SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: بوسیدہ لاش

    1. #1
      UT Poet www.urdutehzeb.com/public_htmlwww.urdutehzeb.com/public_html Dr Maqsood Hasni's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Posts
      2,263
      Threads
      786
      Thanks
      95
      Thanked 283 Times in 228 Posts
      Mentioned
      73 Post(s)
      Tagged
      6322 Thread(s)
      Rep Power
      82

      بوسیدہ لاش


      بوسیدہ لاش

      شباب مرزا ایمرجنسی وارڈ میں پڑا زندگی کی آخری گھڑیاں گن رہا تھا۔ ڈاکٹر اور نرسیں اس کی زندگی بچانے کی کوشش کر رہے تھے۔ اس پر کھل گیا تھا کہ اب کہانی اپنے انجام کو پہنچ چکی ہے۔ دوا دارو دوبارہ سے اسے زندگی کی شاہراہ پر لا کر کھڑا نہیں کرسکتے۔ بچ بھی گیا تو وہ پہلے سی توانائی میسر نہ آ سکے گی۔ وہ زندگی بھر کسی کا سہارا نہیں بنا اس کا کوئی کیوں سہارا بنے گا۔ ہر کسی کا قول و فعل محض دکھاوے اور اسے خوش کرکے کچھ حاصل کرنے کے لیے ہو گا۔

      زندگی کا ہر بیتا لمحہ اس کی آنکھوں کے سامنے گھوم گھوم گیا۔ ابھی وہ اتنا بڑا نہیں ہوا تھا کہ اسے لذت کا احساس ہو گیا۔ ہوا یوں کہ ان کے گھر اس کی خالہ اور اس کی بیٹی ملنے یا کسی کام سے آئیں۔ خالہ نے اسے گلے لگایا اور اس کی بلائیں لیں۔ اس کی خالہ زاد جو عمر میں کوئی اس سے زیادہ بڑی نہ تھی بھی اسے گلے ملی۔ خالہ کے گلے ملنے میں کوئی مزا نہ تھا لیکن خالہ زاد کے ملنے سے اس کے بدن میں عجب سی لذت دوڑ گئی۔ وہ اسے بار بار ملنا چاہتا تھا۔ اس کے رونگٹے میں ان جانی سی ہلچل مچ گئی۔ کئی بار کھڑا بھی ہوا۔ شاید اس لڑکی کی استفادہ میں بھی یہ ہی کیفیت رہی ہو گی۔

      اس کی اماں اور خالہ باتوں میں جھٹ گئیں۔ سسرالی خاندانوں کی خامیاں موضوع گفتگو تھیں۔ وہ تو اپنے مجازی خداؤں کو بھی لتاڑے چلی جا رہی تھیں۔ وہ اور اس کی خالہ زاد اپنی ماؤں کے باہمی مذاکرات سے بےنیاز رومان کی دنیا آباد کیے ہوئے تھے۔ یہ سلسلہ اس وقت تک چلتا رہا جب تک اس کی خالہ نے اپنی بیٹی کو آواز نہ دے دی۔

      لذت کے اس احساس نے اسے متحرک کر دیا۔ تعلیمی معاملات طے کرنے کے لیے اس نے ہر جائز ناجائز حربہ اختیار کیا۔ یہ ہی طور اس نے اچھے روزگار کے لیے اپنایا۔ اچھی رہائش اور اس کے لوازمات کے لیے جائز کو مستقل طور پر زندگی سے خارج ہی کر دیا۔ دنیا کی کون سی ایسی آسائش ہو گی جو اسے میسر نہ آئی۔ کوٹھی کار بنگلہ بینک بیلس نوکر چاکر گویا سب کچھ اس کے کھیسے لگ چکا تھا۔ ایسے حالات میں بڑے گھر کی بیٹی بھی رونق افروز ہو گئی۔ وہ ہی کیا حسیناؤں کا ایک ہجوم اس کے گرد رہتا۔ اس کا قرب بڑے حسن اور ناز و ادا والیوں کو ہی نصیب ہوتا۔

      رونگٹا ذرا کم زور بڑتا تو دواؤں کا انبار لگ جاتا۔ اٹھنے بیٹھنے آنے جانے کھانے پینے سونے جاگنے غرض ہر نوع کی لذت اس کے قدم لیتی رہی۔ آخر کب تک معدہ اپ سٹ رہنے لگا۔ رونگٹا بھی ڈھیٹ سا ہو گیا۔ باہر تو باہر اس ذیل میں گھر پر بھی ذلت اٹھانا پڑتی اور وہ وہ باتیں سنتا جن کا وہ کبھی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ ماں کی دیکھا دیکھی بچے بھی اس کی پرواہ چھوڑ گیے۔ اب وہ بااختیار افسر نہیں تھا جو اردگرد چمچے کڑچھے ہوتے۔ باہر نکلتا تو ناانصافی برداشت کرنے والوں کی غصیلی نظریں کھانے کو دوڑتیں گھر آتا تو نادیہ پاگل کتیا کی طرح کاٹنے کو آتی۔ لذت نے آزار کا بھیس اختیار کر لیا تھا۔

      ایک دو دن نہیں پانچ سے زیادہ عرصہ اس نے ذلت و عذاب میں گزارا۔ رونگٹے کی بےوفائی اس حالت تک لے آئی تھی۔ ہسپتال بھی اسے شرم کوشرمی لایا گیا تھا دوسرا سارا دن اس عذاب کو کون جھیلتا۔ یہاں سابقہ سرکاری افسر ہونے کی وجہ سے کسی حد تک سہی خدمت میسر آ رہی تھی۔ وہ آنکھیں بند کیے یہ ہی سوچے جا رہا تھا کہ لذت کے لمحے آخر کیوں ختم ہو جاتے ہیں۔ آخر سب کچھ برقرار کیوں نہیں رہتا۔ پھر اس نے سوچا کہ اگر زندگی کی لذت کو استحقام نہیں تو زندگی کی اذیت کو بھی بقا نہیں ہو سکتی یہ بھی ختم ہو جائے گی۔ سوچوں کے گرداب میں پھنسی اذیت آمیز زندگی نے آخری ہچکی لی اور پھر وہاں ایک بوسیدہ لاش کے سوا کچھ باقی نہ رہا۔



    2. The Following User Says Thank You to Dr Maqsood Hasni For This Useful Post:

      intelligent086 (11-14-2016)

    3. #2
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: بوسیدہ لاش

      واہ
      بہت عمدہ



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    4. #3
      UT Poet www.urdutehzeb.com/public_htmlwww.urdutehzeb.com/public_html Dr Maqsood Hasni's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Posts
      2,263
      Threads
      786
      Thanks
      95
      Thanked 283 Times in 228 Posts
      Mentioned
      73 Post(s)
      Tagged
      6322 Thread(s)
      Rep Power
      82

      Re: بوسیدہ لاش

      shukarriya janab


    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •