SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 2 of 2

    Thread: جب میں ننھا سا تھا

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      جب میں ننھا سا تھا



      شوکت تھانوی
      جب میں ننھا سا تھا۔ بالکل چھوٹا سا بچہ،یہ اُسی زمانے کا ذکر ہے کہ ایک مرتبہ میری امی جان نے مجھ کو ایک مرغے کی کہانی سنائی تھی۔ وہ مرغا ایک بادشاہ کا تھا بادشاہ اُس کو باسی روٹی کے ٹکڑے توڑ توڑ کر نہیں کھلاتا تھا۔ یہ چیزیں تو غریب آدمی اپنے مرغوں کو دیا کرتے ہیں۔ بادشاہ تو اپنے اس مرغ کو انار کے دانے کھلایا کرتا تھا اور کبھی کبھی موتی بھی اس کے سامنے ڈالے جاتے تھے تاکہ وہ ان کو چُگ لے۔ اس مرغے کو سوہن حلوے کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کاٹ کر کھلائے جاتے تھے اور اس کے لیے طرح طرح کی مٹھائیاں بنائی جاتی تھیں۔ شکر پارے اور بوندیاں۔ اس کہانی کو سُن کر میرا کئی مرتبہ یہ جی چاہا کہ میں مرغا بن جاؤں اور کوئی بادشاہ مجھ کو پال لے مگر میں نے یہ بھی سُن رکھا تھا۔ کہ بادشاہ مرغ کھانے کے بھی بڑے شوقین ہوتے ہیں۔ اگر میں مرغا بن بھی گیا اور بادشاہ نے مجھ کو نہ پالا تو کہیں ایسا نہ ہو کہ میں کھا لیا جاؤںبھون بھان کر۔ دو تین دن تک میں اسی بات پر سوچتا رہا۔ کہ مرغا بن جانے میں فائدہ ہے یا نقصان۔ ایک دن میں نے دیکھا کہ ایک مرغے کو بوا نصیبن کی بلّی نے دبوچ لیا۔ میں نے اُس دن سے توبہ کر لی۔ کہ اب میں کبھی مُرغا بننا نہ چاہوں گا۔ مگر اس توبہ کے بعد ہی میں ایک دم مرغ بن گیا۔ آپ اسے جھوٹ نہ سمجھیں، میں جھوٹ نہیں بولتا۔ میں سچ مچ مرغا بن گیا تھا۔ سُن تو لیجیے کہ میں کیسے مرغا بنا۔ میں نے دیکھا کہ میری بڑی بہن نے سُرخ سُرخ دہکتا ہوا قندھاری انار خریدا۔ میں اپنے پیسوں کی ٹائی خرید کر پہلے ہی چٹ کر چکا تھا۔ اب میں انار کیسے کھاتا؟ میری سمجھ میں ایک ترکیب آئی۔ میں نے اپنی بہن سے کہا۔ باجی آج تو تم بادشاہ نظر آ رہی ہو۔ باجی نے کہا۔ بادشاہ! وہ کیسے؟ میں نے کہا۔ انار ہے نا تمھارے ہاتھ میں۔ جو بادشاہ اپنے مرغوں کو کھلاتے ہیں۔ باجی نے ہنس کر کہا۔ اچھا وہ کہانی والی بات۔ مگر میرے پاس تو صرف انار ہے، مرغا کہاں ہے؟ یہ کہہ کر میں نے ہاتھ سے چونچ بند کی اور اپنے منہ کے سامنے وہ ہاتھ لگا لیا۔ اور کہنیوں اور گھٹنوں کے بل زمین پر بیٹھ گیا۔ باجی نے انار کے دانے فرش پر ڈالنا شروع کر دیے۔ اور میں اپنے ہاتھ کی چونچ سے وہ دانے کھاتا رہا۔ تھوڑی دیر میں سارا انار میں کھا چکا تھا اور اب جو باجی نے دیکھا تو نہ وہ بادشاہ تھیں نہ میں مرغا تھا۔ البتہ انار کا خالی چھلکا اُن کے ہاتھ میں تھا۔ ٭٭٭٭







      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. #2
      Respectable www.urdutehzeb.com/public_html KhUsHi's Avatar
      Join Date
      Sep 2014
      Posts
      6,467
      Threads
      1838
      Thanks
      273
      Thanked 587 Times in 428 Posts
      Mentioned
      233 Post(s)
      Tagged
      4861 Thread(s)
      Rep Power
      198

      Re: جب میں ننھا سا تھا

      Nice sharing






      اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
      پڑھنے میں سیکنڈ
      سوچنے میں منٹ
      سمجھنے میں دِن
      مگر

      ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے





    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •