SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 2 of 2

    Thread: شہید کی تعریف حدیث کی روشنی میں۔

    1. #1
      The thing women have yet to learn is nobody gives you power. You just take it. Admin CaLmInG MeLoDy's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      6,213
      Threads
      2245
      Thanks
      931
      Thanked 1,367 Times in 868 Posts
      Mentioned
      1038 Post(s)
      Tagged
      7966 Thread(s)
      Rep Power
      10

      lamp شہید کی تعریف حدیث کی روشنی میں۔

      اکیسویں حدیث:۔صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 443 حدیث مرفوع مکررات 48 متفق علیہ 17
      یحیی بن یحیی، مالک، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک آدمی کسی راستہ میں چل رہا تھا کہ اس نے راستہ پر کانٹوں والی ایک ٹہنی پڑی ہوئی پائی تو اسے راستہ سے ہٹا دیا تو اللہ نے اس کے اس عمل کو قبول کرتے ہوئے اسے معاف کر دیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا شہداء کی پانچ اقسام یہ ہیں طاعون میں مرنے والا، پیٹ کی بیماری میں مرنے والا، ڈوبنے والا، کسی چیز کے نیچے آ کر مرنے والا اور اللہ کے راستہ میں شہید ہونے والا۔
      بائیسویں حدیث:۔صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 444 حدیث مرفوع مکررات 48 متفق علیہ 17
      زہیر بن حرب، جریر، سہیل، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم اپنےمیں سے شہید کسے شمار کرتے ہو صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا اے اللہ کے رسول جو اللہ کے راستہ میں قتل کیا جائے وہ شہید ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایسی صورت میں تو میری امت کے شہید کم ہوں گے صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا پھر وہ کون ہوں گے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو اللہ کے راستہ میں قتل کیا گیا وہ شہید ہے اور جو اللہ کے راستہ میں مر گیا وہ بھی شہید ہے اور جو طاعون میں مرا وہ بھی شہید ہے اور جو پیٹ کی بیماری میں مر گیا وہ بھی شہید ہے ابن مقسم نے اس حدیث میں یہ بھی کہا ڈوب کر مر جانے والا بھی شہید ہے۔
      تئیسویں حدیث:۔صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 1747 حدیث مرفوع مکررات 4 متفق علیہ 2
      عبیداللہ بن محمد بن یزید بن خنیس احمد بن یوسف ازدی اسماعیل بن ابی اویس سلیمان بن بلال یحیی بن سعید سہیل بن ابوصالح حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حرا پہاڑ پر تھے تو وہ پہاڑ حرکت کرنے لگا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے حرا ٹھہر جا کیونکہ تیرے اوپر سوائے نبی یا صدیق یا شہید کے اور کوئی نہیں ہے اور اس پہاڑ پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت ابوبکر، حضرت عمر ، حضرت عثمان ، حضرت علی ، حضرت طلحہ ، حضرت زبیر اور حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالی عنہم تھے۔
      چوبیسویں حدیث:۔سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 588 حدیث مرفوع مکررات 2 متفق علیہ 0
      عثمان بن ابی شیبہ، وکیع بن جراح، ولید بن عبداللہ بن جمیع، عبدالرحمن بن خلاد، ام ورقہ بنت عبداللہ بن نوفل سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب غزوہ بدر میں تشریف لے گئے تو میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے بھی اپنے ساتھ جنگ میں شرکت کی اجازت مرحمت فرمائیے وہاں میں بیماروں (زخمیوں) کی دیکھ بھال کروں گی۔ شاید اللہ تعالیٰ مجھے بھی مرتبہ شہادت عطا فرمائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اپنے ہی گھر میں رہو اللہ تعالیٰ تمہیں شہادت کا مرتبہ عطا فرمائے گے۔ راوی کا بیان ہے کہ اس کے بعد ان کا نام ہی شہیدہ ہو گیا تھا۔ راوی کہتے ہیں کہ وہ قرآن پڑھی ہوئی تھیں اس لئے انہوں نے اپنے گھر میں ایک مؤذن مقرر کرنے کی اجازت چاہی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اجازت مرحمت فرما دی۔ راوی کہتے ہیں کہ انہوں نے ایک غلام اور ایک باندی کو مدبر کیا تھا (یعنی اپنے مرنے کے بعد آزادی کا وعدہ) ایک دن غلام اور باندی نے مل کر رات میں ایک چادر سے ان کا گلا گھونٹ کر مار ڈالا اور بھاگ نکلے جب صبح ہوئی تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا جس کو ان دونوں کا پتہ ہو یا جس نے ان کو کہیں دیکھا ہو وہ ان کو پکڑ لائے پس وہ لائے گئے اور ان کے لئے پھانسی کا حکم ہوا اور مدینہ میں پھانسی دیئے جانے کا یہ پہلا واقعہ تھا۔
      پچیسویں حدیث:۔سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 1516 حدیث مرفوع مکررات 7 متفق علیہ 2
      یزید بن خالد، ابن وہب، عبدالرحمن بن شریح ابوامامہ بن سہل بن حنیف حضرت سہل بن حنیف رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے رایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص صدق دل کے ساتھ شہادت کی تمنا کرے تو اللہ اس کو شہیدوں کا مرتبہ عطا فرمائے گا اگرچہ وہ اپنے بستر پر ہی پڑ کر کیوں نہ مرے۔
      چھبیسویں حدیث:۔سنن ابوداؤد:جلد دوم:حدیث نمبر 728 حدیث مرفوع مکررات 0 متفق علیہ 0
      محمد بن بکار، مروان، عبدالوہاب بن عبدالرحیم، ام حرام سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص (حج عمرے یا جہاد کے لئے) سمندر میں سوار ہوا اور پھر اس کو چکر آئے یا قے ہوئی تو اس کو ایک شہید کا ثواب ملے گا۔ اور جو ڈوب جائے (اور مر جائے) تو اس کو دو شہیدوں کے برابر ثواب ملے گا۔
      ستائیسویں حدیث:۔سنن ابوداؤد:جلد دوم:حدیث نمبر 734 حدیث مرفوع مکررات 0 متفق علیہ 0
      عبدالوہاب بن نجدہ، بقیہ بن ولید، بن ثوبان، حضرت ابومالک اشعری سے روایت ہے کہ میں نے سنا کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے۔ جو شخص اللہ کے راستہ میں جہاد کی غرض سے نکلا اور وہ مر گیا یا مارا گیا تو ہر دو صورت میں وہ شہید ہے یا اس کے گھوڑے یا اونٹ نے اس کو کچل ڈالا یا کسی زہریلے جانور نے اس کو کاٹ لیا یا اپنے بستر پر (طبعی) موت مرا یا کسی اور طریقہ سے جو اللہ نے چاہا مر گیا تو ہرصورت میں وہ شہید ہے اور اس کے لئے جنت ہے
      اٹھائیسویں حدیث:۔ سنن ابوداؤد:جلد دوم:حدیث نمبر 1343 حدیث مرفوع مکررات 9 متفق علیہ 0
      قعنبی، مالک، عبداللہ بن عبداللہ بن جابر، حضرت جابر بن عتیک سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عبداللہ بن ثابت کے پاس ان کی عیادت کے لئے تشریف لائے۔ آپ نے دیکھا وہ بیہوش ہیں آپ نے ان کو زور سے پکارا۔ انہوں نے جواب نہیں دیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے َانَّا َللہِ وَاِنَّا اِلَیہِ رَاجِعُون پڑھا اور فرمایا اے ابوالربیع ہم تیرے بارے میں مغلوب ہو گئے (یعنی ہم نے تمہاری زندگی چاہی مگر تقدیر الٰہی غالب آئی اور تم اس دنیا سے رخصت ہوئے) یہ سن کر عورتیں رونے پیٹنے لگیں۔ ابن عتیک ان کو خاموش کرانے لگے آپ نے فرمایا جانے دو جب واجب ہو جائے تو اس وقت کوئی رونے والی نہ روئے گی۔ لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم واجب ہونے سے کیا مراد ہے؟ آپ نے فرمایا موت۔ عبداللہ بن ثابت کی بیٹی نے اپنے باپ کی طرف مخاطب ہو کر کہا ابا جان مجھے امید ہے کہ آپ (عند اللہ) شہید ہی ہوں گے کیونکہ آپ نے سامان جہاد تیار کر رکھا تھا۔ یہ سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ ہر شخص کو اس کی نیت کے بقدر ثواب عطا فرمائیں گے اور تم لوگ شہادت کا مطلب کیا سمجھتے ہو؟ کیا راہ اللہ میں قتل ہو جانا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کے راستہ میں مارے جانے کے علاوہ سات طرح کی شہادت اور ہے۔ ایک وہ جو طاعون کی بیماری میں مرے۔ دوسرے وہ جو پانی میں ڈوب کر مرے۔ تیسرا وہ جو ذات الجنب کی بیماری سے مرے۔ چوتھا پیٹ کی بیماری میں مرنے والا۔ پانچواں جل کر مرنے والا۔ چھٹا چھت یا دیوار کے نیچے دب کر مر جانے والا۔ اور ساتویں وہ عورت جو کنواری ہو یا حاملہ ہو۔ یہ سب شہید کہلائیں گے۔
      انتیسویں حدیث: ۔سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 1244 حدیث مرفوع مکررات 16 متفق علیہ 0
      محمد بن علاء، ابن ادریس، حصین، ہل بن یساف، حضرت عبداللہ بن ثالم المازنی کہتے ہیں کہ میں نے سعید بن زید بن عمرو بن نفیل سے سنا کہ جب فلاں شخص کوفہ میں آیا تو اس نے فلاں کو خطبہ دینے کے لئے کھڑا کیا تو سعید بن زید نے میرا ہاتھ پکڑا اور کہا کہ کیا تم اس ظالم شخص کو نہیں دیکھتے پھر سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن زید نے نو افراد کے بارے میں گواہی دی کہ وہ جنت میں ہیں اور کہا کہ اگر میں دسویں شخص کے بارے میں بھی گواہی دوں تو گناہ گار نہیں ہوں گا ابن ادریس کہتے ہیں کہ عرب کہتے تھے کہ اثم (یعنی گناہ گار ہوا) میں نے ( عبداللہ بن ظالم المازنی) نے کہا کہ وہ نو افراد کون ہیں؟ تو سعید بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب آپ حراء پہاڑ پر تھے کہ تجھ پر سوائے ایک نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک صدیق اور ایک شہید کے اور کوئی نہیں ہے میں نے کہا کہ نو افراد کون ہیں جن کے بارے میں گواہی دی تھی؟ انہوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ، زبیر بن عوام رضی اللہ تعالیٰ عنہ، سعد بن ابی وقاص، عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ میں نے کہا کہ دسواں کون ہے؟ تو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کچھ دیر رکے رہے پھر فرمایا کہ میں (یعنی میں دسواں شخص ہوں) امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ اشجعی نے اس حدیث کو سفیان عن منصور عن ہلال بن یساف عن ابن حیان عن عبداللہ بن ظالم کی سند سے بیان کیا ہے۔
      تیسویں حدیث:۔سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 1369 حدیث متواتر حدیث مرفوع مکررات 14 متفق علیہ 0
      ہارون بن عبد اللہ، ابوداؤد طیالسی، ابراہیم بن سعد، ابوعبیدہ بن محمد بن عمار بن یاسر، حضرت طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبیداللہ بن عوف، حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ اور وہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ جو شخص اپنا مال (بچاتے ہوئے) مارا جائے وہ شہید ہے، جو اپنے گھر والوں کی حفاظت کرنے میں مارا جائے وہ شہید ہے، یا اپنے آپ کو بچانے میں یا اپنے دین کو بچانے میں مارا جائے وہ شہید ہے۔
      جاری ہے۔







    2. The Following 2 Users Say Thank You to CaLmInG MeLoDy For This Useful Post:

      intelligent086 (10-05-2016),Rana Taimoor Ali (10-03-2016)

    3. #2
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: شہید کی تعریف حدیث کی روشنی میں۔


      واللہ اعلم بالصواب

      جزاک اللہ خیر








      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •