باب:حیض کا خون دھونا ۔ صحیح بخاریبَاب غَسْلِ دَمِ الْمَحِيضِ
جلد نمبر ۱ / دوسرا پارہ / حدیث نمبر ۲۹۹ / حدیث مرفوع۲۹۹۔حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ الصِّدِّيقِ أَنَّهَا قَالَتْ سَأَلَتْ امْرَأَةٌ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللہِ أَرَأَيْتَ إِحْدَانَا إِذَا أَصَابَ ثَوْبَهَا الدَّمُ مِنْ الْحَيْضَةِ کَيْفَ تَصْنَعُ فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَصَابَ ثَوْبَ إِحْدَاکُنَّ الدَّمُ مِنْ الْحَيْضَةِ فَلْتَقْرُصْهُ ثُمَّ لِتَنْضَحْهُ بِمَاءٍ ثُمَّ لِتُصَلِّي فِيهِ۔۲۹۹۔عبد اللہ بن یوسف، مالک، ہشام بن عروہ، فاطمہ بنت منذر، حضرت اسما بنت ابی بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ ایک عورت نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ بتائیے کہ جب ہم میں سے کسی کے کپڑے میں حیض کا خون لگ جائے تو وہ کیا کرے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب کسی کے کپڑے میں حیض کا خون لگ جائے تو اسے مل ڈالے پھر اسے پانی سے دھولے اور اسی میں نماز پڑھ لے۔۳۰۰۔حَدَّثَنَا أَصْبَغُ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَتْ إِحْدَانَا تَحِيضُ ثُمَّ تَقْتَرِصُ الدَّمَ مِنْ ثَوْبِهَا عِنْدَ طُهْرِهَا فَتَغْسِلُهُ وَتَنْضَحُ عَلَی سَائِرِهِ ثُمَّ تُصَلِّي فِيهِ۔
جلد نمبر ۱ / دوسرا پارہ / حدیث نمبر ۳۰۰ / حدیث موقوف۳۰۰۔اصبغ، ابن وہب، عمرو بن حارث، عبدالرحمن بن قاسم، قاسم بن محمد، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ جب ہم میں سے کسی کو حیض آتا تھا تو وہ پاک ہو جانے کے بعد کپڑے سے خون کو چھڑا کر اسے دھولیتی تھی اور باقی کپڑے پر پانی چھڑک دیتی تھی، پھر اسی میں نماز پڑھتی تھی۔
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks