باب:اس چیز کا دھونا جو عورت کی شرمگاہ سے لگ جائے ۔ صحیح بخاری


بَاب غَسْلِ مَا يُصِيبُ مِنْ فَرْجِ الْمَرْأَةِ

جلد نمبر ۱ / دوسرا پارہ / حدیث نمبر ۲۸۶ / حدیث مرفوع
۲۸۶۔حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ الْحُسَيْنِ قَالَ يَحْيَی وَأَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ أَنَّ عَطَاءَ بْنَ يَسَارٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ زَيْدَ بْنَ خَالِدٍ الْجُهَنِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَأَلَ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ فَقَالَ أَرَأَيْتَ إِذَا جَامَعَ الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ فَلَمْ يُمْنِ قَالَ عُثْمَانُ يَتَوَضَّأُ کَمَا يَتَوَضَّأُ لِلصَّلَاةِ وَيَغْسِلُ ذَکَرَهُ قَالَ عُثْمَانُ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلْتُ عَنْ ذَلِکَ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ وَالزُّبَيْرَ بْنَ الْعَوَّامِ وَطَلْحَةَ بْنَ عُبَيْدِ اللہِ وَأُبَيَّ بْنَ کَعْبٍ رَضِيَ اللہُ عَنْهُمْ فَأَمَرُوهُ بِذَلِکَ قَالَ يَحْيَی وَأَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ أَنَّ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا أَيُّوبَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ ذَلِکَ مِنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ۔

۲۸۶۔ابومعمر، عبدالوارث، حسین معلم، یحیی ، ابوسلمہ، عطاء بن یسار روایت کرتے ہیں کہ زید بن خالد جہنی نے عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ بتاؤ جب مرد اپنی عورت سے جماع کرے اور انزال نہ ہو، تو اس کا کیا حکم ہے؟ عثمان نے کہا جس طرح نماز کے لئے وضو کرتا ہے، اسی طرح وضو کرلے اور اپنے عضو خاص کو دھو ڈالے، عثمان نے کہا! کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے، پھر میں نے اس کے متعلق علی بن ابی طالب، زبیر بن عوام، طلحہ بن عبیداللہ اور ابی بن کعب رضی اللہ عنہم سے پوچھا، تو انہوں نے بھی اسی بات کا حکم دیا اور مجھ سے ابوسلمہ نے بیان کیا کہ ان کو عروہ بن زبیرنے، ان کو ابوایوب نے بیان کیا کہ انہوں نے اس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے۔
جلد نمبر ۱ / دوسرا پارہ / حدیث نمبر ۲۸۷ / حدیث مرفوع
۲۸۷۔حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو أَيُّوبَ قَالَ أَخْبَرَنِي أُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللہِ إِذَا جَامَعَ الرَّجُلُ الْمَرْأَةَ فَلَمْ يُنْزِلْ قَالَ يَغْسِلُ مَا مَسَّ الْمَرْأَةَ مِنْهُ ثُمَّ يَتَوَضَّأُ وَيُصَلِّي قَالَ أَبُو عَبْد اللہِ الْغَسْلُ أَحْوَطُ وَذَاکَ الْآخِرُ وَإِنَّمَا بَيَّنَّا لِاخْتِلَافِهِمْ والماء انقی۔

۲۸۷۔مسدد، یحیی ، ہشام بن عروہ، عروہ، ابوایوب، ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! جب مرد اپنی بیوی سے جماع کرے اور انزال نہ ہو، تو کیا کرے؟ آپ نے فرمایا ان ان مقامات کو دھو لے جو آپس میں مس ہوئے ہوں، پھر وضو کرلے اور نماز پڑھ لے، ابوعبداللہ کہتے ہیں، غسل میں زیادہ احتیاط ہے اور ہم نے اس آخری حدیث صرف لوگوں کے اختلاف کی وجہ سے بیان کی ہے، (ہمارے نزدیک) پانی زیادہ پاک کرنے والا ہے۔ یعنی غسل بہر حال کر لینا چاہیے، انزال ہو یا نہ ہو۔