Dr Danish (10-02-2017)
رفیق سفرو حضر کی گواہی
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے ذوقِ لطیف نے انھیں بچپن ہی سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا گرویدہ بنارکھا تھا۔وقت گزر نے کے ساتھ ساتھ ان تعلقات میں بڑی گہرائی پیدا ہوتی گئی۔ایک دوسرے کے پاس آمد ورفت رہتی تھی،نشست وبرخاست کا معمول تھا اور اہم معاملات میں صلاح مشورہ بھی معمولات میں شامل ہوگیا تھا۔تجارت کے سلسلہ میں کئی بار ہم سفر بھی ہوئے۔آثارِ نبوت بچپن سے ہی حضور کی ذات گرامی مرتبت سے ہویدا ہوتے رہتے تھے۔جنہیں حضرت ابوبکر بھی ملاحظہ کرتے تھے۔ حضرت ابوبکر کو ورقہ بن نوفل اور دیگر اہل کتاب علماءاور راہبوں سے ملاقات اور تبادلہ خیالات کا موقع بھی ملتا تھا۔آپ ان سے ایک نبی ختم المرسلین کی آمد کے بارے میں سنتے رہتے تھے اور حضور انو رصلی اللہ علیہ وسلم کی ذات مبارکہ میں ان علامات کی موجودگی کا اثبات بھی آپ تک پہنچا تھا۔ آپ کی بے مثل سیرت وکردار کے آپ ہمہ وقت شاہد بھی تھے۔ آپ کو یقین تھا کہ اللہ رب العزت اس ہستی کو عنقریب مبعوث فرمانے والے ہیں آپ گویا کہ شدت سے منتظر تھے کہ کب آپ اعلان نبوت کریں اور کب وہ اس دعوت کو قبول کریں۔ شیخ ابوزھرہ نے الروض الانف کے حوالے سے آپ کے ایک خواب کاذکر کیا ہے، آپ نے دیکھا کہ چاند مکہ میں اتر اہے اور تمام گھروں میں اس کی روشنی پھیل گئی ہے اور اس کا ایک ایک ٹکڑا ہر گھر میں گرا ہے ۔پھر اس چاند کے بکھرے ہوئے ٹکڑے یکجا ہوگئے اور وہ چاند مکمل ہوکر آپ کی آغوش میں آگیا ۔آپ نے اہلِ کتاب کے کسی عالم سے اس کی تعبیر پوچھی تو اس نے بتایا کہ وہ نبی جس کے ہم منتظر ہیں۔اس کے ظہور کی گھڑی قریب آچکی ہے،آپ اس کی پیروی کریں گے۔اور اس کی برکت سے دنیا کے سعید ترین انسان ہوں گے۔ایک روز آپ حکیم بن حزام کے پاس بےٹھے تھے کہ ان کی لونڈی آئی اور بتایا کہ آپکی پھوپھی خدیجہ آج یہ خیال کررہی ہیں کہ انکے خاوند حضرت موسیٰ کی طرح نبی مرسل ہیں۔ حضرت ابوبکر صدیق نے یہ سنا توخاموشی سے وہاں سے آگئے اور حضور کی خدمت میں پہنچے ۔حضور نے انھیں نزول وحی کے بارے میں بتایا آپ نے عرض کیا۔میرے ماں باپ آپ پہ قربان آپ نے سچ فرمایا اور آپ سچوں میں سے ہیںمیں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سواءکوئی معبود نہیں اور آپ اللہ کے رسول ہیں۔(سبل الھدی)
خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے۔
میں نے جس کے سامنے بھی اسلام کو پیش کیا اس نے مجھ سے کوئی دلیل طلب کی سوائے ابوبکر صدیق کے ۔(سیرت ابن ہشام)
اسلا م لانے کے بعد آپ نے اپنا سب کچھ اللہ رب العز ت کی رضاءاور خوشنودی اور اپنے محبوب پیغمبر کی دلجوئی کے لیے وقف کردیا۔
علامہ رضا الدین صدیقی
***
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Dr Danish (10-02-2017)
Subhan Allah
jazak Allah
intelligent086 (10-05-2017)
ماشاءاللہ
پسند رائے اور حوصلہ افزائی کا شکریہ
جزاک اللہ خیراً کثیرا
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks