intelligent086 (03-22-2016)
ہر ایک گھر میں دِیا بھی جَلے، اناج بھی ہو
اگر نہ ہو کہِیں ایسا، تو احتجاج بھی ہو
رہے گی وعدوں میں کب تک اسیر خوشحالی
ہر ایک بار ہی کل کیوں؟ کبھی تو آج بھی ہو
نہ کرتے شور شرابہ ، تو اور کیا کرتے
تمھارے شہر میں کُچھ اور کام کاج بھی ہو
حکومتوں کو بدلنا تو کچھ محال نہیں !
حکومتیں جو بدلتا ہے، وہ سماج بھی ہو
بدل رہے ہیں کئی آدمی درندوں میں
مَرَض پُرانا ہے اِس کا نیا عِلاج بھی ہو
اکیلے غم سے، نئی شاعری نہیں ہوتی !
زبانِ میر میں، غالب کا اِمتزاج بھی ہو
نِدا فاضلی
!میری زمیں میرا آخری حوالہ ہے۔۔۔۔
intelligent086 (03-22-2016)
عمدہ اور خوب صورت انتخاب
شیئر کرنے کا شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Mamin Mirza (03-22-2016)
intelligent086 (03-23-2016)
lajwab sharing
Buhat achi sharing
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks