intelligent086 (03-10-2016)
سرراہ
کل راہ چلتے ایک لیٹے ہوئے بِلّے پے میرا ہلکا سا پاؤں جا پڑا تو وہ بیچارہ ہڑ بڑا کے اٹھتا ناراض ہوتا تھوڑا سا آگے پھر کسی دوکان کے باہر رکھے بینچ تلے جا لیٹا,اب مجھے احساس ہوا کہ بلا وجہ ایک جاندار کےآرام میں خلل ڈالا اور اسے تنگ کیا سو میں اس بینچ کے پاس بیٹھ کے اسے پکارتے ہوئے کہنے لگا " سوری بلے! غلطی سے پاؤں جا پڑا جان بوجھ کے نہیں رکھا,پر وہ اپنا منہ اپنے اگلے دونوں پیروں پے رکھے بے نیاز ہو کے آنکھیں موندھے لیٹا رہا میں نے پھر وہی الفاظ دوہرائے اسے پھر کوئی فرق نہ پڑا پھر ایک دو دفعہ شی شی بھی کیا پر بےسود,پھر میں نے ایک بالکل چھوٹا سا کنکر لے کر اسے متوجہ کرنے کے لیے مارا تو اس نے میری طرف دیکھا جیسے کہہ رہا ہو "کیا مسئلہ ہے اوئے" جونہی اس نے میری طرف دیکھا میں نے فوراً کہا "سوری بلے! جان بوجھ کے پاؤں نہیں رکھا تجھ پے پاؤں غلطی سے پڑ گیا,میں تو پہلے ہی بڑا گنہگار ہوں دنیا اور زندگی دونوں ہی ناجانے کب سے مجھ ناخلف سے ناراض ہے,تیری مہربانی! اب تو ناراض نا ہو اور معاف کر دے ورنہ تیری ناراضگی کا بھی مجھے کل کو حساب دینا پڑے گا"
جبتک میں بات کرتا رہا بلا میری طرف ٹکٹکی باندھے دیکھتا رہا جیسے میری زبان اور میری بات سن رہا ہو اور میری بات کے کھرے پن کو پرکھ اور جانچ رہا ہو کہ یہ انسان اپنی بات میں کتنا اور کسقدر سچا ہے اور جب پھر اسے میری سچے ہونے کا یقین ہو گیا اور جیسے ہی میں نے بات ختم کی تو وہ بے نیازی سے سر کو ہلکا سا جھٹکتے ہوئے جیسے کہہ رہا ہو " اچھا اچھا ٹھیک ہے جا معاف کیا" پھر سے اپنے اگلے پیروں پے منہ رکھے,آنکھیں موندھے سو گیا اور میں بھی خوش ہو گیا چلو میں کسی کی ناراضگی تو دور کرنے میں کامیاب ہوا.
تحریر-وقاص
Maktab E Ishq ka Dastoor Nirala Dekha
Os Ko Chutti Na Mili Jis Ne ''Sabaq Yaad'' Kiya
Talaash E khudi
intelligent086 (03-10-2016)
بہت عمدہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks