Hmmmm.. umda hai baba g
آزاد کر
غرب سے امن سلیقہ اترا
مرے آنگن کی روشنی
بےوقار ھوئی
گرداب میں کھڑا استعارہ
بول رہا تھا
پتھر کو رقص دو
سب موسم دبوچ لو
جب خوش بو کی ردا اوڑھ کر
زیست کا صحیفہ اترا
اک کفن بردار
بڑا ہی پر وقار
تلوار کی دھار پر
کہے جا رہا تھا
آنکھ کے سارے جگنو
آزاد کر دو
آزاد کر دو
ماہ نامہ نوائے ہٹھان‘ لاہور ستمبر ٢٠٠٥
Hmmmm.. umda hai baba g
shukarriya janab
Buhat umda
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
bari bari meharbani janab
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks