۔ مثال کے طور پر شطرنج کا کھیل کھیلنے کے لیے کسی کے پاس ہونے کی ضرورت نہیں رہتی۔ دور کسی دوسرے ملک میں بیٹھے کھلاڑی کو مات کیا جاسکتا ہے۔ آمدن کا بہتر استعمال:سرکاری ملازموں کو ریٹائرمنٹ کے بعد عام طور پر ایک بڑی رقم ملتی ہے۔ بعض افراد نے انشورنش وغیرہ کرا رکھی ہوتی ہے جن کی معقول رقم جمع ہو چکی ہوتی ہے۔ انٹرنیٹ رقم کے معقول استعمال کی صلاح دینے کا ذریعہ بھی ہے اور اس کے ذریعے مزید سرمایہ کاری کے امکانات کو بھی تلاش کیا جا سکتا ہے۔ بہت سی سرمایہ کار کمپنیاں اب آن لائن ہیں۔ بینکوں کی آفرز بھی آن لائن آسانی سے تلاش کی جاسکتی ہیں۔ وقت آن پہنچا ہے کہ عمر میں اضافے کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور انٹر نیٹ کی دنیاسے ہم آہنگ کیا جائے۔اس عمل میں عمر رسیدہ افراد کے لیے تربیتی اداروں کے قیام کی ضرورت ہے ۔ نوجوانوں کو بھی اپنے بزرگوں کو اس نئی دنیا کے بارے زیادہ سے زیادہ آگاہ کرنا چاہیے۔ ٭…٭…٭







      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. The Following 2 Users Say Thank You to intelligent086 For This Useful Post:

      Dr Danish (06-29-2017),Moona (01-15-2018)

    3. #2
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      510

      Re: انٹرنیٹ بڑھاپے کا سہارا بن سکتا ہے

      Informative.....
      Thanks for sharing



    4. The Following 2 Users Say Thank You to Dr Danish For This Useful Post:

      intelligent086 (07-01-2017),Moona (01-15-2018)

    5. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: انٹرنیٹ بڑھاپے کا سہارا بن سکتا ہے

      رائے کا بہت بہت شکریہ



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    6. #4
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html Moona's Avatar
      Join Date
      Feb 2016
      Location
      Lahore , Pakistan
      Posts
      6,209
      Threads
      0
      Thanks
      7,147
      Thanked 4,115 Times in 4,007 Posts
      Mentioned
      652 Post(s)
      Tagged
      176 Thread(s)
      Rep Power
      15

      Re: انٹرنیٹ بڑھاپے کا سہارا بن سکتا ہے


      Informative and useful Sharing

      t4s


      Politician are the same all over. They promise to bild a bridge even where there is no river.
      Nikita Khurshchev

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •