کیوں نہ ہم اس کو اسی کا آئینہ ہو کر ملیں بے وفا ہے وہ تواس کو بےوفا ہوکرملیں تلخیوں میں ڈھل نہ جائیں وصل کی اکتاہٹیں تھک گئے ہو توچلو پھر سے جدا ہوکرملیں پہلی پہلی قربتوں کی پھر اٹھائیں لذتیں آشنا آ۔۔!پھر زرا ناآشنا ہوکرملیں عدیم ہاشمی
!میری زمیں میرا آخری حوالہ ہے۔۔۔۔
intelligent086 (07-25-2016)
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks