کبھی محبت ، کبھی تو اپنی انا کی خاطر بھی مارتے ہیں


یہ بھیڑئیے شاہزادیوں کو خدا کی خاطر بھی مارتے ہیں


یہ مقتلوں کی روایتیں بھی عجب ہیں نجمہ یہاں پہ اکثر

گلا دبا کر کسی کو اپنی صدا کی خاطر بھی مارتے ہیں

٭٭٭