امیدِ واثق ہے کہ آپ سب اللہ کریم کی مہربانی سے ہشاش بشاش ہونگے
اردو ادب کے ماہانہ مقابلے کے نتیجے کے اعلان کے ساتھ حاضرِ خدمت ہوں۔
اس ماہ فاتح قرار پانے والے رکن ہیں
خرمن @Khirman
آپ کو بے حد مبارک ہو۔
یہ رہی آُپ کی شیلڈ
فاتح قرار پانے والے رکن کا اندارجِ مقابلہ
تو عرفات باہر ہے۔۔روشن عیاں۔۔آمنے سامنے۔۔دنیاوی حقیقتوں کا سامنا کرتے ہوئے۔۔اورمزدلفہ اندرہے۔۔رات کی تاریکی۔۔اپنے آپ میں گم۔۔اپنا سامنا کرتے ہوئے۔۔اس لمحے مزدلفہ کی شب کی سیاہی میں لاکھوں لوگ میری طرح کھلے آسمان کو تکتے ہوں گے۔۔کچھ عبادت میں مگن۔۔کچھ نیند میں گم۔۔کھلے آسمان تلے پہلی بار فٹ پاتھوں،شاہراہوں،بس اسٹینڈز کے آس پاس،گھاٹیوں اور بلندیوں پر یوں رات گزارتے ہوئے۔۔تو اُن کی کیا کیفیت ہوگی۔۔ُن کے طےشدہ نظریات زندگی گزارنے کے درہم برہم نہیں ہوگئے ہوں گے۔۔عالی شان گھروں،محلات اور قلعوں کے باسیوں کے لئے یہ رات کیاانھیں آسمانوں سے اُتار کر زمین پر لاکرخاک پر خاک نہیں کررہی۔۔کسی ایک بھی فرد کی آج رات کوئی حیثیت نہیں،دنیاوی وقار،شان و شوکت نہیں اور نہ ہی کوئی ایک فرد سراُٹھا کر یہ کہہ سکتا ہے کہ میں تم سے افضل ہوں کہ یہاں سب کے سب ایک ہی سطح پر آچکے ہیں۔۔بےشک لاکھوں لوگ آپ کے ہمسائے ہیں،اس کھلے آسمان تلے آباد ہیں لیکن اس کے باوجود آپ یکسر تنہا ہیں۔۔نہ صرف اکیلے ہیں بلکہ آپ کا کوئی پوسٹل ایڈریس نہیں ہے۔۔آپ بےنشان اور بے پتہ ہیں۔۔یہاں کوئی گلی محلہ نہیں۔۔کوئی اشارہ نہیں کہ یہ فلاں علاقہ ہے۔۔کوئی بازار نہیں،کوئی دیوار،کوئی چھت نہیں۔۔کوئی گھر نہیں تو پتہ کیسے ہوسکتا ہے۔۔کوئی اگر آپ کو خط لکھے تو کس پتے پر لکھے۔۔جناب تارڑ صاحب۔۔گلی نامعلوم۔۔گھر نامعلوم۔۔بس ایک بلند گوشے میں ریت پر لیٹے ہوئے۔۔شہر مزدلفہ۔۔تو اس پتے پر تو خط پہنچنے سے رہا۔۔یہاں بس ایک ہی خط براہِ راست آپ تک پہنچ جاتا ہےجو کہ بڑے پوسٹ ماسٹر صاحب کی جانب سے بھیجا جاتا ہے اور وہ خوب جانتے ہیں کہ آپ کہاں ہیں۔۔
منہ ول کعبے شریف
مستنصر حسین تارڑ
تمام اراکین کا بے حد شکریہ کہ انھوں نے اپنے قیمتی وقت میں چندلمحے نکال کر اس مقابلے میں حصہ لیا۔
Bookmarks