اگر آپ انسٹاگرام استعمال کرنا پسند کرتے ہیں تو بری خبر یہ ہے کہ اسے نوجوانوں کی ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب کرنے والی سب سے بدترین سوشل میڈیا ایپ قرار دیا گیا ہے۔
یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا۔
رائل سوسائٹی آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ فوٹو شیئرنگ ایپ نوجوانوں کی نیند سمیت مختلف منفی ذہنی اثرات مرتب کرتی ہے۔
14 سے 24 سال کے لگ بھگ ڈیڑھ ہزار افراد پر کیے گئے سروے کے مطابق سب سے بہترین سوشل میڈیا ایپ یوٹیوب ہے جس کے بعد ٹوئٹر، فیس بک اور اسنیپ چیٹ بالترتیب دوسرے، تیسرے اور چوتھے نمبر پر ہیں۔
تحقیق کے مطابق یہ سوشل میڈیا ایپس جن کے بارے میں سمجھا جاتا ہے کہ یہ نوجوانوں کو ایک دوسرے سے رابطے میں مدد دیتی ہیں، درحقیقت ذہنی صحت کے مسائل بڑھا رہی ہیں۔
اس تحقیق کے دوران ہر سوشل میڈیا سائٹ کو ذہنی بے چینی، ڈپریشن، تنہائی، نیند اور بدزبانی سمیت 14 صحت اور شخصی مسائل کے حوالے سے جانچا گیا۔
ریٹنگ کے لحاظ سے معلوم ہوا کہ انسٹاگرام سب سے منفی اثرات مرتب کرنے والی ایپ ہے، تاہم اسے جذبات کے اظہار اور اپنی شناخت بنانے کے حوالے سے بہتر قرار دیا گیا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ فیس بک کا زیادہ استعمال نیند پر منفی اثرات کے ساتھ ساتھ بدزبانی کے حوالے سے سب سے آگے ہے تاہم یہ جذباتی معاونت اور برادری بنانے کے لیے مثبت ہے۔
محققین کے مطابق سوشل میڈیا سیگریٹ سے زیادہ لت بننے والی عادت ہے جو کہ اب نوجوانوں کی زندگیوں کا لازمی حصہ بن چکا ہے جسے نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔
دوسری جانب اس تحقیق پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انسٹاگرام نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وہ اپنے پلیٹ فارم کو محفوظ اور معاونت دینے والی جگہ بنانا چاہتی ہے۔
Bookmarks