باب:عورت کا اپنے حیض کے غسل کے وقت خوشبو لگانا ۔ صحیح بخاری

بَاب الطِّيبِ لِلْمَرْأَةِ عِنْدَ غُسْلِهَا مِنْ الْمَحِيضِ

جلد نمبر ۱ / دوسرا پارہ / حدیث نمبر ۳۰۵ / حدیث مرفوع
۳۰۵۔حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ حَفْصَةَ قَالَ أَبُو عَبْد اللہِ أَوْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ حَفْصَةَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ کُنَّا نُنْهَی أَنْ نُحِدَّ عَلَی مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلَاثٍ إِلَّا عَلَی زَوْجٍ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا وَلَا نَکْتَحِلَ وَلَا نَتَطَيَّبَ وَلَا نَلْبَسَ ثَوْبًا مَصْبُوغًا إِلَّا ثَوْبَ عَصْبٍ وَقَدْ رُخِّصَ لَنَا عِنْدَ الطُّهْرِ إِذَا اغْتَسَلَتْ إِحْدَانَا مِنْ مَحِيضِهَا فِي نُبْذَةٍ مِنْ کُسْتِ أَظْفَارٍ وَکُنَّا نُنْهَی عَنْ اتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ قَالَ أَبُو عَبْد اللہِ رَوَاهُ هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ حَفْصَةَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ۔

۳۰۵۔عبداللہ بن عبدالوہا ب، حمادبن زید، ایوب، حفصہ، حضرت ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں) ہمیں کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ کی ممانعت کی جاتی تھی، مگر (ہاں) خاوند پر چار ماہ دس دن سوگ کا حکم تھا، اور (ایسی حالت) میں نہ ہم سرمہ لگاتیں اور نہ خوشبو لگاتیں اور نہ عصب کے علاوہ رنگین کپڑے پہنتیں اور جب کوئی ہم میں سے حیض کے بعد پاک ہوتی، تو اسکو کست اظفار (خوشبو) کی اجازت دی جاتی تھی، اور ہمیں جنازوں کے ہمراہ جانے کی ممانعت بھی کردی گئی تھی۔