SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 4 of 4

    Thread: عبرت کا نشان

    1. #1
      UT Poet www.urdutehzeb.com/public_htmlwww.urdutehzeb.com/public_html Dr Maqsood Hasni's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Posts
      2,263
      Threads
      786
      Thanks
      95
      Thanked 283 Times in 228 Posts
      Mentioned
      73 Post(s)
      Tagged
      6322 Thread(s)
      Rep Power
      82

      عبرت کا نشان


      عبرت کا نشان

      اس کا باپ مشقتی تھا‘ اس کے باوجود اکلوتا ہونے کی وجہ سے‘ اسے بڑے پیار اور لاڈ و ناز سے پال رہا تھا۔ اچھا بھلا تھا‘ پتا نہیں کیا ہوا رات کو ہاجراں سے بچے کے بارے باتیں کرتا ہوا سویا لیکن صبح اٹھ نہ سکا۔ ہاجراں پر یہ ناگہانی آفت ٹوٹ پڑی تھی۔ وہ تو سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ بھری جوانی میں یہ قیامت اس کا نصیبا ٹھہرے گی۔ ابھی تو ان کے خوشیوں اور ارمانوں کے دن تھے۔ ہونی کو کب کوئی ٹال سکا ہے۔ یہ پوچھ کر کب آتی ہے۔ اگر پوچھ کر آتی ہو تو اس کے خوف اور صدمے سے کوئی سڑک پر چلتا پھرتا نظر نہ آئے۔

      بہن بھائیوں اور قریبی رشتہ داروں نے ہاجراں کو عقد ثانی کا مشورہ دیا۔ وہ جوان تھی‘ خوب صورت تھی۔ عقد ثانی اس کا شرعی حق تھا مگر اس نے صاف انکار کر دیا اور بیٹے کے لیے بقیہ زندگی وقف کر دی۔ حقی سچی بات یہ ہی ہے‘ صاف ستھری زندی بسر کی۔ عیدے کی موت سے پہلے سی ہاجراں‘ ہاجراں نہ رہی۔ اس نے جی جان سے مشقت اٹھائی اور بیٹے کو لاڈ لاڈائے۔ بدقسمی سے زیادہ دیر نہ چل سکی اور اللہ کو پیاری ہو گئی۔ مامے چاچے کب پوچھتے ہیں‘ اسے اب اکیلے ہی زندگی کی مشقتوں اور کراہتوں کو بھوگنا تھا۔
      بڑے مامے نے بڑی شفقت کی اور اس نازوں پلتے بچے کو ایک سیٹھ کے ہاں گلپ کی نوکری دلوا دی۔ مہینے بعد آتا‘ سیٹھ سے عوضانہ وصولتا اور چلا جاتا۔ جب ذرا بڑا ہوا تو اسے اپنے ساتھ ہونے والے دھرو کا پتا چلا تو اس نے عوضانہ خود وصولنا شروع کر دیا۔ اس پر مامے کو سخت غصہ آیا۔ اس نے چراغے سے تو تکرار بھی کی۔ پھر ساری عمر طعنہ دیتا رہا کہ میں تمہیں سیٹھ صاحب کے ہاں ملازم نہ کرواتا تو تم گلیوں کا روڑا کوڑا ہو کر رہ جاتے۔

      سیٹھ صحب دیکھنے میں بڑے نیک اور پرہیزگار تھے۔ ان کی شلوار ٹخنوں سے اوپر رہتی۔ مونچھیں بھی صفنا صفا رکھتے۔ پنج وقت نماز ادا کرتے۔ روزہ میں باقاعدگی رہتی۔ حج بھی کر آئے۔ ان کا کاروبار خوب چلتا تھا۔ ہاں البتہ دو نمبر مال کو ایک نمبر بنا کر بیچتے۔ سخت بخیل واقع ہوئے تھے۔ مرتے کے منہ میں بلا مطلب پانی بھی نہ ڈالتے تھے۔ بجلی والوں سے ملے ہوئے تھے۔ ان کی پوری زندگی دو نمبری میں گزری۔ ان کے بیٹے دو نمبری میں اپنے پاپ کے بھی باپ نکلے۔ ان کا ہر کام دو نمبری پر انجام کو پہنچتا۔ بےشمار دولت تھی۔ دولت کے سبب سرکارے دربارے بڑی عزت رکھتے تھے۔ بڑا بیٹا چناؤ بھی جیتا۔

      اچھے شریف اور محنتی لوگوں کی اولاد تھا لیکن یہاں آ کر اس پر کھلا کہ دو نمبری کے بغیر سیٹھی مل ہی نہیں سکتی۔ پھر وہ چونا لگانے میں پاکٹ ہو گیا۔ سیٹھ کے انتہائی قرہبوں کے سامنے سیٹھ صاحب کے وہ وہ قصیدے کہتا کہ وہ سیٹھ صاحب کے مرید ہو جاتے۔ سیٹھ صاحب کی ایمان داری کو صف اول پر رکھتا۔ یہ ہی وجہ تھی کہ سیٹھ صاحب اسے بااعتماد ملازم سمجھتے تھے۔ سیٹھ صاحب کے بچوں کی شادی کے سامان کی خریدداری اسی نے کی اور جی بھر کر مال کمایا۔ مال کے ہوتے بوسیدگی اور ہے نہ کو ہم رکاب رکھتا۔

      وقت کو گزرنا تھا‘ گزر گیا۔ بڑھاپا آ گیا۔ اپنے پاؤں چلنے سے بھی معذور ہو گیا۔ جن بچوں کے لیے دونمبری کو اس نے شعار بنایا تھا‘ جھوٹے منہ سے بھی اسے نہ پوچھتے تھے۔ زندگی مذاق ہو کر رہ گئی۔ اس تلخ زندگی سے وہ سخت بےزار تھا لیکن وہ مرنا نہیں چاہتا تھا۔ معذور زندگی اسے گھر سے تھڑوں اور پھر فٹ پاتھ تک لے آئی۔ ہر گزرتا اس کی ہتھیلی دونی چونی رکھ دیتا۔ یہ جمع پونجی شام تک اس کی ملکیت میں رہتی لیکن گھر آتے ہی اس کی جیب خالی کر دی جاتی اور اسے موئے کتے کی طرح دیوار کے اس پار پھینک دیا جاتا۔ عجیب بات یہ تھی کہ وہ اس حال میں بھی جینا چاہتا تھا۔ شاید زندگی کے میٹھے زہر نے اسے اپنے بہت قریب کر لیا تھا۔ وہ جیسی بھی سہی زندگی تو تھی ہی اور وہ آتے سالوں تک جینا چاہتا تھا۔



    2. The Following User Says Thank You to Dr Maqsood Hasni For This Useful Post:

      intelligent086 (12-02-2016)

    3. #2
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: عبرت کا نشان

      اور
      جینے کی ہوس
      بہت عمدہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    4. #3
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_htmlwww.urdutehzeb.com/public_html
      muzafar ali's Avatar
      Join Date
      Nov 2015
      Posts
      2,772
      Threads
      481
      Thanks
      1,142
      Thanked 1,167 Times in 923 Posts
      Mentioned
      159 Post(s)
      Tagged
      497 Thread(s)
      Rep Power
      11

      Re: عبرت کا نشان

      boht umda sharing

      Kis Ki Kya Majal Thi Jo Koi Hum Ko Kharid Sakta Faraz,..Hum Tu Khud Hi Bik Gaye Kharidar DekhKe..?

    5. #4
      UT Poet www.urdutehzeb.com/public_htmlwww.urdutehzeb.com/public_html Dr Maqsood Hasni's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Posts
      2,263
      Threads
      786
      Thanks
      95
      Thanked 283 Times in 228 Posts
      Mentioned
      73 Post(s)
      Tagged
      6322 Thread(s)
      Rep Power
      82

      Re: عبرت کا نشان

      aap donoon ki bari bari meharbani
      Allah aap ko khush rakhe


    6. The Following User Says Thank You to Dr Maqsood Hasni For This Useful Post:

      muzafar ali (12-02-2016)

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •