باب:حیض کے غسل کے وقت بالوں کو کھولنا ۔ صحیح بخاری

بَاب نَقْضِ الْمَرْأَةِ شَعَرَهَا عِنْدَ غُسْلِ الْمَحِيضِ

جلد نمبر ۱ / دوسرا پارہ / حدیث نمبر ۳۰۹ / حدیث متواتر : مرفوع
۳۰۹۔حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ خَرَجْنَا مُوَافِينَ لِهِلَالِ ذِي الْحِجَّةِ فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَحَبَّ أَنْ يُهِلَّ بِعُمْرَةٍ فَلْيُهْلِلْ فَإِنِّي لَوْلَا أَنِّي أَهْدَيْتُ لَأَهْلَلْتُ بِعُمْرَةٍ فَأَهَلَّ بَعْضُهُمْ بِعُمْرَةٍ وَأَهَلَّ بَعْضُهُمْ بِحَجٍّ وَکُنْتُ أَنَا مِمَّنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ فَأَدْرَکَنِي يَوْمُ عَرَفَةَ وَأَنَا حَائِضٌ فَشَکَوْتُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ دَعِي عُمْرَتَکِ وَانْقُضِي رَأْسَکِ وَامْتَشِطِي وَأَهِلِّي بِحَجٍّ فَفَعَلْتُ حَتَّی إِذَا کَانَ لَيْلَةُ الْحَصْبَةِ أَرْسَلَ مَعِي أَخِي عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي بَکْرٍ فَخَرَجْتُ إِلَی التَّنْعِيمِ فَأَهْلَلْتُ بِعُمْرَةٍ مَکَانَ عُمْرَتِي قَالَ هِشَامٌ وَلَمْ يَکُنْ فِي شَيْئٍ مِنْ ذَلِکَ هَدْيٌ وَلَا صَوْمٌ وَلَا صَدَقَةٌ۔

۳۰۹۔عبید بن اسمعیل، ابواسامہ، ہشام، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ ہم لوگ ذی الحجہ کا چاند دیکھتے ہی (حج کو) نکلے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اگر میں ہدی نہ لایا ہوتا تو عمرہ کا احرام باندھتا، لہذا بعض نے تو عمرہ کا احرام باندھا اور بعض لوگوں نے حج کا احرام باندھا، اور میں ان لوگوں میں سے تھی، جنہوں نے عمرہ کا احرام باندھا تھا، جب عرفہ کا دن آیا، تو میں حائضہ ہوگئی، میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کی شکایت کی، آپ نے فرمایا کہ اپنے عمرہ کو (چند دن) موقوف رکھو اور اپنا سر کھول ڈالو، کنگھی کرو اور حج کا احرام باندھ لو، چناچہ میں نے ایسا ہی کیا، یہاں تک کہ جب حصبہ کی رات آئی تو آپ نے عبدالرحمن بن ابی بکر کو میرے ہمراہ کردیا، میں تنعیم تک گئی، میں نے اپنے عمرہ کے عوض عمرہ کا احرام باندھا، ہشام کہتے ہیں کہ ان میں سے کسی بات میں نہ ہدی دینا پڑی اور نہ روزہ رکھنا پڑا اور نہ صدقہ دینا پڑا۔