intelligent086 (04-08-2016)
ہر آشنا میں کہاں خوئے محرمانہ وہ
کہ بے وفا تھا مگر دوست تھا پرانا وہ
کہاں سے لائیں اب آنکھیں اسے کہ رکھتا تھا
عداوتوں میں بھی انداز مخلصانہ وہ
جو ابر تھا تو اسے ٹوٹ کر برسنا تھا
یہ کیا کہ آگ لگا کر ہوا روانہ وہ
ہمیں بھی غم طلبی کا نہیں رہا یارا
تیرے بھی رنگ نہیں گردشِ زمانہ وہ
اب اپنی خواہشیں کیا کیا اسے رُلاتی ہیں
یہ بات ہم نے کہی تھی مگر نہ مانا وہ
یہی کہیں گے کہ بس صورت آشنائی تھی
جو عہد ٹوٹ گیا یاد کیا دلانا وہ
اس ایک شکل میں کیا کیا نہ صورتیں دیکھیں
نگار تھا نظر آیا نگار خانہ وہ
فراز خواب سے غفلت دکھائی دیتی ہے
جو لوگ جانِ جہاں تھے ہوئے فسانہ وہ.
احمد فراز
!میری زمیں میرا آخری حوالہ ہے۔۔۔۔
intelligent086 (04-08-2016)
boht khoob sharing mazid achi achi sharing ka intzar rahe ga share karne ka shukrya
Kis Ki Kya Majal Thi Jo Koi Hum Ko Kharid Sakta Faraz,..Hum Tu Khud Hi Bik Gaye Kharidar DekhKe..?
Mamin Mirza (04-07-2016)
واہ
عمدہ اور خوب صور ت انتخاب
شیئر کرنے کا شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Mamin Mirza (04-08-2016)
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks