باب:عورت جب کہ حیض سے پاک ہو تو غسل میں بدن کیسے ملے اور وہ کیسے غسل کرے ۔ صحیح بخاری


بَاب دَلْكِ الْمَرْأَةِ نَفْسَهَا إِذَا تَطَهَّرَتْ مِنْ الْمَحِيضِ وَكَيْفَ تَغْتَسِلُ وَتَأْخُذُ فِرْصَةً مُمَسَّكَةً فَتَتَّبِعُ أَثَرَ الدَّمِ

حیض سے پاک ہونے کے بعد عورت کا اپنے بدن کو نہاتے وقت ملنا اور یہ کہ عورت کیسے غسل کرے اور مشک میں بسا ہوا کپڑا لے کر خون لگی ہوئی جگہوں پر اُسے پھیرے۔
جلد نمبر ۱ / دوسرا پارہ / حدیث نمبر ۳۰۶ / حدیث مرفوع
۳۰۶۔حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ مَنْصُورِ بْنِ صَفِيَّةَ عَنْ أُمِّهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ امْرَأَةً سَأَلَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ غُسْلِهَا مِنْ الْمَحِيضِ فَأَمَرَهَا کَيْفَ تَغْتَسِلُ قَالَ خُذِي فِرْصَةً مِنْ مَسْکٍ فَتَطَهَّرِي بِهَا قَالَتْ کَيْفَ أَتَطَهَّرُ قَالَ تَطَهَّرِي بِهَا قَالَتْ کَيْفَ قَالَ سُبْحَانَ اللہِ تَطَهَّرِي فَاجْتَبَذْتُهَا إِلَيَّ فَقُلْتُ تَتَبَّعِي بِهَا أَثَرَ الدَّمِ۔

۳۰۶۔یحیی ، ابن عیینہ، منصور بن صفیہ، صفیہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتی ہیں کہ ایک عورت نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اپنے غسل حیض کے متعلق پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے حکم دیا کہ اس طرح غسل کرے، فرمایا کہ ایک ٹکڑا (کپڑے کا) مشک سے (بسا ہوا) لے اور اس سے صفائی کر، اس نے عرض کیا کہ اس سے کس طرح صفائی کروں؟ آپ نے فرمایا، سبحان اللہ! صفائی کرلے، تو میں نے اس عورت کو اپنی طرف کھینچ لیا اور کہا کہ اسے خون کے مقام پر پھیر دے۔